طورخم اور چمن سمیت اہم تجارتی راستوں کی بندش سے دونوں ممالک کے تقریباً تین ہزار تاجر اور مزدور پھنس گئے ہیں جب کہ دوطرفہ تجارت بھی شدید متاثر ہو رہی ہے۔
پاک افغان سرحد
چمن۔سپن بولدک بارڈر پر ہزاروں افغان خاندان دنوں نہیں بلکہ ہفتوں تک زیرو پوائنٹ پر ٹھہرنے پر مجبور ہیں، جہاں انہیں کھلے آسمان تلے نہ مناسب خوراک، نہ پانی اور نہ ہی سایہ میسر ہے۔