’میں نے ثابت کر دکھایا کہ گھریلو خواتین بھی بزنس کر سکتی ہیں‘

کپڑوں کا آن لائن کاروبار چلانے والی گھریلو خاتون گلشن زاہد کے مطابق انہوں نے 2016 میں صرف 20 ہزار روپے کی سرمایہ کاری سے کاروبار شروع کیا اور آج وہ کامیاب بزنس چلا رہی ہیں۔

گلشن زاہد کے مطابق وہ آن لائن بزنس سے چند ماہ میں ہی 25 لاکھ روپے سے زائد کما چکی ہیں(انڈپینڈنٹ اردو)

گلشن زاہد اسلام آباد میں مقیم گھریلو خاتون ہیں جو گذشتہ کئی برسوں سے کپڑوں کا آن لائن کاروبار کر رہی ہیں۔

ابتدا میں انہوں ایک شاپنگ مال میں کپڑوں کی ایک دکان بھی کھولی لیکن کرونا وبا کے دنوں میں اخراجات میں اضافے کے سبب انہوں نے وہ دکان بند کردی۔

حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی گلشن زاہد کا کہنا ہے کہ وہ اوڑھنی کے نام سے اپنے آن لائن بزنس سے چند ماہ میں ہی 25 لاکھ روپے سے زائد کما چکی ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ انہوں نے کپڑوں کے آن لائن کاروبار کا آغاز یوں تو 2016 میں کیا لیکن اب جب وہ آن لائن بزنس کو بہتر طور پر جان چکی ہیں تو ان کی کمائی میں اضافہ ہوا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وہ بتاتی ہیں کے ابتدا میں ان کے شوہر نے اس کام میں ان کی مدد کی۔ ان کے مطابق انہوں نے 20  ہزار روپے سے اس کاروبار کا آغاز کیا تھا۔

گلشن زاہد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ بزنس کو اپنے کاروبار کے لیے استعمال کرتی ہیں۔ 

سوشل میڈیا پر وہ سلے ہوئے اور بغیر سلے ہوئے کپڑے فروخت کرتی ہیں۔ 

وہ بتاتی ہیں: ’سوشل میڈیا پر صارفین کا اعتماد حاصل کرنا اہم ہوتا ہے۔‘

گلشن سمجھتی ہیں کے اگر برداشت سے آگے بڑھا جائے اور کسٹمرز کے سوالات کے جواب دیے جائیں تو آن لائن کاروبار بہتر چلایا جاسکتا ہے۔

گلشن کہتی ہیں: ’عام طور پر یہ کہا جاتا ہے کے کاروبار صرف مرد کرسکتا ہے، ایسا نہیں ہے۔ خواتین بھی بزنس کرسکتی ہیں اور میں نے یہ ثابت کرکے دکھایا ہے۔‘ 

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دفتر