پاکستان کے زیر انتظام کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں جاری کشمیر پریمیئر لیگ (کے پی ایل) کا پہلا مرحلہ مکمل ہو گیا اور گروپ میچ میں حصہ لینے والی کل سات ٹیموں میں سے چار پلے آف مرحلے میں داخل ہو گئی ہیں۔
لیگ سے باہر ہونے والی تین ٹیموں میں پہلے سیزن کی چیمپیئن ’راولاکوٹ ہاکس‘ اور رنر اپ ’مظفرآباد ٹائیگرز‘ کے علاوہ اس سال نئی شامل ہونے والی ٹیم ’جموں جانباز‘ بھی شامل ہیں۔
شاہد آفریدی ’جموں جانباز‘ کے سکواڈ کا حصہ تھے، تاہم وہ افتتاحی میچ کے علاوہ کسی میچ میں بھی میدان میں نہیں اترے، جس پر ان کے فین مایوسی کا شکار ہیں۔
کشمیر پریمیئر لیگ کے چیئرمین عارف ملک نے لیگ کے آغاز سے قبل اعلان کیا تھا کہ سٹار کھلاڑی شاہد آفریدی اس سیزن میں ممکنہ طور پر اپنے کیرئیر کی آخری اننگ کھیلیں گے۔ یہی وجہ ہے کہ ’جموں جانباز‘ کے تمام چھ گروپ میچز میں ایک بڑی تعداد میں شائقین محض اس لیے سٹیڈیم میں موجود رہے کہ وہ شاہد آفریدی کو کھیلتے دیکھ سکیں، مگر شاہد آفریدی ماسوائے ایک کے کسی میچ میں سامنے نہیں آئے۔
اسلام آباد سے میچ دیکھنے کے لیے مظفرآباد آنے والے بلال رقیب عباسی نامی نوجوان نے انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا کہ وہ خاص طور پر شاہد خان آفریدی کو دیکھنے آئے تھے۔ ’ہم ان کے چھکے، چوکے، ان کی بیٹنگ دیکھنے آئے ہیں، لیکن یہاں آکر بڑی مایوسی ہوئی کہ شاہد خان آفریدی تو یہاں پر ہیں ہی نہیں!‘
بلال رقیب عباسی نے کہا: ’ہم انتظامیہ سے درخواست کرتے ہیں کہ شاہد آفریدی کو کھلوائیں۔ مجھ جیسے ہزاروں لوگ یہاں آئے ہیں جو ان کے فین ہیں۔ لوگ ان کو دیکھنا چاہتے ہیں۔ لیکن وہ تو ایک میچ کے علاوہ کسی میچ میں نہیں کھیلے۔‘
گڑھی دوپٹہ کے رہنے والے نوجوان شاہد بشیر پراچہ بھی شاہد آفریدی کی بیٹنگ اور بالنگ دیکھنے کئی مرتبہ سٹیڈیم میں آ چکے ہیں مگر ہر مرتبہ انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔
شاہد بشیر کہتے ہیں: ’ٹی وی پر تو انہیں کئی مرتبہ کھیلتے دیکھا ہے مگر لائیو کھیلتے دیکھنے کا الگ مزا ہے۔ ہم انہیں کھیلتے دیکھنا چاہتے ہیں مگر وہ کسی میچ میں میدان میں اترتے ہی نہیں۔‘
’جموں جانباز‘ کے تمام میچز میں شاہد آفریدی کے فینز پلے کارڈ اٹھا کر اور نعرے لگا کر انہیں میدان میں اتارنے کا مطالبہ کرتے رہے۔ گلگت سے آنے والے سعید اللہ بھی ان تماشائیوں میں شامل ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’گلگت سے خاص طور پر کے پی ایل کے میچ اور شاہد آفریدی کی بیٹنگ دیکھنے آئے تھے۔ اب پتہ نہیں وہ ان فٹ ہیں یا پھر کیوں وہ کھیل نہیں رہے۔ ان کو چاہیے کہ وہ کھیلیں کیوں کہ ان کے فین انہیں دیکھنا چاہتے ہیں۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
ٹیم میں شامل ہونے کے باوجود شاہد آفریدی کے میدان میں نہ اترنے کے معاملے پر مقامی میڈیا میں بھی کئی مرتبہ سوال اٹھائے گئے۔ ’جموں جانباز‘ کے چیئرمین غلام حسین شاہد کے مطابق ٹیم انتظامیہ کی بھی خواہش تھی کہ وہ میچ کھیلیں مگرانہوں نے نئے اور نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینے کا فیصلہ کیا۔
اس سے قبل شاہد آفریدی بھی ایک سوال کے جواب میں کہہ چکے ہیں کہ ان کا ارادہ تھا کہ وہ کے پی ایل کا ایک کا پورا سیزن کھیلیں مگر بقول آفریدی: ’یہاں بہتر کھیلنے والے نوجوان کھلاڑی ہیں خاص طور پر نوجوان کشمیری کھلاڑی۔ اس لیے میں نے فیصلہ کیا کہ میری جگہ ان کو مناسب موقع ملنا چاہیے تاکہ ان کا ٹیلنٹ بھی دنیا کے سامنے آ سکے۔‘
کے پی ایل کے دوسرے سیزن کا دوسرا مرحلہ اور آخری مرحلہ آج سے شروع ہو رہا ہے اور اس مرحلے میں چار ٹیمیں اب فائنل جیتنے کی دوڑ میں شامل ہیں۔
ان میں ’میرپور رائلز‘ اور ’باغ سٹالینز‘ کوالیفائر جبکہ ’اوورسیز وارئیرز‘ اور ’کوٹلی لائنز‘ ایلیمینٹر میچ کھیلیں گی۔
گروپ میچز کے آخری مقابلے میں ’کوٹلی لائنز‘ نے غیر متوقع طور پر سیزن ون کی چیمپیئن ’راولاکوٹ ہاکس‘ کو 10 وکٹوں سے شکست دے کر نہ صرف اپنا رن ریٹ بہتر کیا بلکہ ’راولاکوٹ ہاکس،‘ ’مظفرآباد ٹائیگرز‘ اور ’جموں جانباز‘ کو باہر دھکیلتے ہوئے آخری نمبر سے پلے آف مرحلے میں اپنی جگہ بنا لی۔
کے پی ایل کا فائنل میچ 26 اگست کو رات سات بجے جلال آباد کرکٹ سٹیڈیم مظفرآباد میں کھیلا جائے گا۔