’میلن بلیو‘ ہیرا 7.5 ارب روپے میں فروخت

جینیوا میں ہوئی ایک نیلامی میں تقریباً 10 قیراط کا نیلا ہیرا 2.66 کروڑ ڈالر میں فروخت ہو گیا۔

سوئٹزرلینڈ کے شہر جینیوا میں ہوئی ایک نیلامی میں تقریباً 10 قیراط کا نیلا ہیرا 2.66 کروڑ ڈالر ( ساڑھے سات ارب پاکستانی روپے سے زائد) میں فروخت ہو گیا۔

9.51 قیراط وزنی یہ ہیرا ’میلن بلیو‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، جو آرٹ کی مرحوم امریکی سرپرست ریچل ’بنی‘ میلن کے نام پر رکھا گیا۔

یہ ہیرا کئی دہائیوں تک میلن کے ذاتی مجموعے کا حصہ رہا، جب یہ ایک پینڈنٹ کے طور پر سیٹ کیا گیا تھا۔

اس کی کرسٹیز میں نیلامی سے دو سے تین کروڑ ڈالر تک کی قیمت متوقع تھی۔ 

تاہم 2014 میں جب میلن فوت ہوئیں تو یہ 3.26 کروڑ ڈالر میں فروخت ہوا تھا، جو نیلامی میں کسی رنگین ہیرے کے لیے ادا کی گئی سب سے زیادہ قیمتوں میں سے ایک تھی۔

نیلام گھر کرسٹیز نے بتایا کہ ہیرا متوقع قیمت کے اندرہی بیچا گیا۔ حتمی قیمت میں ’خریدار کی فیس‘ اور دیگر چارجز شامل ہیں۔

کرسٹیز کے عالمی جیولری کے سربراہ میکس فوسکیٹ نے کہا کہ ’میلن بلیو‘ اکثر جدید جواہرات کی طرح نہیں، جن میں کٹ شامل کیے گئے اور رنگ بڑھانے کے لیے تبدیل کیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے کہا ’جب آپ کے پاس بہترین شکل اور بہترین رنگ ہوتا ہے تو آپ جواہرات کے جوہر کو دیکھ رہے ہوتے ہیں۔‘

انہوں نے اس پتھر کی درجہ بندی کا ذکر کیا جو جیولوجیکل انسٹی ٹیوٹ آف امریکہ سے ’فینسی ویوڈ بلیو‘ اور ’انٹرنلی فلاؤلس‘ ہے۔ ’یہی اس کی خصوصیت ہے۔‘

یہ نیلامی جینیوا میں دو دن کی جیولری کی جاری نیلامیوں کی پہلی سیل تھی۔

بدھ کو حریف نیلامی گھر سوتھی بی کے پاس ’گلوئنگ روز‘ نامی گلابی ہیرے کی نیلامی متوقع ہے، جس کی قیمت تقریباً دو کروڑ ڈالر تک ہو سکتی ہے۔

بنی میلن شائستگی اور نفاست کی علامت تھیں۔ 1961 میں صدر جان ایف کیلی نے میلن سے کہا کہ وہ وائٹ ہاؤس کے گلابی باغ کا ڈیزائن دوبارہ بنائیں، جہاں انہوں نے عوامی تقریبات کے لیے زیادہ کھلی جگہ فراہم کی اور باغ میں امریکی پودوں کی اقسام متعارف کرائیں۔

فرانس میں میلن نے ہوبیرٹ ڈی جیونچی کے مکان کے لیے لینڈ سکیپ ڈیزائن تیار کیا، جو ان کے قریبی دوست تھے۔

انہوں نے شیتو دی ورسائی کے ’پوٹاژر دو رائے‘ کی بحالی میں بھی مدد کی۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی سٹائل