چین: سرکاری ملازمین کو ایپل ڈیوائسز استعمال نہ کرنے کی ہدایت

چین نے مرکزی حکومت کے عہدے داروں کو حکم دیا ہے کہ وہ ایپل کے آئی فونز اور دیگر غیر ملکی برانڈڈ ڈیوائسز کو سرکاری کام کے لیے استعمال نہ کریں۔

28 نومبر، 2022 کو شکاگو میں ایپل سٹور میں صارفین آئی فون دیکھ رہے ہیں (اے ایف پی)

چین نے مرکزی حکومت کے عہدے داروں کو حکم دیا ہے کہ وہ ایپل کے آئی فونز اور دیگر غیر ملکی برانڈڈ ڈیوائسز کو کام کے لیے استعمال نہ کریں اور نہ ہی انہیں دفتر میں لائیں۔

وال سٹریٹ جرنل نے بدھ کو اس معاملے سے واقف لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ یہ احکامات حالیہ ہفتوں میں اعلیٰ حکام نے اپنے عملے کو دیے۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ احکامات کتنے وسیع پیمانے پر جاری کیے گئے ہیں۔

رپورٹ میں ایپل کے علاوہ دیگر فون بنانے والی کمپنیوں کے نام نہیں لیے گئے۔ تبصرے کے لیے چین کی سٹیٹ کونسل انفارمیشن آفس سے فوری طور پر رابطہ نہیں ہوسکا جبکہ ایپل نے فوری طور پر تبصرے کے لیے روئٹرز کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حالیہ برسوں کے دروان چین میں ڈیٹا کی حفاظت کے بارے میں زیادہ تشویش دیکھی گئی ہے اور اس نے کمپنیوں کے لیے نئے قوانین اور ضروریات کو متعارف کرایا ہے۔

چین نے مئی میں بڑے سرکاری اداروں (ایس او ایز) پر زور دیا تھا کہ وہ ٹیکنالوجی میں خود انحصاری کے حصول کی مہم میں کلیدی کردار ادا کریں۔

چین اور امریکہ کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے کیونکہ واشنگٹن اتحادیوں کے ساتھ مل کر اپنی چپ انڈسٹری کو مسابقتی رکھنے کے لیے ضروری سازوسامان تک چین کی رسائی کو روکنے کے لیے کام کر رہا ہے۔

ادھر بیجنگ طیارہ ساز کمپنی بوئنگ اور چپ کمپنی مائیکرون ٹیکنالوجی جیسی معروف امریکی کمپنیوں سے شپمنٹ پر پابندی عائد کر رہا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا