کے پی ایل: لیہ کے 18 سالہ حسن نواز کے چوکوں چھکوں کی دھوم

میرپور رائلز کے حسن لیگ کے چھ میچوں میں 20 چوکوں اور 14 چھکوں کی مدد سے 241 رنز بنا کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

کشمیر پریمئر لیگ (کے پی ایل) کے دوسرے سیزن میں جہاں کئی قومی کرکٹروں نے بہترین کھیل پیش کیا وہیں ایک 18 سالہ نوجوان نے شاندار چوکے اور چھکے لگا کر شائقین کے دل موہ لیے۔

لیہ کے 18 سالہ حسن نواز اس سال پہلی مرتبہ کے پی ایل کا حصہ بنے اور اپنی شاندار بیٹنگ سے ہر طرف دھوم مچا دی۔

وہ موجودہ سیزن میں ٹاپ سکورر بننے سے صرف 32 رنز دور ہیں۔

21 اگست، 2004 کو پیدا ہونے والے حسن نے اپنی اٹھارویں سالگرہ رواں ہفتے لیگ کھیلنے کے دوران منائی۔

یہ ان کا پہلا بڑا کرکٹ ایونٹ ہے۔ اس سے قبل وہ راولپنڈی میں سپارٹن کلب اور سٹی کرکٹ ایسوسی ایشن سے کھیلتے رہے ہیں۔

میرپور رائلز نے انہیں پہلے مرتبہ ایمرجنگ کیٹگری کے لیے منتخب کیا، جسے انہوں نے اپنی پرفارمنس سے درست ثابت کیا۔

انہوں نے لیگ میں اب تک چھ میچوں میں 40.16 کی اوسط سے کل 241 رنز بنائے، جن میں 20 چوکے اور 14 چھکے شامل ہیں۔

ان کا سب سے زیادہ سکور 68 رنز ہے جو انہوں نے جموں جانباز کے خلاف بنایا۔ انہوں نے دو مرتبہ 50 کا ہندسہ عبور کیا۔

رواں سیزن کے ٹاپ سکورر جموں جانباز کے شرجیل خان ہیں، جنہوں نے پانچ میچوں میں 54.6 کی اوسط سے 273 رنز بنائے۔

میرپور رائلز کا کوالیفائر میچ بارش کی نذر ہونے پر حسن نواز مایوس ہیں۔ انڈپینڈنٹ اردو سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر یہ میچ ہو جاتا اور انہیں بیٹنگ کا موقع ملتا تو وہ اپنے مجموعی سکور، چھکوں کی تعداد اور رنز ریٹ کو بہتر کر سکتے تھے۔ تاہم ان کے پاس اب بھی موقع موجود ہے۔

حسن کو امید ہے کہ اگر فائنل میچ بارش کی نذر نہ ہوا اور انہیں کھیلنے کا موقع ملا تو وہ اپنے مجموعی سکور میں اضافہ کر کے لیگ کے ٹاپ سکورر بن سکتے ہیں۔

اس اعزاز کو پانے کے لیے انہیں ابھی 32 رنز درکار ہیں۔ وہ کہتے ہیں، ‘یہ مشکل ضرور ہے لیکن ناممکن نہیں۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حسن رواں سیزن میں سب سے زیادہ چھکے مارنے میں بھی دوسرے نمبر پر ہیں۔ وہ یہاں بھی صرف شرجیل سے پیچھے ہیں۔

شرجیل نے مجموعی طور پر 22 چھکے لگائے جبکہ حسن 14 چھکے لگا سکے ہیں۔

حسن کے مطابق مظفرآباد میں انہیں اچھی پچ پر کھیلنے کا موقع ملا۔ ’یہاں میدان کے عملے نے پچیں بنانے پر بہت محنت کی، اسی لیے وہ اتنا اچھا کھیلنے میں کامیاب ہو سکے۔‘

’میں نے اس سے پہلے ایسی کوئی لیگ نہیں کھیلی۔ پہلی مرتبہ یہاں کھیل رہا ہوں اور اللہ کا شکر ہے دوسرے نمبر پر ہوں۔ اگر فائنل ہوتا ہے تو ممکن ہے ٹاپ سکورر بن جاؤں۔‘

خیال رہے کہ لیگ کا فائنل میچ جمعے کی شام سات بجے باغ سٹالینز اور میرپور رائلز کے درمیان کھیلا جائے گا۔ تاہم اندیشہ ہے کہ مظفرآباد میں بارش کی وجہ سے میچ متاثر نہ ہو جائے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