’لوگوں میں صلح کرانے والا محمد حنیف چلا گیا!‘

جمعیت کوئٹہ کے سرپرست اعلیٰ مولوی محمد ہاشم خیشگی کے مطابق ’مولانا محمد حنیف کی رحلت کا خلا مدتوں پر نہ ہوگا۔ محمد حنیف کی رحلت سے ہم نہ صرف ایک بڑے رہنما سے محروم ہوگئے بلکہ اب ہمارے درمیان صلح کرانے والا بھی نہیں رہا۔

جمعیت علما اسلام نے مولانا محمد حنیف کی بم دھماکے میں ہلاکت کے خلاف کوئٹہ میں ریلی بھی نکالی اور حکومت سے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔(تصویر: ٹوئٹر)

جمعیت علما اسلام کے مرکزی رہنما مولانا محمد حنیف کی ہلاکت کے خلاف بلوچستان میں شٹرڈاؤن ہڑتال رہی اور کاروباری مراکز بند رہے۔

مولانا محمد حنیف گذشتہ روزبلوچستان کے افغانستان سرحد سے متصل شہر چمن میں ہونے والے ایک بم دھماکے میں ہلاک ہوئے تھے۔ انہیں جمعیت علمائے اسلام (ف) میں اہم رہنما سمجھا جاتا تھا۔

ہڑتال کی کال  جمعیت علما اسلام نے دی جس کی حمایت پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سمیت دیگر سیاسی جماعتوں اور انجمن تاجران نے کی۔

کوئٹہ میں ہڑتال کے باعث تمام کاروباری مراکز اور بازار بند رہے جبکہ ٹریفک بھی معمول سے کم رہی۔

کوئٹہ کے علاوہ صوبے کے تمام بڑے شہروں نوشکی، چاغی، خاران، حب، دکی، قلعہ عبداللہ، چمن، پشین، زیارت، سنجاوی اور دیگر علاقوں میں مکمل ہڑتال رہی۔

یاد رہے کہ جمعیت کے رہنما پر بم حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا جب افغانستان کے صدارتی انتخاب کیلئے ووٹنگ جاری تھی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

جمعیت ضلع کوئٹہ کے سرپرست اعلیٰ مولوی محمد ہاشم خیشگی نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’جمعیت اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کیلئے پرعزم ہے اور اس کا فیصلہ تبدیل نہیں ہوگا۔‘

مولوی محمد ہاشم  کے مطابق ’مولانا محمد حنیف کی رحلت ہمارے لیے کسی سانحے سے کم نہیں جس کا خلا مدتوں پر نہ ہوگا۔ محمد حنیف کی رحلت سے ہم نہ صرف ایک بڑے رہنما سے محروم ہوگئے بلکہ اب ہمارے لوگوں کے درمیان صلح کرانے والا بندہ بھی نہیں رہا۔‘

مولوی محمد ہاشم کے مطابق ’پاکستان کے دشمن یہاں عدم استحکام لانا چاہتے ہیں اور علما کو نشانہ بنانے کا مقصد بھی یہاں کے حالات کو خراب کرنا ہے۔ شہری بھی سمجھتے ہیں کہ حکومت لوگوں کو امن وامان دینے میں ناکام ہوچکی ہے۔‘

ایک شہری پائدین خان نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ’آج کوئٹہ میں شٹرڈاؤن ہڑتال کا مقصد حکومت سے احتجاج کرنا ہے کہ عوام کو تحفظ فراہم کیا جائے۔‘

جمعیت علما اسلام نے مولانا محمد حنیف کی بم دھماکے میں ہلاکت کے خلاف کوئٹہ میں ریلی بھی نکالی اور حکومت سے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔

کوئٹہ کے علاقے صوبہ کے دیگر علاقوں میں بھی جمعیت کے کارکنوں نے مظاہرے کیے اور مولانا محمد حنیف کی ہلاکت کی مذمت کی۔ اس واقعے کی ذمہ داری تاحال کسی  تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان