صدر ٹرمپ کا دورۂ عرب امارات: مصنوعی ذہانت میں سرمایہ کاری

روئٹرز کے مطابق امریکہ اور یو اے ای کے درمیان ایک ابتدائی معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت یو اے ای ہر سال نویڈیا کی پانچ لاکھ جدید ترین اے آئی چپس درآمد کرے گا، جو اس سال سے شروع ہوگا۔

متحدہ عرب امارات کے دورے پر آئے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 15 مئی 2025 کو متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید ال نہیان سے ملاقات کر رہے ہیں (وام نیوز ایجنسی)

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعرات کو متحدہ عرب امارات کے دورے کے دوران دوطرفہ تعلقات مضبوط بنانے اور مصنوعی ذہانت کے میدان میں تعاون کو فروغ دینے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق یہ دورہ اُن کے خلیجی ریاستوں کے حالیہ دورے کا حصہ ہے، جس میں انہوں نے قطر میں امریکہ کے فوجی اڈے میں 10 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کے منصوبے کو سراہنے کے بعد یو اے ای کا رخ کیا ہے۔

ٹرمپ نے ابو ظبی میں متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید ال نہیان سے ملاقات کے دوران کہا کہ ’مجھے کوئی شک نہیں کہ یہ تعلق مزید گہرا اور بہتر ہوگا۔‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’آپ کے شفیق بھائی چند ہفتے قبل واشنگٹن آئے اور انہوں نے ہمیں آپ کے اس فراخدلانہ بیان کے بارے میں بتایا جس میں آپ نے امریکہ میں آئندہ 10 سالوں میں 1.4 کھرب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا۔‘

ٹرمپ کا اشارہ شیخ طحنون بن زاید ال نہیان کی جانب تھا، جو شیخ محمد کے بھائی، امارات کے مشیرِ قومی سلامتی اور ابو ظہبی کے دو بڑے خودمختار سرمایہ کاری فنڈز کے چیئرمین ہیں۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’میں صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ آپ کا بہت شکریہ۔ ہم اس اعتماد پر پورا اترنے کے لیے بھرپور محنت کریں گے۔‘

شیخ محمد بن زاید نے کہا کہ ’یو اے ای اس دوستی کو جاری رکھنے اور مضبوط بنانے کا خواہاں ہے تاکہ دونوں ممالک اور اقوام کو فائدہ ہو۔‘

شیخ زاید مسجد کا دورہ

ابو ظبی آمد پر صدر ٹرمپ کا استقبال خود شیخ محمد بن زاید نے کیا، جس کے بعد دونوں رہنماؤں نے شیخ زاید گرینڈ مسجد کا دورہ کیا۔ سفید میناروں اور گنبدوں والی یہ عظیم الشان مسجد سورج کے ڈھلتے وقت میں اور بھی پرشکوہ لگ رہی تھی۔

مسجد کے اندر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ’یہ واقعی بہت خوبصورت ہے۔‘

انہوں نے بتایا کہ مسجد کو اس دن عوام کے لیے بند رکھا گیا تھا۔ ’یہ پہلا موقع ہے کہ اسے بند کیا گیا۔ یہ امریکہ کے اعزاز میں ہے۔ میرے اعزاز میں نہیں۔ ملک کے اعزاز میں۔ یہ ایک بڑا خراج تحسین ہے۔‘

مصنوعی ذہانت میں تعاون

یو اے ای کی قیادت چاہتی ہے کہ امریکہ ان کی خلیجی ریاست کو مصنوعی ذہانت میں عالمی رہنما بنانے میں مدد دے۔

روئٹرز کے مطابق امریکہ اور یو اے ای کے درمیان ایک ابتدائی معاہدہ طے پایا ہے جس کے تحت یو اے ای ہر سال نویڈیا کی پانچ لاکھ جدید ترین اے آئی چپس درآمد کرے گا، جو اس سال سے شروع ہوگا۔

