اسرائیل کا آراک ہیوی واٹر پلانٹ پر حملہ: ایران سرکاری ٹی وی

ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن نے جمعرات کو اطلاع دی کہ اسرائیل نے ایران کے آراک ہیوی واٹر ری ایکٹر پر حملہ کیا ہے۔

اسرائیل کا آراک ہیوی واٹر پلانٹ پر حملہ: ایران سرکاری ٹی وی

ایرانی سرکاری ٹیلی ویژن نے جمعرات کو اطلاع دی کہ اسرائیل نے ایران کے آراک ہیوی واٹر ری ایکٹر پر حملہ کیا ہے۔

ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا کہ ’کسی قسم کی تابکاری کا کوئی خطرہ نہیں‘ اور یہ کہ تنصیب کو حملے سے پہلے ہی خالی کرا لیا گیا تھا۔

اسرائیل نے جمعرات کی صبح پہلے ہی خبردار کر دیا تھا کہ وہ اس تنصیب پر حملہ کرے گا اور عوام سے کہا تھا کہ وہ اس علاقے سے نکل جائیں۔

ایران پر اسرائیل کے فضائی حملوں کا یہ ساتواں دن ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے اپنے علاقے پر ایرانی میزائل حملوں کے خطرے میں کمی کے اشارے دیتے ہوئے روزمرہ زندگی پر کچھ پابندیاں بھی ختم کر دی ہیں۔


اسرائیلی فوج کی تہران کے جنوب مغرب میں ہیوی واٹر ری ایکٹر کے علاقے سے انخلا کی وارننگ

خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق اسرائیلی فوج نے جمعرات کو ایران کے آراک ہیوی واٹر ری ایکٹر کے علاقے سے فوری انخلا کی وارننگ جاری کی ہے، جو تہران سے 250 کلومیٹر جنوب مغرب میں واقع ہے۔

ہیوی واٹر جوہری ری ایکٹرز کی حرارت کو کم کرتا ہے، لیکن یہ پلوٹونیم بھی پیدا کرتا ہے جو جوہری ہتھیاروں میں استعمال ہو سکتا ہے۔

آئی اے ای اے نے اسرائیل سے جوہری مقامات پر حملے نہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ پہلے ہی اسرائیل نے ناتنز میں ایران کے افزودگی مقام، تہران کے آس پاس کے سینٹری فیوج ورکشاپس، اور اصفہان میں ایک جوہری سائٹ پر حملے کیے ہیں، جن میں بڑے جنرل اور جوہری سائنسدان  مارے گئے ہیں۔


 

ایرانی حملے کا خطرہ، امریکی جہاز مشرق وسطیٰ سے منتقل

امریکی فوج نے مشرق وسطیٰ میں اپنے ایسے اڈوں سے کچھ طیارے اور جہاز دوسری جگہ منتقل کیے ہیں جنہیں ممکنہ طور پر ایرانی حملوں سے خطرہ ہو سکتا ہے۔

دو امریکی حکام نے نام خفیہ رکھنے کی شرط پر روئٹرز کو بتایا یہ اقدام امریکی افواج کی حفاظت کے منصوبے کا حصہ تھا۔ انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ کتنے طیارے یا جہاز منتقل کیے گئے اور کہاں لے جائے گئے۔

ان میں سے ایک افسر نے بتایا کہ بحرین کے پورٹ سے امریکی بحری بیڑے کو منتقل کیا گیا، جبکہ قطر کے العدید ہوائی اڈے سے وہ طیارے منتقل کیے گئے ہیں جنہیں مضبوط بنکر میسر نہیں تھے۔

انہوں نے کہا: ’یہ کوئی غیر معمولی عمل نہیں ہے۔ فورس پروٹیکشن ہماری اولین ترجیح ہے۔‘

قطر میں امریکی سفارت خانے نے عارضی طور پر اپنے عملے کو العدید ایئر بیس تک رسائی سے روک دیا ہے، اور قطر میں موجود امریکی شہریوں اور عملے کو ’مزید احتیاط برتنے‘ کا مشورہ دیا ہے۔


امریکہ نے اسرائیل میں موجود سفارتکاروں کا انخلا شروع کر دیا

ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث جمعرات کو امریکہ نے اسرائیل میں تعینات غیر ضروری سفارتکاروں اور ان کے اہل خانہ کا انخلا شروع کر دیا ہے۔

امریکی حکام کے مطابق بدھ کے روز ایک سرکاری طیارے کے ذریعے متعدد اہلکاروں اور ان کے خاندانوں کو نکالا گیا۔

امریکی سفیر مائیک ہکبی نے ایکس پر کہا کہ نجی امریکی شہریوں کے انخلا کے لیے بھی ہوائی اور بحری ذرائع پر غور کیا جا رہا ہے۔

