’پاکستان میں خدمات کا صلہ‘: ڈیرن سیمی کے لیے ستارہ پاکستان ایوارڈ

ویسٹ انڈیز کرکٹ سٹار اور پاکستان میں پشاور زلمی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے ڈیرن سیمی کو ’ستارہ پاکستان‘ سول کا ایوارڈ دیا گیا ہے، جسے انہوں نے ’فخریہ لمحہ‘ قرار دیا ہے۔

29 مئی 2022 کو جزیرہ سینٹ لوشیا میں واقع ’ڈیرن سیمی کرکٹ گراؤنڈ‘ میں منعقد ہونے والی تقریب میں ڈیرن سیمی کو ’ستارہ پاکستان‘ ایوارڈ دیا گیا (فوٹو: ڈیرن سیمی ٹوئٹر اکاؤنٹ)

ویسٹ انڈیز کرکٹ سٹار اور پاکستان میں پشاور زلمی ٹیم کی نمائندگی کرنے والے ڈیرن سیمی کو پاکستان کے لیے کرکٹ میں قابل قدر خدمات اور پاکستان کو دنیا میں کھلاڑیوں کے لیے ایک پُرامن ملک قرار دینے کی مہم کا حصہ بننے کے اعتراف میں ’ستارہ پاکستان‘ سول کا ایوارڈ دیا گیا ہے۔

گذشتہ روز یعنی 29 مئی کو ہونے والی یہ تقریب جزیرہ سینٹ لوشیا میں واقع ’ڈیرن سیمی کرکٹ گراؤنڈ‘ میں منعقد ہوئی، جس میں کرکٹر نے سفید شلوار قمیص پہن کرشرکت کی۔

تقریب کے بعد سیمی نے اپنی تصاویر ٹوئٹر اور انسٹا گرام پر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ ’کرکٹ کی بدولت انہیں دنیاکی چند خوبصورت جگہوں کو دیکھنے اور وہاں کھیلنے کا موقع ملا۔‘

ان کا مزید کہنا تھا: ’پاکستان بلاشبہ ان میں سے ایک ہے، مجھے وہاں اپنے گھر جیسا احساس ہوتا ہے۔ پاکستان کی حکومت اور عوام کی جانب سے ستارہ پاکستان ایوارڈ ملنے کو میں اپنے لیے بہت بڑا اعزاز سمجھتا ہوں۔‘

انہوں نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ یہ ایوارڈ حاصل کرنا ان کے لیے ایک فخریہ لمحہ تھا۔

واضح رہے کہ پاکستان کے اس سب سے بڑے سول ایوارڈ کی منظوری 2020 میں یوم آزادی کے موقع پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے دی تھی، تاہم بعدازاں وبا کی وجہ سے یہ تقریب منسوخ کردی گئی تھی۔

 38  سالہ ڈیرن سیمی ایک بین الاقوامی سٹار کرکٹر ہیں جو ویسٹ انڈیزکے لیے کھیلتے رہے ہیں۔ وہ دنیا کے ان چند کھلاڑیوں میں شامل ہیں، جو پاکستان کو ایک محفوظ ملک قرار دیتے ہوئے پاکستان میں کھیلنے پر راضی ہوئے تھے۔

2016  میں پاکستان سپر لیگ کے میچز میں ان کی شمولیت کے بعدوہ پاکستانیوں کے پسندیدہ کرکٹر بن چکے ہیں۔ انہیں پاکستان میں مقبولیت پشاور زلمی ٹیم سے ملی، جس میں وہ بطور کپتان اور کوچ ذمہ داریاں نبھاتے آرہے ہیں۔

ڈیرن سیمی کے منفرد انداز اور پاکستان سے لگاؤ کی وجہ سے اس وقت پاکستان میں ان کے لاکھوں مداح ہیں، جو انہیں پیار سے ’ڈیرن سیمی لالا‘ بھی کہتے رہتے ہیں۔

ڈیرن سیمی کو سول ایوارڈ ملنے پر پشاور زلمی کے چیئرمین جاوید آفریدی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ پاکستان میں کرکٹ کو فروغ دینے اور غیرملکی کرکٹرز کو پاکستان میں کھیلنے پرآمادہ کرنے میں سیمی کا بہت بڑا کردار رہا ہے۔

مزید پڑھیے:  ڈیرن سیمی کو ’پاکستانی‘ بنانے والی تین دلچسپ خصوصیات

’میں پی ایس ایل ون کے وقتوں سے سیمی کو کہتا رہتا تھا کہ ایک دن پاکستان میں ان کی خدمات کا صلہ ضرور ملے گا اور ان کی کوششوں کو اتنا سراہا جائے گا کہ انہیں سول ایوارڈ کا حقیقی مستحق سمجھاجائے گا۔‘

بقول جاوید آفریدی: ’وہ دن آگیا ہے اور قوم ان کی خدمات کا اعتراف کر رہی ہے۔‘

جاوید آفریدی نے مزید کہا کہ انہیں یاد ہے کس طرح پاکستان سپر لیگ کے وقت انٹرنیشنل کرکٹرز پاکستان آنے پر راضی نہ تھے، جس سے عوام میں مایوسی پھیل چکی تھی۔

’یہاں کوئی آنے پر رضامند نہیں تھا، پاکستان کو کھلاڑیوں کے لیے ایک خطرناک ملک قرار دیا جارہا تھا۔ ڈیرن کا یہ احسان ہم کبھی نہیں بھولیں گے، جب انہوں نے سب سے پہلے نہ صرف حامی بھری بلکہ دنیا کو بتایا کہ اگر وہ کھیل سکتے ہیں تو سب اس ملک میں آکر کھیل سکتے ہیں۔ یہ ایک بہت بڑی بات تھی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