یہ معاہدہ ان ڈیٹا سینٹرز کی تعمیر کو تقویت دے گا جو مصنوعی ذہانت ماڈلز کی ترقی کے لیے ناگزیر ہیں۔ تاہم، امریکی حکومت کے کچھ حلقوں میں اس معاہدے پر قومی سلامتی کے خدشات پائے جاتے ہیں اور اس کی شرائط میں ممکنہ تبدیلی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

صدارتی محل میں دکھائی گئی ٹی وی فوٹیج میں صدر ٹرمپ اور شیخ محمد کو نویڈیا کے سربراہ جینسن ہوانگ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق، دونوں ممالک نے ایک ٹیکنالوجی فریم ورک معاہدہ حتمی شکل دے دیا ہے جس پر اسی دورے کے دوران کیے جانے کی توقع ہے۔

یہ معاہدہ دونوں ممالک کی جانب سے ٹیکنالوجی کی سکیورٹی سے متعلق وعدوں پر مشتمل ہے، تاہم تفصیلات فوری طور پر دستیاب نہیں ہو سکیں۔

صدر ٹرمپ نے خلیجی ممالک، خصوصاً سعودی عرب اور یو اے ای کے ساتھ تعلقات بہتر بنانا اپنی پالیسی کا اہم ہدف قرار دیا ہے۔ اگر چپس سے متعلق تمام مجوزہ معاہدے طے پا جاتے ہیں تو خلیجی خطہ، خصوصاً یو اے ای، امریکہ اور چین کے بعد  مصنوعی ذہانت میں تیسری بڑی عالمی طاقت بن سکتا ہے۔

متحدہ عرب امارات کے سرکاری خبور رساں ادارے وام کے مطابق امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج متحدہ عرب امارات کے سرکاری دورے پر ابو ظہبی پہنچے، جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا اور کئی اہم مقامات کے دورے کروائے گئے۔ ان کے ہمراہ اعلیٰ سطحی امریکی وفد بھی تھا۔

ابو ظبی آمد اور استقبال

صدرِ امریکہ کی صدارتی طیارے کے متحدہ عرب امارات کی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی اماراتی فوجی طیاروں کے ایک سکواڈرن نے ان کا استقبالی پروٹوکول دیا۔

سکواڈرن لیڈر نے ریڈیو پر رابطہ کر کے صدر کے طیارے سے اجازت طلب کی کہ وہ انہیں صدارتی ہوائی اڈے تک ہمراہ لے جا سکتے ہیں اور صدر کو یو اے ای کی جانب سے پرجوش خیرمقدم پیش کیا۔

ابو ظبی کے صدارتی ہوائی اڈے پر صدر ٹرمپ کا استقبال صدرِ متحدہ عرب امارات شیخ محمد بن زاید النہیان نے کیا۔

قصر الوطن میں سرکاری تقریب

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اعزاز میں قصر الوطن (صدارتی محل) میں ایک خصوصی استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی۔ ان کی آمد پر گھڑ سوار اعزازی دستے، اونٹوں پر سوار جلوس، اور روایتی اماراتی لوک موسیقی و رقص سے ان کا استقبال کیا گیا۔

ایک عوامی وفد بھی اس تقریب میں شریک ہوا، جس میں خلا باز کیمپوں کے نمایاں طلبا، خلا باز، اور خلائی مشن کے انجینئرز شامل تھے۔ ان کی شمولیت یو اے ای کی قومی ترقی میں مختلف طبقات کی شمولیت کے عزم کی عکاسی کرتی ہے۔

صدر محمد بن زاید نے صدر ٹرمپ کو اعزازی سٹیج پر لے جایا، جہاں دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے، اعزازی دستہ سلامی کے لیے موجود تھا، 21 توپوں کی سلامی دی گئی، اور بچوں نے دونوں ممالک کے پرچم لہراتے ہوئے خیرمقدم کیا۔

صدر ٹرمپ کے دورے کے موقع پر پورے ابو ظہبی شہر کو خیرمقدمی بینرز، امریکی پرچموں، اور خوبصورت سجاوٹ سے مزین کیا گیا تھا، خاص طور پر صدارتی ہوائی اڈے سے قصر الوطن تک کے راستے پر۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا