قومی ہاکی ٹیم نیشنز کپ کے فائنل میں: کارکردگی بہتر کیسے ہونے لگی؟

پاکستان ہاکی ٹیم کوالالمپور میں منعقدہ نیشنز کپ کے فائنل میں آج نیوزی لینڈ کا سامنا کرے گی، جسے کئی سالوں بعد قومی ٹیم کے لیے خود کو منوانے کا ایک اہم موقع قرار دیا جا رہا ہے۔

پاکستان ہاکی ٹیم کوالالمپور میں منعقدہ نیشنز کپ کے فائنل میں آج نیوزی لینڈ کا سامنا کرے گی، جسے کئی سالوں بعد قومی ٹیم کے لیے خود کو منوانے کا ایک اہم موقع قرار دیا جا رہا ہے۔

پاکستانی ٹیم نے ہاکی میں کئی دہائیوں تک راج کیا اور ناقابل تسخیر رہی، مگر گذشتہ کئی سالوں سے یہ ٹیم بڑے عالمی مقابلوں میں کوالیفائی تک نہ کر سکی۔

اب ایک سال سے ٹیم کی کارکردگی بہتر ہو رہی ہے اور جمعے (20 جون) کو ہونے والے سیمی فائنل میں فرانس کو شکست دے کر ٹیم نیشنز کپ کے فائنل میں پہنچ گئی ہے، جہاں عالمی رینکنگ میں 13ویں نمبر پر موجود پاکستانی ٹیم کا فائنل 11ویں نمبر پر موجود نیوزی لینڈ کی ٹیم سے ہوگا۔

پاکستان ہاکی ٹیم کے ہیڈ کوچ طاہر زمان نے سیمی فائنل میں کامیابی کے بعد اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ  ’ہماری ٹیم شوٹ آؤٹ میں کمزور تھی، اسی لیے دو گول بھی ڈاؤن ہوئے، لیکن ہم نے اس پر قابو پایا اور سیمی فائنل میں ان خامیوں پر قابو پانے سے فرانس کے خلاف کامیابی ملی۔‘

انہوں نے امید ظاہر کی کہ ’فائنل میں نیوزی لینڈ کو بھی شکست دیں گے۔‘

اسی طرح ہاکی ٹیم کے کپتان عماد بٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ ’ہماری پوری ٹیم نے بھر پور کوشش کی اور سخت محنت کے نتیجے میں سیمی فائنل جیت لیا۔ اب قوم دعا کرے کہ ہم فائنل جیت کر ملک کا نام روشن کریں۔‘

ہاکی ٹیم کا بہتری کی طرف سفر

ہاکی فیڈریشن کے ریکارڈ کے مطابق پاکستان ہاکی ٹیم نے عالمی مقابلوں میں تین بار سب سے زیادہ ورلڈ کپ جیتے۔ ٹیم نے سب سے پہلا ورلڈ کپ 1978، دوسرا 1980 اور پھر تیسری مرتبہ 1994 میں اپنے نام کیا۔

ایشیا میں آٹھ بار ایشین چیمپیئن کا ٹائٹل اپنے نام کرنے کا اعزاز بھی اسی ٹیم کو حاصل ہے۔

ایشیائی مقابلوں میں 1958، 1962، 1970،  1974، 1978، 1982، 1990 اور 2001 میں پاکستانی ٹیم فاتح قرار پائی۔ اسی طرح قومی ٹیم دو بار فائنل ہاری اور تین بار تیسرے نمبر پر آئی۔

اس کے علاوہ گرین شرٹس ورلڈ کپ مقابلوں میں سات بار فائنل ہاری اور سات ہی بار تیسرے نمبر پر رہی۔

اس کے بعد ہاکی فیڈریشن کے عہدیدار اور سینیئر کھلاڑی ریٹائر ہوتے گئے اور قومی ہاکی ٹیم زوال پذیر ہونے لگی۔ صورت حال یہاں تک آن پہنچی کہ عالمی نمبر ون ہاکی ٹیم 2001کے بعد دیگر عالمی یا ایشیائی مقابلوں کی طرح گذشتہ کئی سال سے اولمپکس مقابلوں میں شریک ہونے کے لیے بھی جگہ نہ بنا پائی۔

