17 مئی سے پی ایس ایل کا آغاز وہیں سے ہو گا، جہاں رکا تھا: محسن نقوی

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین محسن نقوی نے 17 مئی سے پاکستان سپر لیگ کے بقیہ آٹھ میچوں کے دوبارہ آغاز کا اعلان کیا ہے، جنہیں انڈین حملوں کے باعث کشیدہ صورت حال کے پیش نظر نو مئی کو ملتوی کر دیا گیا تھا۔

ایک مزدور نو مئی 2025 کو لاہور میں قذافی کرکٹ سٹیڈیم کے باہر لگا ایک ایک ہورڈنگ ہٹا رہا ہے (عارف علی / اے ایف پی)

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے چیئرمین محسن نقوی نے 17 مئی سے پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) 10 کے بقیہ میچوں کے دوبارہ آغاز کا اعلان کیا ہے، جنہیں انڈین حملوں کے باعث کشیدہ صورت حال کے پیش نظر نو مئی کو ملتوی کر دیا گیا تھا۔

محسن نقوی نے ایکس پر اپنے بیان میں کہا: ’ایچ بی ایل پی ایس ایل کا وہیں سے آغاز ہوگا، جہاں اسے روکا گیا تھا۔‘

پی ایس ایل کی چھ ٹیموں اور کسی خوف کے نہ ہونے کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ ’17 مئی سے شروع ہونے والے آٹھ سنسنی خیز میچوں کے لیے تیار ہو جائیں، جو 25 مئی کو گرینڈ فائنل تک لے جائیں گے۔‘

اپنے پیغام میں انہوں نے تمام ٹیموں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

اگرچہ محسن نقوی نے اپنے پیغام میں بقیہ میچوں کے انعقاد کا مقام نہیں بتایا، تاہم میچوں کو ملتوی کیے جانے سے قبل آٹھ مئی کو پی سی بی نے اعلان کیا تھا کہ ٹورنامنٹ کے بقیہ میچز متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں کھیلے جائیں گے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

پاکستان سپر لیگ میں اب تک کل 26 میچز کھیلے جا چکے ہیں جبکہ 27 واں میچ جمعرات (آٹھ مئی) کی شب پشاور زلمی اور کراچی کنگز کے درمیان راولپنڈی کرکٹ سٹیڈیم میں کھیلا جانا تھا، جسے سٹیڈیم کے قریب انڈین ڈرون گرنے کے واقعے کے بعد ملتوی کر دیا گیا تھا۔

اسی طرح نو مئی کو لاہور قلندرز اور پشاور زلمی جبکہ 10 مئی کو اسلام آباد یونائیٹڈ اور کراچی کنگز کے درمیان میچز بھی راولپنڈی میں کھیلے جانے تھے۔

تاہم انڈین جارحیت کے باعث نو مئی کو پی سی بی نے پی ایس ایل کے باقی آٹھ میچ ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا۔

پی سی بی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا کہ ’میچز ملتوی کرنے کا فیصلہ وزیراعظم میاں محمد شہباز شریف کی جانب سے موصول ہونے والی ہدایت کے بعد کیا گیا، جنہوں نے اس بات کو مدنظر رکھا کہ انڈین جارحیت اس مقام پر پہنچ گئی ہے، جہاں قومی توجہ اور جذبات بجا طور پر افواج پاکستان کی جرات مندانہ کوششوں پر مرکوز ہیں، جو پاکستان کی خودمختاری کے لیے آواز بلند کر رہی ہیں۔‘

بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ ’پی سی بی اپنے شراکت داروں، فرنچائزز، حصہ لینے والے کھلاڑیوں، براڈکاسٹرز، سپانسرز اور منتظمین کی کوششوں اور تعاون کو تسلیم کرتا ہے، جس نے ٹورنامنٹ کے ہموار انعقاد کو یقینی بنایا، تاہم وہ کرکٹ، جو متحد کرنے والی قوت اور خوشی کا ذریعہ ہے، میں اس وقت وقفہ کرنا چاہیے، جب ملک کو اس طرح کی صورت حال کا سامنا ہو۔‘

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی کرکٹ