ادھر محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ابھی عام شہریوں کے انخلا کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا تاہم وہ روانگی کے متبادل راستوں سے متعلق معلومات فراہم کر رہے ہیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ایران پر حملہ نہیں چاہتے، لیکن ضرورت پڑنے پر کارروائی کے لیے تیار ہیں۔

خطے میں امریکی افواج کی نقل و حرکت اور سفارتی عملے کی واپسی سے امریکہ کے ممکنہ عسکری مداخلت کے خدشات بڑھ گئے ہیں۔

یروشلم میں امریکی سفارتخانہ پیر سے بند ہے اور جمعہ تک بند رہے گا۔


اسرائیل کی جانب سے 13 جون کو ایران کی متعدد فوجی اور جوہری تنصیبات پر حملوں کے نتیجے میں ایران کی عسکری قیادت، جوہری سائنس دانوں اور عام شہریوں کی موت کے بعد آپریشن ’وعدہ صادق سوم‘ کے نام سے تہران کے جوابی حملے جاری ہیں۔

دوسری جانب اسرائیل بھی مختلف ایرانی شہروں اور تنصیبات پر میزائل حملے کر رہا ہے۔ اس طرح یہ جنگ اب چھٹے روز میں داخل ہو چکی ہے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ’تہران کو فوری طور پر خالی کرنے‘ کے انتباہ کے بعد ایرانی دارالحکومت سے شہریوں کے انخلا کا سلسلہ جاری ہے۔

ایران اور اسرائیلی جنگ کی اپ ڈیٹس یہاں دیکھیے:


پاکستان اور ایران کے درمیان سرحد کھلی ہے: دفتر خارجہ

پاکستان کے دفتر خارجہ نے بدھ کو بتایا ہے کہ پاکستان-ایران سرحد پر تمام بارڈر کراسنگز کھلی ہیں۔

دفتر خارجہ نے ایک بیان میں ان تمام میڈیا رپورٹس کی تردید کی ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پاکستان-ایران کے درمیان سرحد بند کر دی گئی ہے۔


ایران نے رابطہ کیا ہے مگر اب بہت دیر ہو چکی ہے: ڈونلڈ ٹرمپ

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بدھ کو کہا ہے کہ ایران نے ان سے رابطہ کیا ہے مگر ان کے مطابق اب بہت دیر ہو چکی ہے۔

وائٹ ہاؤس میں بات کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں کے سوالوں کے جواب میں کہا کہ ’ایران مشکل میں ہے اور وہ مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔‘

ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’ایران نے رابطہ کیا ہے اور میں نے ان سے کہا کہ بات کرنے کے لیے بہت دیر ہو چکی ہے۔‘

ان سے جب سوال کیا گیا کہ کیا امریکہ ایران پر حملہ کرنے جا رہا ہے یا نہیں تو ڈونلڈ ٹرمپ نے اس کا جواب دینے سے انکار کرتے ہوئے اتنا کہا کہ ’کوئی نہیں جانتا کہ میں کیا کرنے جا رہا ہوں۔‘

انہوں نے کہا کہ ’ابھی اور ایک ہفتہ قبل میں بہت فرق ہے۔ انہوں نے دو ہفتہ قبل بات کیوں نہیں کی؟‘

امریکی صدر نے ایک بار پھر کہا کہ ’ایران کے لیے دو واضح الفاظ کافی ہیں اور وہ ہیں غیر مشروط سرینڈر۔‘

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’اگلہ ہفتہ بہت بڑا ہو گا، شاید ہفتے سے بھی کم۔‘ تاہم انہوں نے اس کی مزید وضاحت نہیں کی۔


ایران امریکہ کے سامنے غیر مشروط ہتھیار ڈالنے کو تیار نہیں: آیت اللہ خامنہ ای

ایران کے آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ان کا ملک امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے غیر مشروط ہتھیار ڈالنے کے مطالبے کو قبول نہیں کرے گا۔

بدھ کو ایرانی سرکاری ٹیلی وژن پر ایک پریزینٹر کے ذریعے پڑھ کر سنائے گئے بیان میں آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ ’ایران پر امن یا جنگ مسلط نہیں کی جا سکتی۔‘

یہ بیان اسرائیل کی جانب سے ایران پر بمباری کے آغاز کے بعد ان کے پہلے باقاعدہ ردعمل کے طور پر سامنے آیا ہے۔

انہوں نے کہا: ’سمجھدار لوگ جو ایران، ایرانی قوم اور اس کی تاریخ سے واقف ہیں، وہ اس قوم سے دھمکی آمیز زبان میں بات نہیں کرتے کیونکہ ایرانی قوم کبھی ہتھیار نہیں ڈالے گی۔‘

