سانحہ

مری میں سیاحوں کی روداد: ’یقین نہیں تھا صبح تک زندہ رہیں گے‘

’صبح روشنی پھلنا شروع ہوئی تو ہر طرف ایک سکوت تھا،مجھے لگا ہمارے علاوہ کوئی زندہ نہیں بچا۔ ہم نے گاڑیوں کے شیشوں پر دستک دی، لوگوں کو جگانا شروع کیا۔ ہمارے قریب ایک گاڑی میں چار نوجوان تھے، ہم نے گاڑی کا شیشہ صاف کر کے دیکھا تو وہ بے ہوش تھے۔‘