کیا سونے کے زیورات خریدنے کا فائدہ ہے؟

ماہرین کی رائے میں سونے کے زیورات سرمایہ کاری کی نیت سے زیادہ شوق اور خوشی کی خاطر خریدے جانے چاہییں۔

لاہور میں ایک خاتون 23 جون 2020 کو سونے کی زیورات کی دکان کے پاس سے گزرتے ہوئے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

میری دوست کبریٰ کو سونے کے زیورات بہت پسند ہیں۔ اس کے پاس جب بھی کچھ رقم جمع ہوتی ہے وہ اس سے اپنے لیے سونے کا چھوٹا موٹا زیور خرید لیتی ہے۔ کبھی انگوٹھی لے لی تو کبھی کنگن لے لیے۔ تو کبھی کوئی نازک سا لاکٹ اور اس کے ساتھ کے بندے لے لیے۔ 

اس کے پاس اب ایک چھوٹا سا سنہری خزانہ جمع ہو چکا ہے۔ وہ روزانہ اس خزانے میں سے چیزیں بدل بدل کر پہنتی ہے۔ اس کا یہ خزانہ اس کی سرمایہ کاری بھی ہے۔ 

وہ کہتی ہے کہ کم از کم اس نے اپنی نوکری سے کمائے گئے پیسے ضائع نہیں کیے۔ وہ پیسے اس کے پاس سونے کی صورت میں محفوظ ہیں۔ 

سونا خریدنا اس کے لیے آسان بھی ہے۔ اس کے لیے اسے بس اپنے جیولر کے پاس جانا پڑتا ہے۔ 

وہ جب تک چاہے ان زیورات کو اپنے پاس آسانی سے رکھ بھی سکتی ہے۔ ان کا استعمال بھی کر سکتی ہے اور جب اسے رقم چاہیے ہو انہیں اپنے جیولر کو فروخت بھی کر سکتی ہے۔

کبریٰ کی طرح بہت سے لوگ سونے کی صورت میں اپنی رقم محفوظ کرتے ہیں۔ 

جنوبی ایشیا میں والدین اپنی بیٹیوں کی شادیوں پر انہیں اپنی استطاعت کے مطابق سونے کے زیورات جہیز میں دیتے ہیں۔  

اس کے پیچھے مقصد یہی ہوتا ہے کہ شادی کے بعد انہیں کبھی رقم کی ضرورت پڑے تو وہ ان زیورات کو بیچ کر اپنی ضرورت پوری کرسکیں۔ 

شادی شدہ خواتین کو سونے کے زیورات پہننے کا بھی کہا جاتا ہے۔ دوسری طرف غیر شادی شدہ خواتین کو زیادہ سونا پہننے سے منع کیا جاتا ہے۔ 

کبریٰ غیر شادی شدہ ہے، تاہم وہ اپنے شوق کی خاطر نہ صرف سونے کے زیورات خریدتی ہے بلکہ انہیں پہنتی بھی ہے۔ وہ کہتی ہے شوق کا مول نہیں۔ میں زیور پہننے کے لیے اپنی شادی کا انتظار کیوں کروں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وہ ٹھیک کہتی ہے۔ جسے شوق ہو اسے اپنا شوق ضرور پورا کرنا چاہیے۔ اس کے لیے اسے کسی خاص وقت یا حالت کا انتظار کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ 

اپنے سوال پر آتے ہیں۔ کیا سونے کے زیورات خریدنے کا فائدہ ہوتا ہے؟ بالکل ہوتا ہے لیکن دیگر آپشنز کے مقابلے میں قدرے کم اور دیر سے۔ 

ماہرین کی رائے میں سونے کے زیورات سرمایہ کاری کی نیت سے زیادہ شوق اور خوشی کی خاطر خریدے جانے چاہییں۔

سرمایہ کاری کے لیے دیگر آپشن جیسے سٹاک یا جائیداد خریدنا زیادہ بہتر رہتا ہے۔

سونا ہی خریدنا ہو تو اسے زیورات کی بجائے سکے یا بسکٹ کی شکل میں خریدنا چاہیے۔ اس سے زیادہ منافع حاصل ہوتا ہے۔

سونے کے زیورات سکے یا بسکٹ کے مقابلے میں کم منافع دیتے ہیں اور اس کے لیے انتظار بھی طویل کرنا پڑتا ہے۔ 

یہ انتظار نسلوں تک محیط ہوتا ہے۔ ایک نسل سونا خریدتی ہے۔ دوسری نسل اسے بیچ کر منافع سے فائدہ اٹھاتی ہے۔ 

ان زیورات کا بہرحال فائدہ یہ ہوتا ہے کہ وہ استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ انہیں ذخیرہ کرنے کے لیے زیادہ جگہ بھی درکار نہیں ہوتی۔ 

زیورات کو اگر دھیان سے رکھا اور استعمال کیا جائے تو وہ خراب بھی نہیں ہوتے۔ گہناتے بھی نہیں ہیں۔ 

اگر ان کا ڈیزائن سادہ ہو۔ سونا خالص ہو اور اس پر نگینے یا موتی نہ لگے ہوں تو اس کی فروخت بھی اچھی قیمت پر ہو سکتی ہے۔

زیورات کی خرید و فروخت کے لیے چند باتوں کا دھیان ضرور رکھیں۔

سونا ہمیشہ کسی برانڈ سے خریدیں۔ کوئی بڑی کمپنی یا معتبر سنار۔ اس سے دھوکہ دہی کے امکانات کم ہو جاتے ہیں۔

زیور پر ہال مارک ضرور چیک کریں۔ ہال مارک زیور کے کسی حصے پر کندہ ایک نشان ہوتا ہے جو بتاتا ہے کہ اس زیور میں استعمال ہونے والا سونا کتنا خالص ہے۔ سونا جتنا خالص ہوگا اس زیور کی فروخت اتنی اچھی ہوگی۔

زیور کے ساتھ ادا کی گئی رقم کی رسید اور اس زیور کا سرٹیفکیٹ ضرور لیں۔ اچھے سنار یہ دونوں چیزیں ہر زیور کے ساتھ دیتے ہیں۔ 

کوشش کریں کہ زیور میں موتی یا نگینے کا استعمال کم سے کم ہو۔ 

زیور کو بیچنے سے پہلے اس کے ساتھ ملی رسید اور سرٹیفکیٹ ضرور دیکھیں تاکہ آپ کو پہلے سے اس کا وزن اور قیراط پتہ ہوں۔

جس سنار سے زیورات خریدیں، ان کی فروخت کے لیے بھی اس کے پاس ہی جائیں۔ اگر کسی اور کے پاس جانا ہو تو مختلف جگہوں سے ان زیورات کی قیمت لگوا لیں تاکہ آپ کو ان کی مارکیٹ ویلیو کا اندازہ ہو سکے۔ جو قیمت بہترین لگے اس پر اپنا زیور بیچ دیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی بلاگ