آیت اللہ خامنہ ای کا مزید کہنا تھا کہ ’امریکہ کو معلوم ہونا چاہیے کہ اس کی کوئی بھی فوجی مداخلت ناقابل تلافی نقصان کا باعث بنے گی۔‘


امریکہ کو بھی وہی جواب دیں گے جو اسرائیل کو دیا: اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب

اقوامِ متحدہ میں ایران کے مندوب، علی بحرینی نے کہا ہے کہ ان کا ملک امریکہ کو بھی وہی جواب دے گا جو اسرائیل کو دیا گیا۔

انہوں نے خبر رساں ادارے (اے ایف پی) کو بتایا کہ ’ہم بھرپور جواب دیں گے اور کسی بھی طرف سے جارحیت کو روکیں گے،  چاہے وہ اسرائیل کی جانب سے ہو یا امریکہ سے۔‘

علی بحرینی نے کہا کہ ’ہم نے امریکہ کو پیغام دیا ہے کہ ہم بھرپور جواب دیں گے  اور امریکہ سمیت کسی کی بھی طرف سے  کی گئی جارحیت کو روکیں گے۔‘



ایران کی میزائل تنصیبات پر اسرائیل کے حملے

اسرائیل کے ایران پر حملے جاری ہیں اور خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بدھ کو اسرائیل نے ایران کی میزائل تنصیبات کو نشانہ بنایا جبکہ ایران کے سرکاری میڈیا نے صوبہ اصفہان میں اسرائیلی ڈرون ہرمیز کو مار گرانے کی ویڈیو جاری کی ہے۔

ایران نے بدھ کو کہا کہ اس نے اسرائیل کی موساد انٹیلی جنس ایجنسی کے پانچ مشتبہ ایجنٹس کو گرفتار کیا ہے۔

گرفتار کیے گئے ایجنٹس پر آن لائن، ایران کی ساکھ کو خراب کرنے کا الزام ہے۔ ایران کے خبر رساں اداروں تسنیم اور  اسنا نے پاسداران انقلاب کے ایک بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ان کرائے کے قاتلوں نے عوام میں خوف پھیلانے اور اسلامی جمہوریہ ایران کے مقدس نظام کی شبیہ کو اپنی آن لائن سرگرمیوں کے ذریعے خراب کرنے کی کوشش کی۔‘

ایرانی حکام کےمطابق یہ مغربی ایران میں کی گئی ہیں۔


اسرائیلی حملوں میں اب تک 585 اموات ہو چکی ہیں: انسانی حقوق گروپ

انسانی حقوق کے ایک گروپ نے بدھ کو بتایا ہے کہ 13 جون سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں ایران بھر میں اب تک کم از کم 585 اموات ہو چکی ہیں جبکہ 1,326 افراد زخمی ہوئے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق واشنگٹن میں قائم گروپ ہیومن رائٹس ایکٹوسٹ کا کہنا ہے کہ اس نے اسرائیلی حملوں میں جان سے جانے والوں میں 239 عام شہری اور 126 سیکیورٹی اہلکار تھے۔

اس گروپ نے اعدادوشمار جمع کرتے ہوئے مقامی میڈیا رپورٹس کی ایران میں موجود اپنے ذرائع کے نیٹ ورک سے جانچ پڑتال کی۔

ایران اسرائیلی حملوں کے دوران جان سے جانے والوں کی تعداد کو باقاعدہ شائع نہیں کر رہا۔

پیر (16 جون) کو جاری ہونے والی اس کی آخری اپ ڈیٹ میں اسرائیلی حملوں میں مرنے والوں کی تعداد 224 جبکہ زخمیوں کی تعداد 1,277 بتائی گئی تھی۔


ایران میں پھنسے پاکستانیوں کی خصوصی پرواز سے وطن واپسی

ایران میں پھنسے 107 پاکستانیوں کو لے کر پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کی پہلی خصوصی پرواز بدھ کو اشک آباد سے اسلام آباد پہنچ گئی۔

پی آئی اے کے ترجمان نے بدھ کو ایک بیان میں کہا کہ ایرانی فضائی حدود بندش کے باعث، ایران میں موجود پاکستانی شہری زمینی راستے کے ذریعے ترکمانستان کے شہر اشک آباد پہنچے تھے۔

پی آئی اے کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ اس تمام عمل میں ایران اور ترکمانستان میں پاکستانی سفارت خانوں نے کلیدی کردار ادا کیا۔

مزید کہا گیا کہ ’قومی ایئر لائن کی یہ خصوصی پرواز حکومتِ پاکستان کی ہدایات پر روانہ ہوئی تھی۔‘


