بوسنیا بھر میں کم از کم 20 ہزار افراد کو جنسی تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جب یوگوسلاویہ کے ٹوٹنے سے یورپ کو دوسری عالمی جنگ کے بعد بدترین جنگ کا سامنا کرنا پڑا۔ زیادہ تر متاثرین بوسنیائی مسلمان تھے، لیکن سرب اور کروشین خواتین بھی اس ظلم کا شکار ہوئیں۔
بوسنیا
لانگ ریڈ
فرانس سے لے کر بوسنیا تک یورپ میں جگہ جگہ جنگ کے نشان نظر آتے ہیں۔ کچھ شہر جنگ کے سائے سے باہر آ گئے ہیں، مگر بہت لوگوں کو ڈر ہے کہ جنگ کے بعد بھی نفرتوں کے سلسلے پورے خطے کو عدم استحکام کا شکار رکھیں گے۔