’یمن سے آیا‘ ڈرون اسرائیلی رہائشی عمارت سے ٹکرا کر پھٹ گیا

اسرائیلی فوج کے مطابق ممکنہ طور پر یمن سے چھوڑا گیا ڈرون یفنہ میں ایک رہائشی عمارت کی بالائی منزل پر پھٹ گیا۔ تاہم اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

اسرائیلی سکیورٹی اہلکار نو دسمبر، 2024 کو یفنہ کی ایک عمارت کی بالائی منزل پر ڈرون کے پھٹنے کے بعد نقصان کا جائزہ لے رہے ہیں (اے ایف پی)

اسرائیلی فوج اور ایمرجنسی سروسز نے کہا ہے کہ پیر کو ایک ڈرون، جو ممکنہ طور پر یمن سے چھوڑا گیا، اسرائیل کے مرکزی شہر یفنہ میں ایک رہائشی عمارت کی بالائی منزل پر پھٹ گیا۔ تاہم اس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ ’ابتدائی رپورٹ کے مطابق یو اے وی (ان مینڈ ایریئل وہیکل) جو غالباً یمن سے آئی، ینفہ کے علاقے میں آ کر ٹکرا گئی۔‘

اسرائیلی ایمرجنسی سروس ایم ڈی اے  کے ترجمان نے بتایا کہ ’یفنہ کی ایک عمارت کی 15ویں منزل کی بالکنی پر دھماکے‘ کی اطلاع موصول ہوئی۔ تاہم تلاشی کے بعد کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں دی گئی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ایران کی حمایت یافتہ یمن کی حوثی ملیشیا اسرائیل پر کئی حملے کر چکی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کے طور پر یہ کارروائیاں کر رہے ہیں، جہاں اسرائیل ایک سال سے زیادہ عرصے سے جارحیت کر رہا ہے۔

جولائی میں تل ابیب میں حوثی ڈرون حملے میں ایک اسرائیلی شہری کی جان گئی تھی، جس کے جواب میں یمن کی بندرگاہ حدیدہ پر جوابی حملے کیے گئے۔

حوثی، جو یمن کے بڑے حصے پر قابض ہیں، باقاعدگی سے اسرائیل، امریکہ اور برطانیہ سے منسلک جہازوں کو بحیرہ احمر اور خلیج عدن میں نشانہ بناتے ہیں، حالاں کہ امریکی اور برطانوی فوج نے اس اہم تجارتی راستے کو محفوظ بنانے کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

غزہ میں وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک کم از کم 44 ہزار 708 فلسطینی جان سے جا چکے ہیں جن میں زیادہ تر عام شہری ہیں۔ اقوام متحدہ نے ان اعداوشمار کو معتبر قرار دیا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا