راؤشن گاؤں کے وصیت خان نامی چرواہے نے گلیشیئر پھٹنے سے آنے والے سیلابی ریلے کی بروقت اطلاع فون پر دی، جس کے بعد گاؤں کے لوگ گھر خالی کر کے محفوظ مقام پر منتقل ہوگئے اور کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
گلیشیئر
پشاور ہائی کورٹ کے وکلا طارق افغان اور سجید آفریدی نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ چترال، سوات، دیر، شانگلہ اور کاغان/ ناران میں برفانی تودوں کی کٹائی سے ماحولیاتی نظام کو نقصان ہو رہا ہے۔