پاکستان کے محکمہ موسمیات (پی ایم ڈی) نے چار اگست سے ملک کے بیشتر علاقوں میں ایک اور بارشوں، تیز ہواؤں اور گرج چمک کے سلسلے کی پیش گوئی کی ہے، جو پہلے سے موجود سیلابی صورت حال کو مزید سنگین بنا سکتا ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق اس وقت ملک کے بالائی اور وسطی علاقوں میں کمزور مون سون ہوائیں داخل ہو رہی ہیں، جن کی شدت چار اگست سے بڑھنے کا امکان ہے۔
اس کے علاوہ ایک مغربی ہوا کا سلسلہ بھی پانچ اگست تک مضبوط ہونے کی توقع ہے، جو متاثرہ علاقوں میں بارش برسانے والے نطام کو مزید تقویت دے گا۔
پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور گلگت بلتستان میں چار سے سات اگست کے دوران کہیں کہیں بارشیں اور چند مقامات پر موسلا دھار بارش کا امکان ہے۔
مظفرآباد، راولا کوٹ، وادی نیلم، دیامر، سکردو اور گلگت جیسے اہم مقامات پر شدید بارشیں متوقع ہیں، جن کے باعث خاص طور پر پہاڑی علاقوں میں اچانک سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔
خیبر پختونخوا میں بھی مون سون کے نئے سلسلے کے لیے الرٹ جاری کر دیا گیا ہے، جہاں سوات، مانسہرہ، کوہستان، ایبٹ آباد اور ڈیرہ اسماعیل خان سمیت مختلف اضلاع میں چار سے سات اگست کے دوران تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ موسلادھار بارشیں متوقع ہیں۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد، لاہور، راول پنڈی، گوجرانوالہ، مری اور سیالکوٹ جیسے شہروں میں شدید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے، جو نشیبی علاقوں میں شہری سیلاب کا سبب بن سکتی ہیں۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
تاہم چھ اگست کو سندھ کے ساحلی علاقوں اور شمال مشرقی و جنوبی بلوچستان کے بعض حصوں، جیسے خضدار، بارکھان اور ژوب میں کہیں کہیں ہلکی بارش ہو سکتی ہے۔
محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ شدید بارشیں خیبر پختونخوا، شمال مشرقی پنجاب، پاکستان کے زیر انتظام کشمیر اور مری و گلیات جیسے پہاڑی علاقوں میں نالوں میں طغیانی اور فلیش فلڈنگ کا سبب بن سکتی ہیں۔
لینڈ سلائیڈنگ، سڑکوں کی بندش اور کمزور ڈھانچوں جیسے کچے گھروں اور بل بورڈز کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
عوام، سیاحوں اور مسافروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ احتیاط برتیں، غیر ضروری سفر سے گریز کریں اور موسم کی تازہ ترین صورتحال سے باخبر رہنے کے لیے محکمہ موسمیات کی سرکاری ویب سائٹس یا پاک ویدر ایپ کا استعمال کریں۔
یہ پیش گوئی ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب حالیہ مسلسل مون سون بارشوں کے سلسلوں سے ملک بھر میں بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچا ہے اور کئی قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) اور صوبائی ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹیز (پی ڈی ایم اے) ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہائی الرٹ پر ہیں۔