اگلے سال ’برکس‘ اتحاد میں چھ نئے ممالک شامل کیے جائیں گے: اعلامیہ

نئے اراکین کی باضابطہ رکنیت یکم جنوری 2024 سے شروع ہو گی۔

جوہانسبرگ میں 23 اگست، 2023 کے برکس سمٹ کے دوران بائیں سے دائیں برازیل، چین، جنوبی افریقہ، انڈیا اور روس کے سربراہان و نمائندہ موجود ہیں (روئٹرز)

برکس رہنماؤں نے جمعرات کو ایک ’تاریخی‘ اعلان میں کہا ہے کہ اگلے سال سے چھ نئے ممالک کو اس تنظیم میں شامل کیا جائے گا۔

جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا کے مطابق ان ممالک میں ارجنٹائن، مصر، ایران، ایتھوپیا، سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں اور ان کو گروپ کا نیا رکن بننے کے لیے مدعو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان نئے اراکین کی باضابطہ رکنیت یکم جنوری 2024 سے شروع ہو گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

برازیل، روس، بھارت، چین اور جنوبی افریقہ کے رہنماؤں نے اس ہفتے جوہانسبرگ میں ہونے والے سربراہی اجلاس میں برکس گروپ کو وسعت دینے پر اتفاق کیا۔ یہ 2010 کے بعد برکس کی پہلی توسیع ہوگی۔

چین کے صدر شی جن پنگ نے، جن کا ملک اس غیر مغربی ممالک کے گروپ میں سب سے زیادہ طاقتور ہے، کہا کہ رکنیت میں یہ توسیع تاریخی ہے جو دنیا کی معیشت کے ایک چوتھائی حصے کی نمائندگی کرتا ہے۔

اراکین نے کہا کہ یہ گروپ عالمی معاملات میں گروپ آف سیون (جی 7) کے غلبے کا مقابلہ کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔

چین اپنی ترقی کی وجہ سے برکس کا سب سے متحرک رکن ہے۔ روس اور جنوبی افریقہ نے بھی اس گروپ کی ترقی کے لیے چین کی تجویز کی حمایت کی۔

چینی صدر شی جن پنگ نے اس سال اپنے دوسرے بیرون ملک دورے پر کہا کہ بلاک کی توسیع ’ہماری طاقت کو مستحکم کرے گی اور ایک منصفانہ اور زیادہ منصفانہ عالمی گورننس بنانے کے لیے ہماری حکمت کو جمع کرے گی۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا