’سرمایہ کاروں کو اعتماد ملنے‘ کے بعد سٹاک ایکسچینج بلند ترین سطح پر

ماہرین کے خیال میں وفاقی حکومت کے آئی ایم ایف سے نئے معاہدے کے اعلان اور خسارے میں چلنے والے ریاستی اداروں کی نجکاری کی خبروں سے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونا شروع ہوا۔

12 فروری 2024 کی اس تصویر میں کراچی میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ سیشن کے دوران اسٹاک بروکرز ڈیجیٹل اسکرین پر دکھائے جانے والے حصص کی قیمتوں نظر رکھے ہوئے  (آصف حسن/ اے ایف پی)

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں غیر معمولی تیزی کے سبب نئی تاریخ رقم ہوئی اور بلند ترین سطح کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

نئی وفاقی حکومت کے قیام کے بعد پاکستان سٹاک ایکسچینج میں کے ایس ای 100 انڈیکس بلند ترین سطح پر پہنچ گیا، جس سے ساڑھے تین مہینوں کے بعد بلند ترین سطح کا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ اس کے ساتھ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں آج تاریخ کی بلند ترین سطح پر کاروبار کا اختتام ہوا۔

پاکستان سٹاک ایکسچینج میں بدھ کو حصص بازار کا آغاز مثبت انداز میں شروع ہوا۔ کاروبار کے آغاز پر ہی 100 انڈیکس 66 ہزار کی سطح عبور کر گیا۔ کاروبار کے دوران انڈیکس میں مزید 175 پوائنٹس کے اضافہ کے بعد انڈیکس 66 ہزار 81 پر پہنچ گیا۔

دوسرے سیشن میں انڈیکس میں 351 پوائنٹس اضافہ ہوا اور انڈیکس 66 ہزار 257 پر جا پہنچا۔

کاروبار کے اختتام پر انڈیکس میں کل 641 پوائنٹس کے اضافے سے 66 ہزار 547 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح پر بند ہوا۔ یہ پاکستان سٹاک ایکسچینج کی تاریخ کی بلند ترین سطح بھی ہے۔

معاشی تجزیہ کار، سٹاک مارکیٹ بروکر اور  اے کے وائی سیکورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو افسر امین یوسف نے حصص بازار میں تیزی پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی نئی حکومت کی جانب سے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ نیا معاہدہ کرنے کا اعلان کرنے کے علاوہ خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کی خبروں کے بعد سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونا شروع ہو گیا ہے۔

انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا خیال تھا: ’یہی وجہ ہے کہ حصص بازار میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔‘

حصص بازار میں 100 انڈیکس حالیہ سال 2024 کی نئی بلند ترین سطح رقم کی ہے اور انڈیکس میں ایک فیصد اضافہ ہوا ہے۔

خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری کی خبروں کے بعد آج کاروباری دن کے دوران پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) کے شیئرز سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بنے رہے، جس کے باعث دونوں کمپنیوں کے شیئرز کی قیمت میں اپر لاک لگ گیا۔

گذشتہ سات مہینوں کی نسبت پی آئی اے کے شیئرز کی قیمت 700 فیصد بڑھ کر 27 روپے سے تجاوز کر گئی، جب کہ پی ٹی سی ایل کے ایک شیئر  کی قیمت 17 روپے تک پہنچ گئی۔

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد پہلی بار جمعہ کو پاکستان سٹاک ایکسچینج کا دورہ کریں گے۔

امین یوسف نے کہا: ’نگران حکومت کی نسبت نئی وفاقی حکومت نے درست سمت میں کام شروع کیا ہے۔ آئی ایم ایف کی جانب سے ٹیکس کا دائرہ بڑھانے والے وفاقی حکومت کے اعلان، آئی ایم ایف سے نئے معاہدے، خسارے والے اداروں کی نجکاری سمیت مختلف اعلانات کے بعد سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا اور انہوں نے کاروبار میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیناشروع کیا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

’اس لیے سٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ مگر حکومت کی جانب سے بجلی اور پیٹرول کی قیمتوں میں ممکنہ طور پر اچانک اضافے کرنے والی خبروں کے بعد سرمایہ کاروں کا اعتماد اٹھ سکتا ہے۔ اس لیے یہ قیمیت ایک ساتھ بڑھانے کے بجائے فیزز میں بڑھائی جائیں تاکہ سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال رہے۔‘

عارف حبیب سیکیورٹیز مینیجنگ ڈائریکٹر احسان محنتی انڈپینڈنٹ اردو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تیزی کی سب سے بڑی وجہ نئی حکومت کی جانب سے خسارے میں چلنے والی ریاستی  کمپنیوں کی نجکاری پر سنجیدگی ہے۔

بقول احسان محنتی: ’جب بھی حکومت ریاستی کمپنی یا ادارے کی نجکاری کی بات کرتی ہے تو سرمایہ کاروں کی دلچسپی بڑھ جاتی ہے، جس کے باعث حصص بازار میں تیزی آنا فطری بات ہے۔

’اس کے علاوہ عالمی حصص بازار میں بھی اس وقت تیزی دیکھی جا رہی ہے، جس سے مختلف جگہوں پر شرع سود میں کمی دیکھی گئی ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا: ’پاکستان میں بھی یہ افواہ تیزی سے پھیلی ہے کہ جلد ہی شرح سود میں کمی ہو گی۔ اس لیے سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا اور اس لیے مارکیٹ میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی معیشت