بحیثیت قوم ہماری عادت ہی ایسی بن گئی ہے کہ کسی حال میں خوش نہیں رہنا۔ پہلے کام پر جانے کو جی نہیں چاہتا تھا اور اب روزگار کے ہجر میں روتے ہیں۔
جب برادری میں کسی غمی خوشی کی وجہ سے بزرگ مصروف ہو جاتے تو وہ دن ہم چچا زاد بھائیوں کے لیے روزِ عید ہوتا کیونکہ ریوڑ چرانے کی ذمہ داری ہمارے کندھوں پر آ جاتی۔
سرکاری افسران رمضان کے دوران عوام کی مشکلات و مسائل کے حل کے لیے کیا کیا پاپڑ بیلتے ہیں، یہاں پڑھیے۔