آن لائن کاروبار سے پڑھائی کا خرچہ اٹھانے والی صوابی کی طالبہ

آن لائن زیورات کا کاروبار چلانے والی حرا فریال کا کہنا ہے کہ ہمارے معاشرے میں کمائی کا بوجھ گھر کے ایک ہی فرد پر ہوتا ہے لیکن اگر خواتین اس میں اپنا حصہ ڈالنا شروع کر دیں تو معاشرہ ترقی کرے گا۔

خیبر پختونخوا کے ضلع صوابی سے تعلق رکھنے والی حرا فریال پڑھائی کے ساتھ ساتھ مصنوعی زیور گھر میں بنا کر آن لائن فروخت کرتی ہیں جس سے وہ اپنے تعلیمی اخراجات پورے کر رہی ہیں۔

حرا فریال ویمن یونیورسٹی صوابی میں منیجمنٹ سائنسز کی طالبہ ہیں اور ’لٹل جوائز‘ کے نام سے انسٹاگرام پر اپنا کاروبار چلاتی ہیں۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا: ’یہ کام میں نے اس سوچ سے شروع کیا کہ میں خود کو مالی طور پر مستحکم کرنا چاہتی تھی۔

’اگر خواتین معاشی بہتری کے لیے اخراجات میں حصہ ڈالیں گی تو پرامن ماحول پیدا ہو گا اور ہمارا معاشرہ ترقی کرے گا۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’معاشرے میں ایک شخص کمائی کرتا ہے اور باقی فیملی کے ارکان اسے خرچ کرتے ہیں جس کی وجہ سے گھریلو جھگڑے اور پریشانی پیدا ہوتی ہے۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حرا کا کہنا تھا: ’میرا سارا پراسس آن لائن ہے اور میں گھر میں بیٹھ کرمختلف چیزیں بنانے کے لیے  خام مال آن لائن خریدتی ہوں۔ جب میں پروڈکٹس تیارکر لیتی ہوں تو اس کی تصویر لے کر اپنے انسٹا گرام پر ڈالتی ہوں جس سے مجھے آرڈر ملتے ہیں۔‘

وہ بتاتی ہیں کہ وہ پچھلے ایک سال سے ای کامرس کی مدد سے اپنے 80 فیصد اخراجات پورے کر رہی ہیں۔

انہوں نے کہا: ’ہمارے معاشرے میں زیادہ تر خواتین گھروں تک محدود ہوتی ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ ہوم باؤنڈ ہیں تو کچھ کر نہیں سکتے۔ خواتین کو گھر کی حدود میں اتنے زیادہ مواقع میسر ہیں کہ اگر وہ اپنے آپ کو پہچانیں تو خود میں موجود صلاحیت ڈھونڈ کر اس پہ کام کر سکتی ہیں۔‘

اگر خواتین معاشی بہتری کے لیے اخراجات میں حصہ ڈالیں گی تو پرامن ماحول پیدا ہو گا اور ہمارا معاشرہ ترقی کرے گا۔

وہ کہتی ہیں کہ طالب علم تخلیقی سوچ رکھتے ہیں اور کچھ کرنا چاہتے ہیں تو ’اگر پڑھائی اور کام کے لیے الگ الگ شیڈول بنایا جائے تو آپ اپنے اخراجات خود سنبھال سکتے ہیں۔‘

اسی کام کو آگے لے کر جاتے ہوئے حرا فریال مستقبل میں انٹرپرنیورشپ میں ایم ایس کرنا چاہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ویمن یونیورسٹی صوابی میں طالبات کے لیے آئیڈیا ڈیزائن مقابلے منعقد کیے گئے تھے جن میں حصہ لے کر انہوں نے پہلی پوزیشن حاصل کی تھی جبکہ عبدالولی خان یونیورسٹی مردان میں پورے صوبے کے طلبہ کے درمیان آئیڈیا اینڈ ڈیزائن مقابلے میں تیسری پوزیشن حاصل کی تھی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کیمپس