مجموعی طور پر حالیہ کوپ کی قراردادوں کا فوسل ایندھن نکالنے کی شرح پر کوئی اثر نہیں پڑے گا، تاہم وہ آب و ہوا کے حوالے سے ہنگامی صورت حال پر انسانیت کو سلائے رکھنے کے لیے استعمال ہوں گی۔
ماحولیاتی تبدیلی
پاکستان کی نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا ہے کہ پاکستان کو موسمیاتی چیلینجز سے نمٹنے کے لیے 340 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری درکار ہے۔