سنگل ہوں یا نہیں ہوں، مجھے نہیں پتہ: بلال اشرف

سینیما کی بڑی سکرین سے اچانک ٹی وی کی چھوٹی سکرین پر آنے کے سوال پر بلال اشرف نے ہلکے پھلکے انداز میں کہا کہ چونکہ ڈرامے کا نام ’یونہی‘ ہے، اس لیے بس ’یونہی‘ کر لیا۔

پاکستانی اداکار بلال اشرف متعدد ڈراموں کی پیشکش مسترد کرنے کے بعد اب آخرکار اداکارہ مایا علی کے ساتھ ڈراما سیریل ’یونہی‘ میں دکھائی دیں گے۔

بلال اشرف نے اپنی اداکاری کو فلموں تک ہی محدود رکھا ہوا تھا اور اس بارے میں ان کا ہمیشہ سے یہی کہنا تھا کہ ان کی ترجیح فلم ہی ہے۔

تاہم گذشتہ برس بلال اشرف نے جب کئی نامور ڈراما نگاروں کی پیشکش کو مسترد کرنے کے بعد اچانک ہم ٹی وی کا ڈراما ’یونہی‘ سائن کر لیا تو سب کو حیرت ہوئی۔

انڈپینڈنٹ اردو سے خصوصی گفتگو کے دوران جب بلال اشرف سے سوال کیا گیا کہ انہیں اچانک سینیما کی بڑی سکرین سے ٹی وی کی چھوٹی سکرین پر آنے کا شوق کیوں ہوا؟ تو پہلے تو انہوں نے ہلکے پھلکے انداز میں کہا کہ چونکہ ڈرامے کا نام ’یونہی‘ ہے اس لیے بس ’یونہی‘ کر لیا۔

لیکن بعدازاں انہوں نے بتایا کہ ان کے خیال میں ان کا رجحان ڈرامے کی طرف نہیں ہے کیونکہ ڈرامے میں ایک دن میں کئی کئی سین کی عکس بندی کی جاتی ہے، جب کہ فلم میں ایک یا دو سین ہی ہوتے ہیں۔

بلال اشرف نے تسلیم کیا کہ پاکستانی ڈراما اپنی ہیئت میں ایک ادارے کی حیثیت رکھتا ہے، اس لیے وہ اپنے کام میں بہتری لانا چاہتے تھے اور اس لیے انہوں نے اس جانب رخ کیا کیونکہ ہم ٹی وی اور مومنہ درید پروڈکشن اس کے لیے بہترین ذریعہ ہوسکتے تھے۔

’یونہی‘ کے انتخاب کی وجہ؟

بلال اشرف نے اس سے پہلے ہم ٹی وی اور مومنہ درید پروڈکشن کے ہی کئی ڈراموں میں کام کرنے کی پیشکش کو مسترد کیا تھا، لیکن مرتبہ ڈراما کرنے کی وجہ کے حوالے سے انہوں نے بتایا کہ اس کی وجہ مایا علی بھی ہیں اور ڈائریکٹر احتشام الدین بھی۔ ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ثروت نظیر نے اپنی اس کہانی میں بہت سے پیغامات انتہائی سادگی اور خوبصورتی سے دے دیے ہیں۔

اپنے کردار کے بارے میں بلال اشرف کا کہنا تھا کہ داؤد کا کردار ایک بہت ہی متحمل مزاج شخص کا ہے جو بہت سلجھا ہوا ہے۔ غصہ ہو یا پھر غم، وہ اظہار ہمیشہ خود کو قابو میں رکھ کر ہی کرتا ہے۔ وہ اپنے خاندان کا ایک ستون ہے جو دنیا کو اخلاقی پیمانے سے پرکھتا ہے، جو قدیم و جدید روایات کا امتزاج رکھتا ہے۔

مایا علی کے ساتھ پہلی بار اداکاری کے بارے میں بلال اشرف نے بتایا کہ اتنی زبردست اداکارہ کے ساتھ کام کرنا بہت ہی اچھا ہوتا ہے۔

اگرچہ ان دونوں نے اس سے پہلے ایک ساتھ اداکاری نہیں کی مگر کچھ اشتہارات اور فیشن شوٹ کیے ہیں اور تب ہی سے ان کی اس جوڑی کو عوام میں پذیرائی حاصل ہے۔

ڈراما سیریل ’یونہی‘ میں مایا کے ساتھ رومانس ہے یا جھگڑا؟ اس سوال پر بلال کا کہنا تھا کہ ’اس میں دیکھنے والوں کو سب کچھ ہی ملے گا۔‘

بلال اشرف کے مطابق انہوں نے ’ڈرامے کرنا‘ مایا علی سے ہی سیکھا ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ انہیں بہت سی فلموں کی پیشکش ہوئی ہے، لیکن جو کہانی دل کو بھائے وہی کرنے کا دل چاہتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایکشن ہیرو کے طور پر شوبز میں آنے والے بلال اشرف کی دلچسپی کا محور تو ایکشن ہی رہا ہے، لہذا اس سوال پر کہ وہ اپنے ساتھ ایکشن ہیروئن کے طور پر کسے دیکھنا پسند کریں گے؟ بلال نے براہِ راست جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ ’ماہرہ خان، مایا علی، مہوش حیات اور صبا قمر بہت اچھی اداکارائیں ہیں، انہیں بطور ایکشن ہیروئن بھی جب تک موقع نہیں ملے گا وہ اپنا کام کیسے دکھائیں گی، اس لیے ابھی یہ کہنا کہ کون ہیروئن ہوگی ممکن نہیں۔‘

بلال اشرف کو برطانوی جریدے ’ایسٹرن آئی‘ نے ایشیا کے 50 پُرکشش ترین مردوں کی فہرست میں ساتویں نمبر پر رکھا تھا، اس ضمن میں ان سے یہی سوال بنتا تھا کہ وہ اب تک سنگل کیوں ہیں؟ جس پر بلال نے انتہائی معنی خیز مسکراہٹ کے ساتھ کہا: ’سنگل ہوں یا نہیں ہوں، مجھے نہیں پتہ، یہ تو آپ کو بعد میں دیکھنا پڑے گا‘۔

جس سال بلال اشرف کو اس فہرست میں ساتویں نمبر پر رکھا گیا تھا، وہ ٹاپ ٹین کی فہرست میں واحد پاکستانی تھے۔

اس بارے میں بلال اشرف نے کچھ شکایت کرتے ہوئے کہا کہ جب انہوں نے فلم ’سپر سٹار‘ میں وہ سین کیا تھا تو اس وقت تو ان کی جسامت پر بہت لوگوں نے بڑے ہی منفی جملے کسے تھے، لیکن جب پاکستان کے باہر سے کوئی اس کام کی تعریف کردے، تو ہر کوئی یہاں بھی تعریف کرنے لگتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو چاہیے کہ اپنے اداکاروں کی عزت کریں، کیونکہ یہ سب عوام کے لیے ہی کام کرتے ہیں۔ پاکستان کے اداکاروں کو انڈیا یا کسی اور ملک سے پذیرائی کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے، پاکستان کے عوام اپنے اداکاروں کو اپنا سمجھیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی ٹی وی