لیکن اب نہ صرف رینکنگ بہتر ہو رہی ہے بلکہ نیشنز کپ میں بھی بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے ٹیم فائنل تک جا پہنچی ہے۔

اس کامیابی کا سہرا پاکستانی ٹیم کی ٹریننگ اور فٹنس میں اضافے کو قرار دیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

ہاکی فیڈریشن کے سیکرٹری جنرل رانا مجاہد نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ ایک سال سے ہاکی ٹیم کے کھلاڑی محدود وسائل کے باوجود سخت محنت کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا: ’ہماری ٹیم غیر ملکی بڑی ٹیموں کے ساتھ میچز تو نہ کھیل سکیں لیکن سینیئرز نے اپنے تجربے کی بنیاد پر کھلاڑیوں کو دوسری ٹیموں سے مقابلہ کرنے کی تکنیکس اور فٹنس سے متعلق تربیت فراہم کی۔‘

ہاکی ٹیم کے سابق کپتان محمد شہباز سینیئر نے اندپینڈنٹ اردو سے گفتگو میں بتایا: ’ہاکی میں سب سے زیادہ اہم فٹنس اور دوسرے نمبر پر ٹریننگ ہوتی ہے۔ اگرچہ نیشنز کپ میں دنیا کی ٹاپ ٹیمیں حصہ نہیں لے رہیں لیکن رینکنگ میں نویں نمبر پر فرانس کی ٹیم کو سیمی فائنل میں ہرا کر ٹیم نے ثابت کیا کہ تھوڑی سی توجہ دی جائے تو ہم اپنی پوزیشن مزید بہتر کر سکتے ہیں۔‘

محمد شہباز سینیئر کے بقول: ’فٹنس کے لیے کھلاڑیوں کو خالص خوراک کی فراہمی اور آسٹرو ٹرف گراؤندز میں ٹریننگ لازمی ہے۔ اس سال کھلاڑیوں کی فٹنس اور ٹریننگ پر توجہ دکھائی دے رہی ہے، البتہ دنیا کی ٹاپ ٹیموں کے ساتھ کھیلنے کے مواقع فراہم کرنے سے ٹیم کا مورال مزید بلند ہوگا۔‘

دوسری جانب سابق اولمپیئن سمیع اللہ کہتے ہیں کہ ’کسی بھی ٹیم کی کامیابی کے لیے سب پوزیشنز کا مضبوط ہونا لازمی ہے۔ پاکستانی ٹیم کا ڈیفنس اور گول کیپر بہتر ہونے سے کارکردگی کافی اچھی ہوئی۔ اسی طرح دیگر پوزیشنز بھی بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔‘

انہوں نے نیشنز کپ میں شامل ٹیموں کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ’یہ تو رینکنگ میں نویں دسویں نمبر کی ٹیمیں ہیں، لہذا ٹاپ ٹیموں کا مقابلہ کرنے کے لیے کوشش بھی اتنی ہی زیادہ کرنا لازمی ہے۔‘

عالمی رینکنگ

انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن کی جانب سے رواں ہفتے جاری رینکنگ کے مطابق ہالینڈ پہلے، جرمنی دوسرے، بیلجیم تیسرے، انگلینڈ چوتھے، آسٹریلیا پانچواں، سپین چھٹے، ارجنٹائن ساتویں، انڈیا آٹھویں، آئرلینڈ نویں، فرانس 10ویں، نیوزی لینڈ 11ویں، جنوبی افریقا 12ویں نمبر پر موجود ہے۔ پاکستان قومی ٹیم کا نمبر 13واں ہے جبکہ کوریا 14ویں اور ملائیشیا 15ویں نمبر پر موجود ہے۔

نیشنز ہاکی کپ ٹورنامنٹ میں انڈیا سمیت ٹاپ نو ٹیموں میں سے کوئی بھی شریک نہیں۔ رینکنگ کے لحاظ سے فرانس اس ٹورنامنٹ کی مضبوط ترین ٹیم ہے جس کا نمبر 10واں ہے اور جسے پاکستان سیمی فائنل میں شکست دے چکا ہے۔

گرین شرٹس اگر آج نیشنز کپ ہاکی کے اہم معرکے میں نیوزی لینڈ کو شکست دینے میں کامیاب رہتی ہے تو گروپ میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرلے گی۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی کھیل