تبو کے فوٹو شوٹ پر مداح کیوں ناراض؟

معروف انڈین اداکارہ تبو کے جریدے ووگ انڈیا کے ساتھ حالیہ فوٹو شوٹ پر ان کے مداحوں نے ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

ادکارہ تبو چار جون، 2019 کو ممبئی میں فلم ’بھارت‘ کی نمائش میں شریک ہیں (اے ایف پی)

معروف انڈین اداکارہ تبو کے جریدے ووگ انڈیا کے ساتھ حالیہ فوٹو شوٹ پر ان کے مداحوں نے ناراضی کا اظہار کیا ہے۔ وہ ان کے فوٹو شوٹ میں اختیار کیے گئے انداز سے ناخوش ہیں۔

52 سالہ تبو نے 1991 میں بالی وڈ  میں قدم رکھا۔ اگرچہ وہ بنیادی طور پر بالی وڈ میں اپنی اداکاری کی متنوع صلاحیتوں کی بدولت جانی جاتی ہیں، لیکن عالمی سطح پر ان کی پہچان انڈین نژاد امریکی ہدایت کار میرا نائر کے ساتھ ’دی نیم سیک‘ اور انگ لی کی ’لائف آف پائی‘ سمیت بی بی سی کی وکرم سیٹھ کے ناول سے ماخوذ فلم ’اے سوٹیبل بوائے‘ میں ان کا کام ہے۔

تبو نے متعدد انڈین زبانوں میں مختلف فلمی کردار کیے۔ وہ حکومت کی طرف دو فلمی ایوارڈز وصول کر چکی ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں انڈیا کا چوتھا سب سے بڑا شہری اعزاز پدم شری بھی ملا ہے۔

ان کے مداح ووگ انڈیا کے آفیشل انسٹاگرام پر جاری ہونے والے ووگ ڈیجیٹل کے سرورق پر چھپی تصاویر پر ناراض ہیں۔ ایک صارف کا کہنا تھا کہ ’یہ وہ تصاویر ہیں جنہیں آپ ڈیلیٹ کر دیتے ہیں۔‘ دوسرے صارف نے سوال کیا کہ یہ تصاویر ’ادارتی جانچ پڑتال‘ سے کیسے گزر گئیں؟

 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 

A post shared by VOGUE India (@vogueindia)

مداحوں کو فوٹو شوٹ کا انداز پسند نہیں آیا۔ ان کے نزدیک اس میں سٹائل کی کمی ہے اور یہ بہت سادہ ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کچھ مداحوں نے اس کا موازنہ بالی وڈ کی ایک اور مشہور اداکارہ ریکھا کے ووگ عربیہ کے لیے  فوٹو شوٹ سے کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

دی انڈپینڈنٹ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں تبو نے ٹی وی پر خواتین کی نمائندگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا، ’نہ صرف بالی وڈ میں بلکہ ہر انڈسٹری میں خواتین کی نمائندگی بدل رہی ہے اور جہاں تک خواتین کی نمائندگی کا تعلق ہے وہ مختلف سمتوں میں جا رہی ہے۔ ہم نے خواتین کو گہرے اور پیچیدہ کردار دینے میں ایک طویل سفر طے کیا ہے۔ یہ تو صرف شروعات ہے۔‘

ان دنوں اپنی مزاحیہ فلم ’کریو‘ کی تشہیر میں مصروف تبو نے ووگ انڈیا کو دیے گئے اپنے انٹرویو میں اپنے بچپن اور  فلموں کے بارے میں اپنے تجربے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا: ’میری دادی اتپل دت کے جنون میں مبتلا تھیں، خاص طور پر اس ایک فلم میں جہاں ان کا کردار لاٹری جیت لیتا ہے اور خوشی سے مر جاتا ہے۔ اس کردار نے انہیں بہت متاثر کیا۔‘

دی انڈپینڈنٹ نے تبصرے کے لیے ووگ انڈیا سے رابطہ کیا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی فلم