انڈونیشیا میں زلزلے سے مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 268 ہو گئی

زلزلے کا مرکز جاوا کا قصبہ سیانجور تھا، جہاں کی مقامی انتظامیہ کے ترجمان ایڈم کا کہنا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد میں منگل کو اچانک اضافہ ہوا ہے۔

انڈونیشیا میں حکام کے مطابق مرکزی جزیرے جاوا میں پیر کو آنے والے 5.6 شدت کے زلزلے اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں اب تک 268 اموات ہو چکی ہیں جبکہ ملبے میں دبے افراد کی تلاش تاحال جاری ہے۔

زلزلے کا مرکز جاوا کا قصبہ سیانجور تھا، جہاں کی مقامی انتظامیہ کے ترجمان ایڈم کا کہنا ہے کہ زلزلے کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد میں منگل کو اچانک اضافہ ہوا ہے۔ اس سے قبل انہوں نے 162 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی تھی تاہم اب یہ تعداد بڑھ کر 268 ہو گئی ہے۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ریسکیو ٹیموں کی جانب سے منگل کو بھی زلزلے اور لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں ملبے تلے دبے افراد کی تلاش جاری ہے۔

جبکہ متعداد لواحقین نے اپنے پیاروں کی تدفین کا عمل شروع کر دیا ہے۔

دوسری جانب انڈونیشیا کا قومی آفات سے نمٹنے والا ادارہ ’بی این پی بی‘ اب بھی ہلاکتوں کی تعداد 62 بتا رہا ہے۔ انڈونیشین حکام نے گذشتہ ماہ ایک فٹ بال سٹیڈیم میں بھگدڑ کے نتیجے میں بھی ہلاکتوں کی تعداد میں بہت اتار چڑھاؤ پیش کیا تھا۔

بی این پی بی کا کہنا ہے کہ 25 افراد ملبے تلے دبے ہوئے ہیں کیونکہ ریسکیو مشن رات تک جاری رہا۔

مزید بتایا گیا کہ دو ہزار سے زیادہ مکانات کو نقصان پہنچا ہے جبکہ گورنر رضوان کامل نے بتایا کہ 13 ہزار سے زیادہ لوگوں کا انخلا کرکے انہیں کیمپوں میں لے جایا گیا ہے۔

انہوں نے کہا: ’آپ اسے خود دیکھ سکتے ہیں، کچھ کے سر یا پاؤں باہر نکلے ہوئے ہیں۔ کچھ پریشان ہوگئے اور انہوں نے رونا شروع کردیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

19 سالہ آگس ازہری اپنے آبائی گھر میں اپنی بوڑھی والدہ کے ساتھ تھے جب ان کے مکان کا ایک کمرہ زلزلے کے نتیجے میں سیکنڈوں میں تباہ ہو گیا اور دیواروں اور چھت کے کچھ حصے گر گئے۔

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا: ’میں نے اپنی والدہ کا ہاتھ کھینچا اور ہم باہر بھاگے۔ میں نے اپنے اردگرد لوگوں کو مدد کے لیے چیختے ہوئے سنا۔‘

اے ایف پی کی حاصل کردہ فوٹیج کے مطابق مقامی لوگوں نے متاثرین کو پک اپ ٹرکوں اور موٹر سائیکلوں پر ہسپتال پہنچایا۔

جائے وقوعہ پر موجود اے ایف پی کے رپورٹر کے مطابق ایک ہسپتال کے باہر عارضی علاج کے لیے سبز خیمے لگائے گئے تھے۔ متاثرین خون میں لت پت وہاں پہنچ رہے تھے جب کہ والدین اپنے بچوں کو ڈھونڈتے رہے۔

گورنر رضوان کامل نے بتایا کہ متعدد لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کچھ علاقوں تک سڑکوں کی رسائی منقطع ہوگئی تھی، جنہیں بحال کرنے کے لیے بلڈوزر کا استعمال کیا گیا۔

بعدترین زلزلے کے نتیجے میں ہونے والے نقصان کے بعد فرانسیسی صدر ایمانوئل میکروں پہلے عالمی رہنما تھے جنہوں نے تعزیت پیش کرتے ہوئے زلزلے کے متاثرین کے لیے ہمدردی کا اظہار کیا۔

کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے تعزیتی پیغام میں کہا کہ ان کا ملک ’کسی بھی طرح کی مدد کے لیے تیار ہے۔‘

انڈونیشیا کی موسمیاتی ایجنسی نے کہا کہ اس نے زلزلے کے بعد سیانجور میں 62 آفٹر شاکس ریکارڈ کیے، جن کی شدت 1.8 سے 4 تک تھی۔

تین گھنٹے کی مسافت پر واقع جکارتہ میں کسی جانی یا بڑے نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔

انڈونیشیا کے جزیرے سولاویسی میں بھی جنوری 2021 میں آنے والے 6.2 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد ہلاک اور ہزاروں بے گھر  ہوگئے تھے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا