بلوچستان میں کم عمری کی شادی روکنے کا بل کئی سالوں سے التوا کا شکار ہے۔ اس حوالے سے صوبے میں ابھی تک 1929 کا قانون نافذ ہے جس میں لڑکے کی عمر 18 سال اور لڑکی کی 16 سال رکھی گئی تھی۔
کم عمری کی شادی
دعا کے والد مہدی کاظمی کے مطابق ’دعا اور ظہیر کا جعلی نکاح نامہ منظر عام پر آیا تو وہ ہمارے لیے کسی صدمے سے کم نہیں تھا۔ دعا ہے کہ ظہیر احمد ایک شریف لڑکا ہو اور اس کے پیچھے کوئی گینگ نہ ہو۔‘