جنوبی کوریا کی ایک ایئرلائن نے آتشزدگی سے اپنا ایک طیارہ تباہ ہونے کے بعد سر کے اوپر سامان کے لیے بنے کیبنز میں پاور بینک رکھنے پر پابندی عائد کر دی۔
ایئر بوسان نے منگل کو اسے ایک احتیاطی اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ گذشتہ ہفتے ایک طیارے میں آگ لگنے کے واقعے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔
اس واقعے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ تاہم آگ لگنے کی حتمی وجہ ابھی معلوم نہیں ہو سکی۔
ماہرین کے مطابق فضائی حادثات عموماً مختلف عوامل کا نتیجہ ہوتے ہیں۔
نئی پالیسی کے تحت بورڈنگ گیٹ پر مسافروں کے سامان میں اگر پاور بینک نہ ہوا تو اسے اوور ہیڈ کیبن میں رکھنے کی اجازت ہو گی۔
اس پالیسی کو پہلے آزمائشی بنیادوں پر جمعے کو مخصوص پروازوں میں لاگو کیا جائے گا اور پھر تمام پروازوں تک توسیع دی جائے گی۔
مسافروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے پاور بینک پاس رکھیں تاکہ اگر ان میں اوور ہیٹنگ، دھواں یا آگ لگنے کی کوئی علامت ظاہر ہو تو فوری طور پر اس پر قابو پایا جا سکے۔
ایئر بوسان کا کہنا ہے کہ عملے کی آگ بجھانے کی تربیت کو مزید بہتر بنایا جائے گا اور طیارے میں اضافی آگ بجھانے والے آلات نصب کیے جائیں گے۔
یہ اقدامات اس لیے کیے جا رہے ہیں کیونکہ حالیہ عرصے میں پاور بینک کے زیادہ گرم ہونے کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔
ایئر بوسان کے مطابق 28 جنوری کو ہانگ کانگ کے لیے روانگی کی تیاری کے دوران طیارے کے پچھلے حصے میں اوور ہیڈ کیبن میں آگ لگی جس کو سب سے پہلے ایک فضائی میزبان نے دیکھا۔
تاہم طیارے میں موجود تمام مسافروں کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ لیتھیم بیٹریاں لیپ ٹاپ، موبائل فون، ٹیبلٹس، پاور بینک اور الیکٹرانک سگریٹ جیسے آلات میں استعمال ہوتی ہیں۔
عالمی فضائی قوانین کے مطابق انہیں چیک ان بیگیج میں نہیں رکھا جا سکتا کیونکہ بنانے میں خرابی یا ٹوٹنے کے باعث ان کے شارٹ سرکٹ ہونے کی صورت میں شدید آگ بھڑک سکتی ہے۔
طیارے کے عملے کو اس طرح کی صورت حال کے لیے آگ بجھانے والے آلات اور تھرمل کنٹینمنٹ بیگز فراہم کیے گئے ہیں تاکہ اگر کوئی ڈیوائس زیادہ گرم ہو یا آگ پکڑ لے تو اسے فوراً الگ کیا جا سکے۔
گذشتہ ہفتے جنوبی کوریا نے، جہاں ایک ماہ کے اندر دو بڑے فضائی حادثات ہوئے ہیں، اعلان کیا تھا کہ وہ ملک میں فضائی تحفظ کے نظام کو دوبارہ تشکیل دے گا اور ملک میں فضائی سفر کو بہتر بنانے کے لیے ایک نئی کمیٹی تشکیل دے رہا ہے۔
وزارت کے بیان کے مطابق نائب وزیر برائے زمین، انفراسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ بیک وون کُک کمیٹی کو آگاہ کریں گے کہ ’ہمارے ملک کے فضائی تحفظ کے نظام پر اعتماد بحال کرنے کے لیے حکومت بھرپور کوشش کرے گی اور اسے مکمل طور پر نئے سرے سے تشکیل دے گی۔‘
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کے لیے فضائی تحفظ اولین ترجیح ہونا چاہیے۔
29 دسمبر کو جنوبی کوریا کی کم لاگت والی ایئرلائن جیجو ایئر کا ایک طیارہ موان ایئرپورٹ پر گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس میں 181 میں سے 179 افراد جان سے گئے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق طیارے کے دونوں انجنوں میں پرندے کی باقیات پائی گئیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ حادثے سے پہلے پرندے ٹکرائے (برڈ سٹرائیک) تھے۔
ماہرین کے مطابق فضائی حادثات عموماً متعدد عوامل کے مجموعے کا نتیجہ ہوتے ہیں۔
حکومت 10 ہفتے کے لیے ایک خصوصی کمیٹی قائم کر رہی ہے، جس میں نجی شعبے کے ماہرین بھی شامل ہوں گے۔
کمیٹی کا دائرہ کار درج ذیل امور کا جائزہ لینا ہوگا:
• کم لاگت ایئرلائنز کے طیاروں کی دیکھ بھال اور استعمال کی شرح
© The Independent