کینیڈا: نمازی کو کار سے کچلنے کی کوشش، ملزم پر فرد جرم عائد

پولیس کا کہنا ہے کہ اونٹاریو میں ایک نمازی کو مبینہ طور پر کار سے کچلنے کی کوشش کرنے، دھمکیاں دینے اور مذہب کی بنیاد پر برا بھلا کہنے والے شخص کو گرفتار کر کے فرد جرم عائد کردی گئی۔

25 نومبر 2020 کی اس فائل تصویر میں ٹورنٹو میں ایک پولیس آفیسر ڈیوٹی دے رہا ہے (اے ایف پی)

کینیڈا کی پولیس نے اتوار کو کہا ہے کہ جمعرات کو صوبہ اونٹاریو میں ایک نمازی کو مبینہ طور پر کار سے کچلنے کی کوشش کرنے، دھمکیاں دینے اور مذہب کی بنیاد پر برا بھلا کہنے والے شخص کو گرفتار کرکے فرد جرم عائد کردی گئی۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ملزم پر ’نفرت پر مبنی واقعے‘ میں گرفتار کر کے فرد جرم عائد کی گئی۔

یارک ریجنل پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ مارکم شہر میں پیش آنے والے اس واقعے کے بعد 28 ملزم سالہ شرن کروناکرن کو ٹورنٹو سے گرفتار کیا گیا۔

کینیڈا کی وزیر تجارت میری این جی نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے نفرت پر مبنی جرم قرار دیا اور کہا کہ کینیڈا کے معاشرے میں اس کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

اسلامک سوسائٹی آف مارکم (آئی ایس ایم)  نے کہا کہ جمعرات کو ٹورنٹو سے 30 کلومیٹر دور شمال میں واقع شہر مارکم کی مسجد میں ایک شخص داخل ہوا اور بظاہر اس نے قرآن مجید کی بے حرمتی کی اور نمازیوں کے بارے میں نازیبا زبان استعمال کی۔ تاہم اتوار کو جاری ہونے والے پولیس کے بیان میں قرآن پاک کی بے حرمتی کا ذکر نہیں کیا گیا۔

یہ واقعہ رمضان  کے مقدس مہینے کے دوران پیش آیا جب مسلمان بڑی تعداد میں مساجد کا رخ کرتے ہیں۔ واقعے کے وقت مارکم کی مسجد میں ہزاروں لوگ موجود تھے۔

پولیس نے مزید کہا کہ انہوں نے مشتبہ شخص پر دھمکیاں دینے، ہتھیار سے حملہ کرنے اور خطرناک ڈرائیونگ کے الزامات عائد کیے ہیں۔ ملزم کی اگلی پیشی منگل (11 اپریل) کو نیو مارکیٹ میں اونٹاریو سپیریئر کورٹ آف جسٹس میں ہوگی۔

پارلیمنٹ کی مقامی رکن اور کینیڈا کی وزیر تجارت نے واقعے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ’اس تشدد اور اسلام فوبیا کی ہماری کمیونٹیز میں کوئی جگہ نہیں ہے۔‘
 

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا