گذشتہ سال اگست میں قرآن مجید کی بے حرمتی کے الزام میں جڑانوالہ میں مشتعل ہجوم نے 80 سے زیادہ مسیحی گھروں اور 19 گرجا گھروں میں توڑ پھوڑ کی تھی۔
سانحہ
’صبح روشنی پھلنا شروع ہوئی تو ہر طرف ایک سکوت تھا،مجھے لگا ہمارے علاوہ کوئی زندہ نہیں بچا۔ ہم نے گاڑیوں کے شیشوں پر دستک دی، لوگوں کو جگانا شروع کیا۔ ہمارے قریب ایک گاڑی میں چار نوجوان تھے، ہم نے گاڑی کا شیشہ صاف کر کے دیکھا تو وہ بے ہوش تھے۔‘