پاکستان کا بینچ مارک شیئر انڈیکس پیر کو ایک فیصد اضافے کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح 74 ہزار پوائنٹس پر جانے کے بعد 73 ہزار 822 پوائنٹس پر بند ہوا۔
گذشتہ سال کے مقابلے میں انڈیکس میں 78.6 فیصد اضافہ ہوا ہے اور اب تک 14.1 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔
انٹرا ڈے ٹریڈنگ کے دوران انڈیکس 74 ہزار 114 پوائنٹس کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ جمعے کو یہ 73,085 پوائنٹس کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر بند ہوا تھا، جو پہلی بار 73,000 کی بنیادی سطح سے بلند ہوا۔
پاکستان نے گذشتہ ماہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا تین ارب ڈالر کا قلیل مدتی قرضہ پروگرام مکمل کیا جس سے ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے روکنے میں مدد ملی لیکن حکومت نے ایک نئے، طویل مدتی قرض پروگرام کی ضرورت پر زور دیا۔
جے ایس گلوبل کیپیٹل میں ریسرچ کی سربراہ امرین سورانی نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت اور اصلاحات میں پیش رفت کے ساتھ سٹاک مارکیٹ بحال ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاروں نے دلچسپی ظاہر کی ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے کہا کہ مہنگائی میں کمی سے بھی سٹاک مارکیٹ میں تیزی میں مدد ملی ہے۔
اپریل میں پاکستان میں کنزیومر پرائس انڈیکس کی قیمتوں میں افراط زر کی شرح ایک سال قبل کے مقابلے میں کم ہو کر 17.3 فیصد رہ گئی جو تقریباً دو سال کی کم ترین سطح ہے اور وزارت خزانہ کے اندازوں سے بھی کم ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کارپوریٹ منافع اچھا ہے لیکن قیمت اور آمدنی کا تناسب (جو کسی کمپنی کے حصص کی قیمت کا موازنہ اس کی فی حصص آمدنی سے کرتا ہے) فی الحال کم، تقریباً چار ہے۔ جو چھ کی تاریخی اوسط سے کم ہے جس میں اس اوسط میں مشکل وقت بھی شامل ہے۔‘