انڈیا کی دہشت گردی کے ثبوت اقوامِ متحدہ کو دیے جائیں گے: حنا ربانی

وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ پاکستان کو انڈیا کی طرف سے مذاکرات کی کوئی امید نہیں ہے۔

وزیر مملکت برائے خارجہ امور حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ ’ہم نے انڈیا کے پاکستان میں دہشت گردی کے ثبوتوں کا ڈوزئیر تیار کیا ہے جس کو اقوام متحدہ کے ساتھ شیئر کیا جائے گا۔‘

انہوں نے کہا کہ ’جب تک من موہن سنگھ انڈیا کے سربراہ تھے امن مذاکرات کی امید تھی۔ گذشتہ دس سالوں میں انڈیا کی جانب سے مثبت اشارے نہیں آئے۔ لیکن اب انڈیا کی طرف سے مذاکرات کی کوئی امید نہیں ہے۔‘

وزیر مملکت برائے خارجہ نے کہا کہ پاکستان کا انڈیا کی جانب سے پاکستان میں ریاستی دہشت گردی کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انڈین ریاستی دہشت گردی سے متعلق ڈوزیئر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے بھی شیئر کر رہے ہیں۔ حنا ربانی کھر نے بتایا کہ ’انٹرپول سے ریڈ وارنٹ کا اجراء کر دیا گیا ہے، جن ممالک کی سرزمین استعمال ہوئی ان سے معاونت مانگی ہے۔‘

حنا ربانی نے کہا کہ ’اگر انڈیا ذمہ داری کا مظاہرہ کرے گا مذاکرات کی کوئی امید نظر آئے گی تو ہم بھی قدم آگے بڑھائیں گے۔‘

وزیر مملکت برائے خارجہ حنا ربانی کھر نے بدھ کے روز میڈیا بریفنگ کرتے ہوئے بتایا کہ ہمارے پاس پاکستان میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کے ناقابل تردید شواہد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکریٹری خارجہ اسد مجید نے آج سفارت کاروں کو بھارتی دہشت گردی سے متعلق ڈوزیئر اور بریفنگ دی۔ جوہر ٹائون لاہور میں انڈیا نے دہشت گردی کروائی۔ ہم نے انڈیا کے ملوث ہونے کے ناقابل تردید شواہد کا انتظار کیا۔ بھارتی دہشت گردی میں معصوم لوگ شہید ہوئے ہیں۔‘

حنا ربانی کھر نے کہا کہ ’ایک ملک دہشت گردی کو ہوا دے کر چاہتا ہے کہ اقتصادی ترقی نہ ہو۔ دہشت گردی پھیلانے والے امن، سلامتی کونسل کی مستقل نشست کی بات کر رہا ہے، جو واضح منافقت ہے۔ لاہور واقعے کے ذمہ داران انڈیاکی پناہ میں ہیں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’سمجھوتہ ایکسپریس سانحہ انڈیاکی ہٹ دھرمی کی مثال ہے۔ کلبھوشن یادیو اور اس طرح کی کئی مثالیں انڈیاکے دہشت گردی میں ملوث ہونے کا ثبوت ہیں۔‘

وزیر مملکت برائے خارجہ نے کہا کہ ’انڈین دہشت گردی کے ثبوتوں کی تفصیل آتی جا رہی ہے۔ بھارتی ایجنٹ پاکستان سے پکڑا گیا تھا۔ پاکستان میں ہونے والی دہشت گردی کو را سپانسر کر رہی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’گذشتہ دو سالوں میں پاکستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی سپانسرڈ 211 حملے ہوئے۔ انڈیانے دہشت گردی کو ریاستی آلے کے طور پر اور پھر دہشت گردی کو ہی مظلوم بننے کے لیے استعمال کیا۔ انڈیاسے بہتر دہشتگردی کو آلہ کے طور پر کسی نے استعمال نہیں کیا۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

وزیر مملکت نے کہا کہ ’انڈیا کے اقدامات سے سب واضح ہے، انڈیا دہشت گردوں کی بھرتی، تربیت سہولت کاری، مالی معاونت اور دہشت گردی کرانے میں ملوث ہے۔ ہندوستان مسلسل دہشت گرد سرگرمیوں کو پورے خطے میں ہوا دے رہا ہے۔ انڈیا اسی دہشت گرد طرز عمل پر عمل پیرا ہو کر، انسداد دہشت گردی کی کانفرنسوں کا میزبان بھی ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ ’بین الاقوامی برادری فوری طور پر بھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف سخت نوٹس لے۔ عالمی برادری نے اگر انڈیا کے خلاف فوری کارروائی نہ کی تو یہ آگ ان تک بھی پہنچ سکتی ہے۔‘

جوہر ٹاؤن واقعے کا پس منظر

گذشتہ برس جون میں لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں بدھ کو جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے مکان کے نزدیک ایک بم دھماکہ ہوا جس میں محکمۂ انسداد دہشتگردی کے مطابق پولیس اہلکار سمیت تین افراد ہلاک اور کم از کم 24 افراد زخمی ہوئے تھے۔ سی ٹی ڈی نے دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ سات سمیت دیگر دفعات کے تحت اس واقعے کا مقدمہ درج کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ نامعلوم ملزمان نے ’بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد ایک کار میں رکھ کر دھماکہ کیا۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان