آٹھ سالہ بچے کو پوری رات ٹی وی دیکھنے کی سزا

چینی صوبے ہنان میں پیش آنے والے اس واقعے میں بچے کو صبح پانچ بجے تک سونے نہیں دیا گیا۔

رپورٹ کے مطابق پوری رات میں بچے کو ایک بار اونگھ بھی آئی لیکن اس کی والدہ نے اسے جاگتے رہنے پر مجبور کیا (پکسا بے)

چین میں ایک جوڑے نے بہت زیادہ ٹی وی دیکھنے پر اپنے آٹھ سالہ بیٹے کو ساری رات ٹیلی ویژن دیکھنے کی سزا دی، جس کی وجہ سے عوام میں غم و غصے کی لہر دیکھی جا رہی ہے۔

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے گھر کے اندر سے حاصل ہونے والی فوٹیج کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ وسطی چین کے صوبہ ہنان میں والدین نے اپنے بیٹے کو گھر میں چھوڑا اور اسے ہدایت کی کہ وہ اپنا ہوم ورک مکمل کرے اور رات ساڑھے آٹھ بجے تک سو جائے۔

لیکن جب والدین گھر لوٹے تو یہ دیکھ کر شدید غصہ ہوئے کہ ان کا بیٹا ٹی وی دیکھ رہا ہے اور اس نے اپنا ہوم ورک مکمل نہیں کیا۔

جس پر والدین نے بیٹے کو ساری رات ٹی وی دیکھنے کی سزا دی اور باری باری اس پر نظر رکھی تاکہ وہ اسے جاگتے رہنے پر مجبور کرسکیں۔

بچہ شروع میں تو بالکل مطمئن تھا اور ٹی وی دیکھتے ہوئے کھانے پینے میں بھی مصروف رہا، لیکن رات دو بجے کے قریب تھک کر اس نے رونا شروع کردیا۔

پوری رات میں بچے کو ایک بار اونگھ بھی آئی لیکن اس کی والدہ نے اسے جاگتے رہنے پر مجبور کیا۔

رپورٹ کے مطابق بچے کو صبح پانچ بجے تک سونے نہیں دیا گیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اس واقعے کی خبر چین میں سوشل میڈیا پر کافی گردش کر رہی ہے اور اس نے ایک بحث کو جنم دیا ہے، جہاں کچھ لوگوں نے اسے والدین کی انتہائی سختی اور کچھ نے نظم و ضبط سکھانے کا ایک طریقہ قرار دیا ہے۔

چینی مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ویبو پر ایک صارف نے لکھا: ’سزا بہت سخت تھی اور اگر بچے کو رات دیر تک جاگنے کی عادت پڑ گئی تو کیا ہوگا؟‘

اگست میں چینی صوبے فوجیان کے شہر شیامین میں ایک خاتون نے اپنے بیٹے کو اس لیے کچرا چننے کی سزا دی تھی کہ اس نے اپنی دادی کی چوری کی تھی۔

والدین کی جانب سے سخت سزاؤں کے اس مسئلے نے پچھلے سال قانون سازوں کو مجبور کیا تھا کہ وہ خاندانی تعلیم کے فروغ پر قانون سازی کریں۔

اس قانون کے تحت اگر پراسیکیوٹرز کو  والدین اور سرپرستوں کی جانب سے بچوں کے ساتھ کوئی مجرمانہ یا ’بہت برے سلوک‘ کا پتہ چلا تو ان کی سرزنش کی جا سکتی ہے اور انہیں خاندانی تعلیم کے رہنمائی پروگراموں سے گزرنے کا حکم دیا جا سکتا ہے۔

یہ قانون والدین کو تربیت کے لیے بچوں پر ’تشدد‘ سے بھی منع کرتا ہے۔

(ترجمہ: محمد العاص)

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی نئی نسل