اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو کے ترجمان نے ہفتے کو کہا ہے کہ حزب اللہ کی جانب سے لبنان سے لانچ کیا گیا ایک ڈرون قيساریہ کے علاقے میں واقع وزیراعظم نتن یاہو کی رہائش گاہ پر لگا۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ ’حملے کے وقت اسرائیلی وزیراعظم وہاں موجود نہیں تھے اور اس حملے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔‘
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسرائیلی فوج نے ہفتے کو کہا کہ لبنان سے اسرائیل کی جانب 115 راکٹ داغے گئے۔
اسرائیلی ایمبولنس سروس کے مطابق ان حملوں میں ایک شخص کی موت بھی ہوئی جب کہ مختلف مقامات پر پانچ افراد زخمی ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ’ہفتے کو لبنان سے ملک میں داخل ہونے والے ایک ڈرون نے وسطی قصبے قيساریہ کو نشانہ بنایا جبکہ دو دیگر ڈرونز کو روک دیا گیا۔‘
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ ’ڈرون نے قيساریہ کے علاقے میں ایک عمارت کو نشانہ بنایا جس سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
جبکہ اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو کے دفتر نے کہا ہے کہ ’ہفتے کے روز لبنان سے آنے والے ایک ڈرون نے وسطی قصبے میں ’ایک عمارت کو نشانہ بنایا‘ جس کے بعد فوج نے اطلاع دی کہ ایک ڈرون قيساریہ میں ان کی رہائش گاہ کی طرف داغا گیا تھا۔‘
وزیراعظم کے دفتر کے مطابق: ’ایک یو اے وی (بغیر پائلٹ کے ڈرون) کو قيساریہ میں وزیر اعظم کی رہائش گاہ کی طرف داغا گیا۔‘
نتن یاہو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’وزیر اعظم اور ان کی اہلیہ اس مقام پر موجود نہیں تھے اور اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔‘
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق لبنانی گروپ حزب اللہ نے جمعے کو اعلان کیا تھا کہ وہ اسرائیل کے خلاف مزید گائیڈڈ میزائل اور دھماکہ خیز ڈرونز استعمال کر کے لڑائی کا نیا مرحلہ شروع کرنے جا رہا ہے۔
یہ حملے ایک ایسے وقت میں ہوئے ہیں جب بدھ کو اسرائیل نے سات اکتوبر 2023 کے حملوں کے ماسٹر مائنڈ کہلانے والے حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کو غزہ میں ایک ڈرون حملے میں قتل کیا۔
دوسری جانب حزب اللہ کے ساتھ بھی اسرائیل کی لڑائی میں گذشتہ چند ہفتوں میں شدت آ چکی ہے۔
اسرائیل 23 ستمبر سے لبنان میں حزب اللہ پر حملے کر رہا ہے۔ حزب اللہ کے میزائل حملوں اور توپ خانے سے کی جانے والی گولہ باری نے گذشتہ سال ہزاروں اسرائیلیوں کو سرحدی علاقوں سے فرار ہونے پر مجبور کیا۔