امریکہ متحدہ عرب امارات کو 1.4 ارب ڈالر کے ہتھیار بیچے گا

امریکی حکام نے پیر کو بتایا کہ محکمہ خارجہ نے متحدہ عرب امارات کو 1.4 ارب ڈالر مالیت کے فوجی طیارے اور آلات فروخت کرنے کی منظوری دی ہے۔

20 فروری 2023 کو ابوظبی انٹرنیشنل ایگزیبیشن سنٹر میں بین الاقوامی دفاعی نمائش (IDEX) کے دوران امریکی کمپنی فلائر ڈیفنس کی تیار کردہ آل ٹیرین گاڑیوں کو دیکھنے آئے افراد کا رش (اے ایف پی)

امریکی حکام نے پیر کو بتایا کہ محکمہ خارجہ نے متحدہ عرب امارات کو 1.4 ارب ڈالر مالیت کے فوجی طیارے اور آلات فروخت کرنے کی منظوری دی ہے۔

یہ منظوری ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے جب صدر ڈونلڈ ٹرمپ منگل سے خلیجی خطے کا چار روزہ دورہ کرنے والے ہیں۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ منگل کی صبح سعودی عرب پہنچیں گے، جہاں سے وہ چار روزہ خلیجی دورے کا آغاز کریں گے۔ اس دورے میں غزہ کی جنگ اور ایران کے جوہری پروگرام پر کشیدگی جیسے علاقائی بحرانوں اور اقتصادی معاہدوں پر توجہ دی جائے گی۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی (اے ایف پی) کے مطابق خلیجی ریاست کو مجوزہ فروخت میں چھ سی ایچ ایف 47 چینوک ہیلی کاپٹر اور دیگر آلات شامل ہیں، جن کی مالیت 1.32 ارب ڈالر ہے۔

محکمہ خارجہ کے سیاسی و عسکری امور کے بیورو کے حکام نے ایک بیان میں کہا کہ یہ فروخت ’امریکہ کی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی کی حمایت‘ کرے گی۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

حکام کے مطابق: ’متحدہ عرب امارات ان اثاثوں کو تلاش اور بچاؤ، آفات سے نجات، انسانی امداد اور انسداد دہشت گردی کارروائیوں میں استعمال کرے گا۔‘

انہوں نے مزید کہا: ’متحدہ عرب امارات مشرق وسطیٰ میں سیاسی استحکام اور اقتصادی ترقی کے لیے امریکہ کا اہم شراکت دار ہے۔‘

ہیلی کاپٹروں کے علاوہ، محکمہ خارجہ نے 13 کروڑ ڈالر مالیت کے ایف 16 لڑاکا طیارے کے پرزہ جات فروخت کرنے کی بھی منظوری دی ہے۔

ایک علیحدہ بیان میں، محکمہ خارجہ کے حکام نے کہا کہ یہ پرزہ جات متحدہ عرب امارات کی ’خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کی صلاحیت کو بہتر بنائیں گے‘ تاکہ قومی دفاعی ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔

کانگریس کے پاس اس مجوزہ فروخت کو روکنے کے لیے 30 دن کا وقت ہے۔

خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق امریکہ، سعودی عرب، قطر اور متحدہ عرب امارات کے درمیان ممکنہ طور پر کھربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان متوقع ہے۔

سعودی عرب پہلے ہی جنوری میں آئندہ چار سالوں میں امریکہ میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا وعدہ کر چکا ہے، لیکن ٹرمپ نے مکمل ایک کھرب ڈالر کی درخواست کا عندیہ دیا ہے۔

ایلون مسک کے علاوہ دیگر کاروباری شخصیات، جیسے بلیک راک کے سی ای او لیری فِنک اور سٹی گروپ کی سی ای او جین فریزر بھی اس دورے میں شامل ہوں گی۔

ریاض کے دورے کے دوران، ٹرمپ سعودی عرب کو 100 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے اسلحے کا پیکج پیش کریں گے، جس میں جدید ہتھیاروں کے ساتھ سی 130 ٹرانسپورٹ طیارے بھی شامل ہو سکتے ہیں۔

قطر اور یو اے ای کے دورے کے دوران بھی اقتصادی معاملات پر توجہ مرکوز رہے گی۔

قطر کے شاہی خاندان نے ٹرمپ کو ایک لگژری بوئنگ 747-8 طیارہ تحفے میں دینے کا عندیہ دیا ہے، جسے ایئر فورس ون کے طور پر تیار کیا جائے گا۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا