وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان طے پانے والے معاہدوں کو ایک ماہ میں حتمی شکل دینے پر اتفاق ہوا ہے اور 2 ارب ڈالر کے سرمایہ کاری معاہدوں پر اپریل میں دستخط ہوں گے۔
پیرکو باکو میں پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان مختلف شعبوں میں معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخطوں کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ ’باکو اپنے فطری حسن اور قدرتی مناظر کی وجہ سے انتہائی خوبصورت شہر ہے جو سفید چادر اوڑھے ہوئے ہے، ہم بھی اسلام آباد کو باکو کی طرح خوبصورت شہر بنانے میں مصروف ہیں۔‘
اسلام آباد میں وزیراعظم ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق آذربائیجان کے صدرالہام علیوف نے پاکستان کے ساتھ انتہائی قریب تعلقات کو وسعت دینے کے عزم کی تجدید کرتے ہوئے کہا کہ دو طرفہ تجارت کوفروغ دینے کی ضرورت ہے ’مفاہمت کی یادداشتوں اورمعاہدوں سے دونوں ممالک کے تعلقات کو مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔‘
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف آذربائیجان کے سرکاری دورے پر ہیں جہاں انہوں نے پیر کو صدر الہام علیوف سے ملاقات کی۔
اس موقع پر پاکستان اور آذربائیجان نے تجارت، معیشت ، سرمایہ کاری ، دفاع ، توانائی سمیت مختلف شعبوں میں تعلقات کومزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے اقتصادی اورتجارتی روابط سے نہ صرف خطے بلکہ دنیا میں امن، ترقی اورخوشحالی آئے گی۔
شہباز شریف نے کہا کہ شرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل ناگزیر ہے ’چاہتے ہیں کہ غزہ میں جنگ بندی پائیدار اور دیرپا ہو۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ آذربائیجان کے صدر کے ساتھ ملاقات انتہائی تعمیری اور مفید رہی۔
انہوں کہا کہ صدرالہام علیوف نے اپنے حالیہ دورہ پاکستان میں ’2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا دونوں ممالک کی ٹیموں نے اس حوالے سے بہت کام کرلیا ہے اور آپ کی طرف سے یہ بات خوش آئند ہے کہ فریقین کو معاملات کو حتمی شکل دینے کے لیے ایک ماہ کا وقت دیا گیا ہے ،اپریل میں اسلام آباد میں آذربائیجان کے صدرکے دورے کے دوران ان معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔‘
وزیراعظم نے کہا کہ غزہ کے عوام کو بھی مستقل جنگ بندی کی ضرورت ہے ،مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کے لیے دو ریاستی حل ناگزیر ہے۔
پاکستانی وزیراعظم نے کہا کہ بین الاقوامی انفراسٹرکچر کوریڈور وقت کی ضرورت ہے اور گوادر بندرگاہ علاقائی تجارت کے لئے انتہائی اہم ہے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
’ہمیں باہمی تجارت بڑھانے کی ضرورت ہے جس کا حجم اس وقت کم ہے ، جن منصوبوں پر بات چیت ہوئی انہیں ایک ماہ میں حتمی شکل دیں گے۔‘
وزیراعظم شہباز شریف 23 فروری 2025 کو آذربائیجان کے دارالحکومت باکو پہنچے تھے جہاں ایئر پورٹ پر نائب وزیر اعظم یعقوب عبداللہ اوعلو ایوبوف، نائب وزیر خارجہ یالچین رفائیف، پاکستان میں آذربائیجان کے سفیر خضر فرخادوف، آذربائیجان میں پاکستان کے سفیر قاسم محی الدین، اور دیگر سینیئر حکام نے وزیرِ اعظم کا پرتپاک استقبال کیا۔
وزیراعظم اپنے وفد کے ہمراہ پیر کو صدر الہام علیوف سے ملنے زوولبا محل پہنچے جہاں انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔
وزیر اعظم محمد شہباز شریف کا مارچ 2024 میں وزارت عظمی کا منصب سنبھالنے کے بعد آذربائیجان کا یہ دوسرا دورہ ہے۔
نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزراء جام کمال خان، عبدالعلیم خان، چوہدری سالک حسین، عطا اللہ تارڑ اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی دورے کے دوران وزیرِاعظم کے ہمراہ ہیں۔
دورے کے دوران وزیرِ اعظم شہباز شریف، آذربائیجان کے بزنس فورم سے بھی خطاب کریں گے۔