یوکرین کے حکام نے اتوار کو بتایا کہ روس کی سرزمین پر کیے گئے ڈرونز حملے میں 40 سے زائد جنگی طیارے تباہ ہو گئے ہیں۔
یہ حملہ ایسے وقت میں ہوا جب کل (پیر کو) استنبول میں روس اور یوکرین کے درمیان براہ راست امن مذاکرات کا نیا دور شروع ہونے والا ہے۔
یوکرین کے عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا ’یہ آپریشن ڈیڑھ سال کی منصوبہ بندی کے بعد مکمل کیا گیا اور صدر ولودی میر زیلنسکی کی ذاتی نگرانی میں انجام پایا۔‘
اس خفیہ کارروائی کے تحت ڈرونز کو کنٹینروں میں ٹرکوں کے ذریعے روسی حدود کے اندر پہنچایا گیا۔
ان ڈرونز نے اتوار کی دوپہر روس کے مختلف فضائی اڈوں پر موجود 41 بمبار طیاروں کو نشانہ بنایا جن میں ایرکٹسک کے علاقے میں واقع بیلایا ایئربیس بھی شامل ہے جو یوکرین کی سرحد سے چار کلومیٹر دور ہے۔
حملے کے بعد روسی وزارت دفاع نے اتوار کی شام تصدیق کی کہ یوکرین کے ایک بڑے ڈرون حملے کے نتیجے میں روس کے کئی فوجی طیاروں میں آگ بھڑک اٹھی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق روسی حکام نے کہا کہ اس واقعے میں کئی مشتبہ افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔
وزارت نے ٹیلی گرام پر جاری بیان میں کہا: ’مرمانسک اور ایرکٹسک کے علاقوں میں واقع ایئر فیلڈز کے قریب سے لانچ کیے گئے ایف پی وی (فرسٹ پرسن ویو ڈرونز) کے حملوں کے بعد کئی طیاروں میں آگ لگ گئی۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ تاہم اس حملے میں ملوث کئی مجرموں کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ایرکٹسک کے روسی گورنر ایگور کوبزیف نے بھی تصدیق کی کہ پہلی بار اس علاقے میں کسی یوکرینی ڈرون کی موجودگی دیکھی گئی اور اسے ٹرک سے لانچ کیا گیا۔
ریازان اور مرمانسک کے روسی حکام نے بھی ڈرون سرگرمی کی اطلاع دی مگر تفصیلات نہیں بتائیں۔
اس دوران صدر زیلنسکی نے اتوار کو اعلان کیا کہ یوکرین کا وفد پیر کو استنبول میں روسی نمائندوں کے ساتھ براہ راست مذاکرات میں شرکت کرے گا۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
انہوں نے ٹیلی گرام پر بتایا کہ مذاکرات میں یوکرینی وزیر دفاع رستم امیروف وفد کی قیادت کریں گے۔’ہم اپنی آزادی، ریاست اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔‘
یوکرین نے پہلے روس سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ مذاکرات سے قبل اپنا امن منصوبہ پیش کرے جس پر ماسکو نے کہا ہے کہ وہ مذاکرات کے دوران اپنی تجاویز پیش کرے گا۔
دوسری جانب یوکرین کی فضائیہ کے مطابق اتوار کو روس نے 2022 کی جنگ کے آغاز کے بعد سب سے بڑا ڈرون حملہ کیا جس میں 472 ڈرونز اور سات میزائل فائر کیے گئے۔
یوکرینی فوج کے مطابق ایک فوجی تربیتی مرکز پر روسی میزائل حملے میں کم از کم 12 فوجی مارے گئے اور 60 سے زائد زخمی ہوئے۔
حملہ دن 12:50 بجے ہوا۔ بیان میں کہا گیا کہ اس وقت کسی بڑی فوجی تقریب یا اجتماع کا انعقاد نہیں ہو رہا تھا۔
اس حملے کے بعد یوکرین کے اعلیٰ کمانڈر میخائلو ڈراپاتی نے استعفیٰ دے دیا۔ ان کی قیادت میں یوکرین نے 2022 کی جوابی کارروائی کے دوران مشرقی محاذ پر کچھ علاقہ واپس حاصل کیا تھا۔
روس کی وزارت دفاع نے اتوار کو دعویٰ کیا کہ اس نے یوکرین کے شمالی علاقے سومی میں واقع اولیکسیئیوکا گاؤں پر قبضہ کر لیا ہے۔ سومی کے حکام نے ہفتے کو 11 مزید علاقوں میں انخلا کا حکم جاری کیا ہے۔