یورپی سرحدی ایجنسی فرنٹیکس کے ترجمان کرس بورووسکی کے مطابق پاکستانی اور دیگر جنوبی ایشیائی تارکین وطن کو کنیری جزائر کے راستے لانے والے سمگلر ابھی تک یہ جانچ رہے ہیں کہ یہ راستہ کتنا منافع بخش ثابت ہو سکتا ہے۔
’کوسموس 482‘ نامی یہ خلائی جہاز سوویت یونین کے 1972 میں زہرہ سیارے کے لیے بھیجے گئے کئی مشنز میں سے ایک تھا، لیکن راکٹ میں خرابی کے باعث یہ زمین کے مدار سے باہر نکل ہی نہیں سکا۔