عسکریت پسندی اور منشیات مافیا کے چنگل میں پھنسے ضلع درہ آدم خیل میں واقع ایک لائبریری یہاں کے بہت سے اسلحہ ڈیلروں کے لیے پرسکون ماحول میں بیٹھ کر علم کی پیاس بجھانے کا ذریعہ بن رہی ہے۔
لائبریری
سقوط حیدرآباد کے بعد سال 1955 میں اس کا نام مکتبہ آصفیہ سے بدل کر سٹیٹ سینٹرل لائبریری رکھ دیا گیا۔