چین نے دنیا کے سب سے بڑے ریسکیو طیارے کی تیاری کی منظوری دے دی

تقریباً بوئنگ 737 جتنے سائز کے اس طیارے کو سمندری ریسکیو مشنز اور جنگلوں کی آگ بجھانے کے لیے تیار کیا گیا ہے اور یہ خشکی اور پانی دونوں پر لینڈ اور ٹیک آف کر سکتا ہے۔

28 ستمبر 2021 کو جنوبی چین کے صوبہ گوانگ ڈونگ میں 13ویں چائنا انٹرنیشنل ایوی ایشن اور ایرو سپیس نمائش میں ’اے جی 600‘ طیارہ اڑتے ہوئے پانی پھینک رہا ہے (اے ایف پی)

چینی حکومت نے ملک میں تیار کیے گئے دنیا کے سب سے بڑے طیارے کی بڑے پیمانے پر تیاری کی اجازت دے دی ہے جو زمین اور پانی دونوں سے ٹیک آف اور لینڈ کر سکتا ہے۔

چین کے سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کے مطابق چین کی سول ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن نے بدھ کو ’اے جی 600‘ طیارے کی صنعتی پیمانے پر پیداوار کی منظوری دے دی ہے جس سے یہ طیارہ اب کمرشل مارکیٹ میں داخل ہونے کے لیے تیار ہو گیا ہے۔

چین نے جنوبی بحیرہ چین جیسے علاقائی تنازعات پر زیادہ جارحانہ موقف کے تناظر میں اس طیارے کو اپنی فوج کو جدید بنانے کے منصوبے کے تحت تیار کیا تھا۔

گلوبل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ’اے جی 600 کون لونگ‘ نامی یہ طیارہ کم بلندی اور کم رفتار پر موثر کارکردگی، فائر فائٹنگ اور ریسکیو آپریشنز میں اعلیٰ کارکردگی، پانی کی سطح پر مستحکم ٹیک آف اور لینڈنگ اور مکمل طور پر مقامی سپورٹ سسٹم جیسی خصوصیات رکھتا ہے۔

یہ طیارہ حجم میں تقریباً بوئنگ 737 جتنا ہے اور اسے سمندری ریسکیو مشنز اور جنگلوں کی آگ بجھانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ یہ ایک وقت میں ساڑھے چار ہزار کلومیٹر تک سفر کر سکتا ہے اور دو میٹر اونچی لہروں پر بھی ٹیک آف اور لینڈنگ کی صلاحیت رکھتا ہے۔

چار ٹربو پراپ انجنوں سے چلنے والا یہ طیارہ سمندر میں ریسکیو کے دوران 50 افراد کو لے جا سکتا ہے اور صرف 20 سیکنڈ میں 12 میٹرک ٹن پانی جمع کر سکتا ہے جو آگ بجھانے میں استعمال ہوتا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

چین کی سرکاری کمپنی ’ایوی ایشن انڈسٹری کارپوریشن آف چائنہ‘ نے اس طیارے کی پیداواری منظوری کو ایوی ایشن سیکٹر کی مزید اعلیٰ معیار اور معیاری پیداواری صلاحیتوں کی جانب ایک اہم سنگ میل قرار دیا ہے۔

کمپنی کے مطابق یہ منظوری چین کی مکمل خودمختار سول ایوی ایشن ایکوسسٹم بنانے کی صلاحیت کو بھی مضبوط کرتی ہے۔

جیلن صوبے کے محکمہ ایمرجنسی مینجمنٹ کے عہدیدار وانگ ہوا فینگ نے بتایا کہ اس طیارے کے ابتدائی ماڈل کو چانگ بائی پہاڑی سلسلے پر جنگلی آگ بجھانے کے لیے آزمایا گیا۔

ان کا کہنا تھا: ’آزمائشی پرواز سے ثابت ہوا کہ یہ سمندری ہوائی جہاز ہنگامی صورت حال میں بہت موثر ہے۔ اس کی سروس ہمارے لیے گھاس کے میدانوں اور جنگلاتی آگ پر قابو پانے میں بڑی مددگار ہیں۔‘

ژجیانگ ایمرجنسی مینجمنٹ ایئر ریسکیو سینٹر کے ڈائریکٹر یے جون وی کے مطابق یہ طیارہ جنگلاتی آگ بجھانے کی کارروائیوں کی رفتار اور افادیت میں نمایاں بہتری لائے گا۔

اے جی 600 کا پہلا بیچ رواں سال مئی میں جنوبی چین کے شہر ژوہائی میں پروڈکشن ٹیسٹ پرواز مکمل کر چکا ہے۔ طیارے نے اس دوران 12 ٹن پانی گرا کر 17 منٹ تک فضا میں پرواز کی اور پھر کامیابی سے لینڈ کیا۔

چینی حکومت کی جانب سے اس کی منظوری کے صرف تین ماہ بعد اس طیارے کی تیاری کا منصوبہ ستمبر 2009 میں شروع کیا گیا تھا۔ طیارے کا پروٹوٹائپ مارچ 2014 میں تیار ہونا شروع ہوا جو دو سال میں مکمل ہوا اور اس نے پہلی آزمائشی پرواز 2017 میں ژوہائی میں کی۔

2020  میں اے جی 600 نے بحیرہ زرد پر اپنی پہلی سمندری پرواز بھی کامیابی سے مکمل کی تھی۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ٹیکنالوجی