غزہ تک امداد کی رسائی روک کر اسرائیل نے منظم جرائم کیے: گریٹا تھنبرگ

تھنبرگ نے کہا ہم نے ان جنگی جرائم کی نشان دہی کی ’جو اسرائیل نے بھوک سے مر جانے والے لوگوں تک امداد کو پہنچنے سے روک کر فلسطینیوں کے خلاف منظم انداز میں کیے۔‘

ماحولیات کے تحفظ کے لیے سرگرم کارکن گریٹا تھنبرگ کو منگل کو اسرائیل سے بے دخل کیے جانے کے بعد وطن واپس بھیج دیا گیا۔ گریٹا اور  فلسطین کے حامی ان کے ساتھی کارکنوں کو امداد کے ساتھ غزہ کی طرف سفر کرنے سے روک دیا تھا۔

22  سالہ تھنبرگ نے پیرس اترنے کے بعد صحافیوں سے کہا: ’ہم نے کچھ بھی غلط نہیں کیا۔‘ انہوں نے الزام لگایا کہ اسرائیل نے انہیں اغوا کیا۔

انہوں نے کہا: ’ہم 12 پر امن رضاکار تھے، بین الاقوامی پانیوں میں ایک غیر فوجی کشتی پر غزہ کے لیے انسانی امداد لے جا رہے تھے۔‘

تھنبرگ نے ان جنگی جرائم کی نشان دہی کی ’جو اسرائیل نے بھوک سے مر جانے والے لوگوں تک امداد کو پہنچنے سے روک کر  فلسطینیوں کے خلاف منظم انداز میں کیے۔

حکام نے ان کی چھوٹی امدادی کشتی، ’میڈلین،‘ کو حراست میں لے لیا، جو غزہ کا بحری محاصرہ توڑ کر اس تک پہنچنے کی کوشش کر رہی تھی۔

مس تھنبرگ سمیت چار افراد نے فوری بےدخلی قبول کر لی، جبکہ آٹھ افراد نے قانونی حکم کے خلاف اپیل کی۔

ان کو تل ابیب ایئر پورٹ کے قریب حراست میں رکھ کر عدالت نے ان کی قانونی حیثیت کے بارے میں سماعت مقرر کی ہے، جن میں یورپی پارلیمنٹ کی رکن ریما حسن بھی شامل ہیں۔

تھنبرگ نے مزید کہا: ’ہمیں اس مشن کے خطرات کا بخوبی اندازہ تھا، ہمارا مقصد غزہ پہنچنا اور وہاں امداد تقسیم کرنا تھا۔‘

اسرائیل نے یہ کہتے ہوئے غزہ پر زمینی، فضائی اور بحری محاصرہ برقرار رکھا ہوا ہے کہ یہ اقدامات حماس کو اسلحہ پہنچنے سے روکنے کے لیے ضروری ہیں۔

وہ  محدود خوراکی رسد کی اجازت دیتا ہے، جو تقریباً پوری اس کے حمایت یافتہ نجی گروپ کے ذریعے تقسیم کی جاتی ہے۔

وزیر خارجہ گیدون سار نے کہا: ’گریٹا اور ان کے دوست اپنی سیلبریٹی کشتی پر تھوڑی سی امداد لے کر لائے، اس سے غزہ کے لوگوں کی مدد نہیں ہوئی۔ یہ محض مضحکہ خیز ایک چال تھی۔‘

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

انہوں نے بتایا کہ امدادی سامان ’اصل انسانی چینلوں‘ کے ذریعے غزہ منتقل کیا جائے گا۔

تھنبرگ نے فلسطین کے حامی گروپ ’فریڈم فلوٹیلا کولیشن‘ کی اس کوشش کا دفاع کیا، اور بتایا کہ ایک بڑی کشتی، جو زیادہ مقدار میں امدادی سامان لے جا سکتی تھی، گذشتہ ماہ بحیرہ روم میں ڈرونز کے حملے میں ناکارہ ہو گئی تھی، جنہیں مبینہ طور پر اسرائیل نے چلایا تھا۔

انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی تنقید پر بھی ہنس کر ردعمل دیا جنہوں نے انہیں راتوں رات ’غصے والی‘ اور ’عجیب‘ قرار دیا تھا۔

گریٹا نے کہا: ’میرے خیال میں دنیا کو مزید نوجوان غصے والی خواتین کی ضرورت ہے، خاص طور پر موجودہ حالات میں۔‘

مس تھنبرگ سٹاک ہوم روانہ ہوئیں، وہ عام طور پر کاربن کا اخراج کم کرنے کے لیے ہوا بازی کی بجائے ریل کے ذریعے سفر کرتی ہیں۔ 2019 کے دوران، انہوں نے ماحولیاتی سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے کشتی کے ذریعے اوقیانوس عبور کیا تھا۔

مارچ سے اسرائیل نے غزہ کی تمام رسد پر مکمل بندش عائد کی، جس کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ اس نے 20 لاکھ سے زائد آبادی کو قحط کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔

گذشتہ دو ہفتوں کے دوران اسرائیل نے محدود مقدار میں خوراک کی رسد کی اجازت دی ہے، جو زیادہ تر ایک نئے اسرائیلی حمایت یافتہ گروپ کے ذریعے تقسیم کی جا رہی ہے۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ یہ اقدام اس لیے ضروری ہے تاکہ حماس امداد کو اپنی طرف موڑنے سے باز رہے۔

حماس نے امداد چوری کرنے کے الزامات کی تردید کی ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا