اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے وزیر اعظم بن یامین نتن یاہو کے گھر کی وہ تصاویر اور ویڈیو شائع کر دی ہیں جن میں گھر کو پہنچنے والے نقصان کو دیکھا جا سکتا ہے۔
گذشتہ ہفتے بن یامین نتن یاہو کے گھر پر حزب اللہ کے ڈرون حملے سے اسرائیل کے وزیر اعظم کی رہائش گاہ کو پہنچنے والے نقصان کی تصویر کی اشاعت کی بالآخر اجازت دی گئی۔
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ایک تصویر، جسے پہلے سٹیٹ سنسر نے اشاعت سے روک دیا تھا، میں ڈرون سے اسرائیلی وزیر اعظم کے گھر کو پہنچنے والے نقصان کو دیکھا جا سکتا ہے۔
ڈرون دھماکے سے گھر کے بیڈ روم کی کھڑکی کا شیشہ ٹوٹ گیا لیکن ڈرون بظاہر بلاسٹ پروف شیشوں اور دیگر حفاظتی اقدامات کی وجہ سے گھر میں داخل نہیں ہو سکا۔
اس حملے میں وزیر اعظم کے گھر کا کوئی فرد زخمی نہیں ہوا کیوں کہ نتن یاہو اور ان کی اہلیہ اس وقت گھر پر نہیں تھے۔
حملے کے فوراً بعد ہفتے کے روز بات کرتے ہوئے نتن یاہو نے کہا تھا کہ ’ایران کے ایجنٹ جنہوں نے مجھے اور میری اہلیہ کو قتل کرنے کی کوشش کی، آج کی ایک سنگین غلطی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ انھیں جنگ جاری رکھنے سے نہیں روکے گا اور جو بھی اسرائیلیوں کو نقصان پہنچاتا ہے اسے بھاری قیمت ادا کرنا پڑے گی۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
دا اسرائیل نیشنل نیوز کے مطابق سٹیٹ سنسر نے منگل کو اس تصویر کی اشاعت کی اجازت دی۔
پیر کو اسرائیلی وزیر اعظم کی اہلیہ سارہ نتن یاہو نے پہلی بار انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں ڈرون حملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’اسرائیل کے وزیر اعظم اور مجھے مارنے کی کوشش نہ صرف ایک ذاتی کوشش ہے، بلکہ ہم اسرائیل کے تمام لوگوں پر حملہ ہے۔‘
اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کے ترجمان نے ہفتے کو کہا ہے کہ حزب اللہ کی جانب سے لبنان سے لانچ کیا گیا ایک ڈرون قيساریہ کے علاقے میں واقع وزیراعظم نتن یاہو کی رہائش گاہ پر لگا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’حملے کے وقت اسرائیلی وزیراعظم وہاں موجود نہیں تھے اور اس حملے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج نے ہفتے کو کہا کہ لبنان سے اسرائیل کی جانب 115 راکٹ داغے گئے۔
اسرائیلی ایمبولنس سروس کے مطابق ان حملوں میں ایک شخص کی موت بھی ہوئی جب کہ مختلف مقامات پر پانچ افراد زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ’ہفتے کو لبنان سے ملک میں داخل ہونے والے ایک ڈرون نے وسطی قصبے قيساریہ کو نشانہ بنایا جبکہ دو دیگر ڈرونز کو روک دیا گیا۔‘
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ’ڈرون نے قيساریہ کے علاقے میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔‘
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق لبنانی گروپ حزب اللہ نے جمعے کو اعلان کیا تھا کہ وہ اسرائیل کے خلاف مزید گائیڈڈ میزائل اور دھماکہ خیز ڈرونز استعمال کر کے لڑائی کا نیا مرحلہ شروع کرنے جا رہا ہے۔
یہ حملے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب بدھ کو اسرائیل نے سات اکتوبر 2023 کے حملوں کے ماسٹر مائنڈ کہلانے والے حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کو غزہ میں ایک ڈرون حملے میں قتل کیا۔
دوسری جانب حزب اللہ کے ساتھ بھی اسرائیل کی لڑائی میں گذشتہ چند ہفتوں میں شدت آ چکی ہے۔
اسرائیل 23 ستمبر سے لبنان میں حزب اللہ پر حملے کر رہا ہے۔ حزب اللہ کے میزائل حملوں اور توپ خانے سے کی جانے والی گولہ باری نے گذشتہ سال ہزاروں اسرائیلیوں کو سرحدی علاقوں سے فرار ہونے پر مجبور کیا۔