وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) شزہ فاطمہ نے کا کہنا ہے کہ حکومت نے سکولوں میں پرائمری کی سطح پر آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) کا کورس متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی کے پیر کو پارلیمنٹ لاجز میں ہونے والے اجلاس میں وفاقی وزیر شزہ فاطمہ نے انکشاف کیا کہ ’وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے 100 سکولوں میں انٹرنیٹ میسر نہیں ہے حکومت نے سکولوں میں فائبرآیزیشن کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد اسلام آباد کے سکولوں میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس پرائمری سطح پر شروع کی جائے گی۔‘
شزہ فاطمہ نے بتایا کہ ’سکولوں کے ساتھ ہسپتالوں، تھانوں کی فائبرآئزیشن کریں گے، انٹرنیٹ کی سہولت سے آن لائن تعلیم کو فروغ دیں گے، اس کے علاوہ وزارت صحت کے ساتھ آن لائن ہیلتھ کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ وفاقی حکومت نصاب پر نظرثانی کے لیے کام کر رہی ہے۔ جتنے سکولز ہیں ان میں سمارٹ کلاس رومز بھی لے کر آنا چاہتے ہیں۔‘
شزہ فاطمہ نے کہا کہ ’بچے بچیاں پرائمری سطح پر آرٹیفیشل انٹیلی جنس سیکھ کر آگے بڑھیں گے، وزیر اعظم نے نصاب میں آئی ٹی تعلیم شامل کرنے کے لیے کمیٹی بنائی ہے، جن یونیورسٹیزکے آئی ٹی گریجویٹس کو نوکریاں نہیں مل رہیں، ان کی سزا جزا ہونی چاہیے، ہائر ایجوکیشن کمیشن کو ایسی یونیورسٹیوں کی فنڈنگ روکنی چاہیے۔‘
اسلام آباد میں عوامی مقامات پر وائی فائی میسر ہو گا؟
مزید پڑھ
اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)
سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس سینیٹر پلوشہ زئی خان کی سربرائی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایک رکن کمیٹی نے سوال کیا کہ ’کیا اسلام آباد میں پبلک وائی فائی کی سہولت فراہم کی جارہی ہے؟‘
اس سوال کے جواب میں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ نے جواب دیا کہ ’اسلام آباد میں ابھی تک پبلک وائی فائی کا منصوبہ زیر غور نہیں ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’اس سال وزارت آئی ٹی کے بجٹ میں سے سکولوں، ہسپتالوں میں وائی فائی مہیا کر رہے ہیں، کچھ پارکس اور میٹرو کے روٹس پر پبلک ہاٹ سپاٹ پر وائی فائی کا منصوبہ شروع کر رہے ہیں۔ فنڈز کا اجرا کر دیا ہے، اس سال عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے ذریعے یہ منصوبہ عمل میں لایا جائے گا۔‘
چیئرپرسن کمیٹی پلوشہ محمد زئی خان نے نکتہ اٹھایا کہ ’پارلیمنٹ ہاوس اور لاجز تک میں انٹرنیٹ ٹھیک نہیں ہے۔‘
جس پر شزہ فاطمہ نے جواب دیا کہ ’پارلیمنٹ اور پارلیمنٹ لاجز کے لیے انڈر گراؤنڈ فائبر آپٹک کیبلز بچھا رہے ہیں۔ منصوبے سے پارلیمنٹ ہاوس اور لاجز میں انٹرنیٹ کی صورتحال بہتر ہو گی۔‘
اسلام آباد پائلٹ سمارٹ سٹی
وفاقی وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ نے کمیٹی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’وزیراعظم پاکستان نے اسلام آباد کو پائلٹ سمارٹ سٹی بنانے کی ہدایت کی تھی۔ جس کے تحت وزارت نے اپنے فنڈز سے سکولوں، ہسپتالوں، ہیلتھ یونٹس، پولیس سٹیشنز کو فائبر پہنچانے کی فنڈنگ کی ہے۔ چھ سے آٹھ ماہ میں سکولز، ہیلتھ یونٹس، ہسپتال، پولیس سٹیشنز فائبراز ہو جائیں گے۔‘
آئی ٹی حکام نے بتایا کہ ’ہمارے پاس اس وقت 36 سائبر سکیورٹی ماہرین ہیں۔‘
وفاقی وزیر شزہ فاطمہ نے کہا کہ ’ایک سال پہلے قومی سطح پر نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم بنی تھی، اب صوبائی سطح پر بھی کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیمیں تیار ہیں، نیشنل کمپیوٹر ایمرجنسی رسپانس ٹیم سائبرسکیورٹی سے متعلق آگہی فراہم کرتا ہے۔‘