لندن: پاکستانی صحافیوں نے ہتک عزت کا مقدمہ جیت لیا

یو کے ہائی کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ لندن میں مقیم دو صحافی بھائیوں کو ایک قتل کے مقدمے کے سلسلے میں بدنام کیا گیا۔

پاکستانی نجی ٹی وی چینل ’جیو نیوز‘ اور انگریزی اخبار روزنامہ ’دی نیوز انٹرنیشنل‘ کے لندن میں نمائندے مرتضیٰ علی شاہ اور ان کے صحافی بھائی نے سوشل میڈیا پر ان کے بارے میں ’جھوٹے اور بدنیتی پر مبنی‘ الزامات پر برطانیہ کی ہائی کورٹ میں ہتک عزت کا مقدمہ جیت لیا ہے۔

سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، خصوصاً وٹس ایپ، ٹوئٹر اور جعلی فوٹو شاپ شدہ خبروں کے استعمال سے بدنامی اور بہتان سے متعلق برطانیہ میں پہلے چند مقدمات میں سے ایک میں، یو کے ہائی کورٹ کے سینیئر جج جسٹس کولنز رائس نے فیصلہ دیا ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ مرتضیٰ علی شاہ اور سید مجتبیٰ علی شاہ کو انگلینڈ اور ویلز کے وکیل اعجاز احمد، ان کی قانونی فرم پیور لیگل سالیسٹرز اور راجہ عثمان ارشد کے بیٹے راجہ ارشد نے بدنام کیا تھا جنہیں برطانوی پاکستانی شہری بیرسٹر فہد ملک کے قتل کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔

جسٹس کولنز رائس نے مرتضیٰ علی شاہ اور مجتبیٰ علی شاہ دونوں کو قانونی اخراجات اور 75 ہزار پاونڈ ہرجانے کی ادائیگی کا حکم دیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

مدعا علیہان کے پاس مقدمے کی سماعت کے بغیر – مذاکرات کے ذریعے عدالت سے باہر کیس کو طے کرنے کے کئی مواقع تھے لیکن انہوں نے تقریباً تین سال تک انکار کر کے عدالتی عمل کا غلط استعمال کیا۔

یہ قانونی جنگ 5 جنوری 2019 کو لندن میں برطانوی پاکستانی بیرسٹر فہد ملک کے اسلام آباد میں 2016 میں ہونے والے قتل کے حوالے سے قانونی فرم پیور لیگل سالیسیٹرز، اس کے ڈائریکٹر اور سالیسٹر اعجاز احمد اور راجہ عثمان ارشد کی پریس کانفرنس کے بعد شروع ہوئی تھی۔

اپنے مقدمے کی تفصیل خود مرتضی علی شاہ نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتائی ہے۔

(ترجمہ و ایڈیٹنگ: عبداللہ جان)  

زیادہ پڑھی جانے والی یورپ