پاکستان اور انڈیا کے درمیان میچ ہوگا، کوئی ضمانت نہیں

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق مردوں کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا آغاز 18 اکتوبر 2020سے آسٹریلیا کے میدانوں پر ہوگا

جنوبی افریقہ ، وانڈررز کا میدان، آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئٹنی کا فائنل اور مصباح کی ’عجیب و غریب‘ شاٹ وہ بھی انڈیا کے خلاف بھلا کون بھول سکتا ہے۔

یہ آئی سی سی کی جانب سے پہلے ٹی ٹوئنٹی فارمیٹ  کے پہلے عالمی مقابلوں کا فائنل تھا جو انڈیا کے نام رہا، گو اس کے بعد 2009 میں ہونے والے آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا چیمپیئن پاکستان بنا، لیکن بہت سے شائقین کے دلوں میں آج بھی مصباح کے اس شاٹ کا دکھ ویسے کا ویسا ہے۔

خیر اب تقریباً 11 سال گزر چکے ہیں، چھوٹے فارمیٹ کی تیز کرکٹ مزید تیز ہو چکی ہے اور آئی سی سی کی جانب سے آئندہ سال ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کا شیڈول جاری کر دیا گیا ہے۔

یہاں یہ بتانا ضرور ہے کہ اس ٹورنامنٹ کو ابتدائی طور پر آئی سی سی ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا نام دیا گیا تھا جسے حال ہی میں تبدیل کر کے ورلڈ کپ ہی رکھ دیا گیا ہے۔

انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق مردوں کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا آغاز اٹھارہ اکتوبر 2020 سے آسٹریلیا کے میدانوں پر ہوگا جو 15 نومبر تک جاری رہے گا اور اس میں دنیائے کرکٹ کی 16 بہترین ٹیمیں حصہ لیں گی۔

اسی طرح آئی سی سی نے خواتین کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے شیڈول کا اعلان بھی کیا جو آسٹریلیا میں ہی 21 فروری سے آٹھ مارچ 2020 تک کھیلا جائے گا۔

گرما گرم میچوں میں مایوسی کیسی؟

اگر کسی بھی کرکٹ کے مداح سے کہا جائے کہ کرکٹ ورلڈ کپ ہونے جا رہا ہے تو یقیناً ان کے چہرے پر آپ کو ایک عجیب سی خوشی اور جوش دکھائی دے گا، لیکن اگر آپ اسی وقت ان سے یہ کہہ دیں کے اس ورلڈ کپ میں پاکستان اور انڈیا کے درمیان میچ نہیں کھیلا جائے گا، مایوسی تو اپنی جگہ یہ اس مداح کی خوش کا گلا گھونٹنے کے برابر ہو گا۔

کسی حد تک ایسا ہی ہے۔ آئی سی سی کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق کم از کم گروپ میچوں میں تو پاکستان اور انڈیا، آسٹریلیا اور انگلینڈ جیسی ٹیمیں آمنے سامنے نہیں آنے والی۔

چونکہ یہ ٹیمیں الگ الگ گروپس میں ہیں اس لیے ان کے آپس میں میچ آنے کی صرف ایک ہی صورت ہے اور وہ ہے فائنل۔

پاکستان اس وقت کہاں کھڑا ہے؟

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں پاکستان اس وقت پہلے نمبر پر ہے جبکہ انڈیا دوسری پوزیشن پر موجود ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ دونوں ٹیمیں ورلڈ کپ میں الگ الگ گروپس میں ہیں۔

سنہ دو ہزار نو میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی جیتنے کے بعد سے پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم بہت کم ہی ہارتی دکھائی ہے اور اس کا کارکردگی خاص طور پر اس فارمیٹ میں انتہائی عمدہ رہی ہے۔

ابھی حال ہی میں متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی ٹی ٹوئنٹی سیریز میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دی جو پاکستان کی ٹی 20 سیریز میں مسلسل 11ویں فتح تھی۔

اس آئندہ سال ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان کے جیت کے امکانات اس وجہ سے بھی بہتر دکھائی دیتے ہیں کیونکہ اس کی ٹی ٹوئنٹی ٹیم میں زیادہ تعداد نوجوان کھلاڑیوں کی ہے۔

اب 11 مسلسل سیریز جیتنے والی پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ جیت پاتی ہے یا نہیں یہ تو وقت ہی بتائے گا لیکن عالمی مقابلوں میں پاکستان اور انڈیا کا ٹاکرا نہ ہونا مصباح کی ’اس شاٹ‘ سے کم تکلیف دہ نہیں۔

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