اسرائیل کے تہران پر فضائی حملے

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران سے ’غیر مشروط ہتھیار ڈالنے‘ کے مطالبے کے ایک روز بعد بدھ کی صبح اسرائیل نے ایران کے دارالحکومت تہران پر فضائی حملے کیے ہیں۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق تہران میں بدھ کی صبح 5 بجے کے قریب ایک بڑے دھماکے کی آواز سنی گئی۔

اس حملے کے بارے میں ایرانی حکام کی طرف سے فوری طور پر کچھ نہیں کہا گیا۔


ایران کا اسرائیل کے خلاف فتح ون میزائل استعمال کرنے کا دعویٰ

ایران کی پاسدارانِ انقلاب نے بدھ کو کہا ہے کہ اسرائیل پر حالیہ حملے میں ہائپر سونک میزائل فتح ون استعمال کیے گئے ہیں۔

 فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق سرکاری ٹیلی ویژن پر نشر کیے گئے ایک بیان میں پاسداران انقلاب نے کہا: فخر انگیز آپریشن ’وعدہ صادق سوم‘ کی گیارہویں لہر میں فتح ون میزائل استعمال کیے گئے۔‘

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایرانی افواج نے مقبوضہ علاقوں کی فضاؤں پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔


امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے انتباہ کے بعد تران سے شہریوں کا انخلا جاری

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے منگل کو دیے گئے انتباہ کے بعد ایران کے دارالحکومت تہران سے رہائشی انخلا کر رہے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو اپنے ٹروتھ سوشل اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں ’فوری طورپر تہران خالی کرنے‘ پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کو ان کے تجویز کردہ ’معاہدے‘ پر دستخط کر لینے چاہیے تھے۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق تقریباً 95 لاکھ آبادی پر مشتمل تہران میں دکانیں اور تاریخی گرینڈ بازار منگل کو بند کر دیا گیا تھا۔

تہران سے مغرب کی جانب سڑکوں پر ٹریفک جام نظر آیا جبکہ گیس سٹیشنوں پر بھی لمبی قطاریں دیکھی گئیں۔

ایک رہائشی نے اے پی کو فون پر بتایا: ’ایسا لگتا ہے کہ اس شہر میں کوئی نہیں رہ رہا۔‘


ٹرمپ کی ایران پر قومی سلامتی کونسل سے ملاقات: وائٹ ہاؤس

وائٹ ہاؤس نے بتایا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کو ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ پر تبادلہ خیال کے لیے اپنی قومی سلامتی کونسل کے ساتھ ملاقات کی۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ یہ ملاقات وائٹ ہاؤس کے سچوئیشن روم میں ہوئی اور تقریباً ایک گھنٹہ 20 منٹ جاری رہی، تاہم مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ٹرمپ نے حال ہی میں کہا تھا کہ امریکہ فی الحال ایران کے سپریم لیڈر کو قتل نہیں کرے گا۔ انہوں نے تہران سے ’بلا مشروط‘ ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا ہے۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ٹرمپ تمام آپشنز پر غور کر رہے ہیں، تاہم ان کا اصرار ہے کہ اب تک واشنگٹن کا اس مہم میں براہِ راست کوئی کردار نہیں رہا۔

ٹرمپ جن آپشنز پر غور کر رہے ہیں، ان میں سب سے زیادہ ممکنہ اقدام یہ ہو سکتا ہے کہ امریکہ ایران کے زیر زمین انتہائی گہرائی میں واقع فردو جوہری تنصیب پر حملے کے لیے اپنے ’بنکر بسٹر‘ (زمین دوز تباہ کن) بم استعمال کرے، کیونکہ یہ وہ ہدف ہے جسے اسرائیلی بم نشانہ نہیں بنا سکتے۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق، ٹرمپ اس امکان پر بھی غور کر رہے ہیں کہ امریکی طیارہ بردار جہاز اسرائیلی لڑاکا طیاروں کو فضائی ری فیولنگ فراہم کریں تاکہ وہ دور رس مشن مکمل کر سکیں۔

امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایران کے جوہری پروگرام کو غیر مؤثر بنانا ٹرمپ کی اولین ترجیح ہے۔ مغربی ممالک کا دعویٰ ہے کہ تہران اسے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے لیے استعمال کر رہا ہے، اگرچہ ایران اس سے انکار کرتا ہے۔

تاہم، ٹرمپ کے حالیہ بیانات سے عندیہ ملتا ہے کہ آیت اللہ علی خامنہ ای کو قتل کرنے کا آپشن دوبارہ زیرِ غور آ چکا ہے، حالانکہ چند روز قبل ایک امریکی اہلکار نے کہا تھا کہ ٹرمپ نے اسرائیل کو ایسا کرنے سے روک دیا تھا۔

whatsapp channel.jpeg
مزید پڑھیے

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا