ایرانی ریاستی نشریاتی ادارے کے نائب سیاسی سربراہ حسن عبدینی نے اتوار کو بتایا کہ ایران نے امریکی حملوں سے قبل اپنے تین ایٹمی مراکز کو خالی کر دیا تھا۔
امریکی فوج نے اتوار کی صبح ایران میں تین جوہری مقامات نطنز، اصفہان اور فردو کو نشانہ بنایا تھا۔
خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق عبدینی نے کہا ’افزودہ یورینیم کے ذخائر ان مراکز سے پہلے ہی منتقل کیے جا چکے تھے، اور وہاں اب ایسا کوئی مواد موجود نہیں جو حملے کی صورت میں تابکاری پھیلنے کا باعث بنے اور ہمارے ہم وطنوں کے لیے خطرناک ہو۔
روئٹرز کے مطابق حملوں کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نائب صدر جے ڈی وینس، وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ اور وزیر خارجہ مارکو روبیو کے ہمراہ امریکی عوام سے ایک نشریاتی خطاب میں ان حملوں کو ’شاندار فوجی کامیابی‘ قرار دیا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں تہران کو خبردار کیا کہ اگر وہ امن پر راضی نہ ہوا تو مزید تباہ کن حملوں کے لیے تیار رہے۔
امریکی خبر رساں ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق ایران نے کہا کہ امریکی حملوں کے بعد ایٹمی تنصیبات میں کسی قسم کی تابکاری کے اخراج کے شواہد نہیں ملے۔
ایرانی ریاستی میڈیا کے مطابق قومی جوہری سلامتی مرکز نے ایک بیان میں کہا کہ وہاں نصب تابکاری سنسرز نے کسی قسم کا اخراج نوٹ نہیں کیا۔
بیان میں مزید کہا گیا ‘مذکورہ مقامات کے آس پاس رہائش پذیر افراد کو کسی خطرے کا سامنا نہیں۔‘
اس سے قبل اسرائیلی حملوں کے دوران بھی ایران کے جوہری مراکز کے قریب ماحول میں تابکاری کے اخراج کے شواہد سامنے نہیں آئے تھے۔
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کے جوہری نگران ادارے آئی اے ای اے کا کہنا ہے کہ امریکی حملوں کے بعد ایٹمی مراکز کے آس پاس تابکاری کی سطح میں کوئی اضافہ رپورٹ نہیں ہوا۔
میکسر کمپنی کی جاری کردہ 19 اور 20 جون کو لی گئی اعلیٰ معیار کی سیٹلائٹ تصاویر میں فردو کے زیر زمین ایندھن افزودگی مرکز کے داخلی راستے کے قریب ٹرکوں اور گاڑیوں کی غیر معمولی نقل و حرکت دیکھی گئی تھی۔
تصاویر میں دکھایا گیا کہ 16 مال بردار ٹرکوں کا ایک گروپ اس سرنگ کے داخلی راستے کی طرف جانے والی سڑک پر کھڑا تھا۔
بعد ازاں ان میں سے زیادہ تر ٹرکوں کو تقریباً ایک کلومیٹر (0.6 میل) شمال مغرب میں منتقل کر دیا گیا۔
تصاویر میں ایٹمی مرکز کے مرکزی داخلی راستے کے قریب مزید ٹرک اور کچھ بلڈوزر بھی دکھائے گئے، جن میں ایک ٹرک سرنگ کے بالکل سامنے موجود تھا۔