اداکارہ سینا ملر بڑی عمر میں حاملہ ہونے کے ٹیبوز کا مقابلہ کر رہی ہیں

وکٹوریہ رچرڈز کہتی ہیں کہ برطانوی اداکارہ سینا ملر کی طرح میرا دوسرا بچہ نسبتاً دیر سے 35 سال کی عمر میں پیدا ہوا اور مجھے لگتا تھا کہ مجھے چھپ جانا چاہیے لیکن ایک بوڑھی ماں کو 'کیپنگ مم' کا دفاع کرتے دیکھ کر خوشی ہوتی ہے۔

امریکی-برطانوی اداکارہ سیینا ملر 24 جون 2024 کو ویسٹ ووڈ، کیلیفورنیا کے ریجنسی ولیج تھیٹر میں 'ہورائزن: این امریکن ساگا چیپٹر 1‘ کی پریمیئر میں شرکت کر رہی ہیں (ویلیری میکون / اے ایف پی)

پہلے زمانے میں، صرف 1950 کی دہائی ہی میں نہیں، ماؤں سے توقع کی جاتی تھی کہ جیسے ہی وہ حاملہ ہوئیں، بیبی بمپس ’دکھنا‘ شروع ہوئے تو انہیں چھپ جانا چاہیے۔

حاملہ خواتین سے جو توقعات حال ہی میں 14 سال پہلے بھی رکھی گئی تھیں کہ وہ ’بہت ہی دھیمے پن، اس کے احساس کے ساتھ (اور بہت خفیہ) ہوتی تھیں۔ جب میں زچگی کے لباس کی خریداری کر رہی تھی: مجھے جو کچھ ملا وہ دیوہیکل، موٹے کیفٹین اور ’خفیہ‘ دودھ پلانے والے تہبند تھے۔ آپ کے چھاتی کو باہر نکالنے کے لیے چھپے ہوئے سنیپ کلپس کے ساتھ بنیان ٹاپس اور بڑے خیموں کے پیچھے بیٹھ کر آپ سے توقع کی جاتی تھی کہ آپ اپنے اور آپ کے بچے دونوں کو چھپا دیں، تاکہ کوئی بھی آپ کو نرسنگ کرتے ہوئے نہ دیکھ سکے۔

یہی وجہ ہے کہ اس ہفتے کے فیشن ایوارڈز میں سینا ملر کو سرخ قالین پر فخر کے ساتھ سجے سجائے ہوئے دیکھنا بہت تازگی بخش تھا – کیوں کہ نہ صرف اس نے اور ایلی گولڈنگ دونوں نے اپنے پیٹ کو بلند اور فخر سے باہر نکالا، بلکہ ملر نے ایک بڑی ماں کے طور پر یہ سب دکھا دیا۔ اور ہم سب جانتے ہیں کہ وہیں پر حمل کا آخری ٹیبو ہے۔

43 سال کی عمر میں، اداکارہ - جو اپنے ساتھی، اولی گرین کے ساتھ اپنے دوسرے بچے کی توقع کر رہی ہیں - کو طبی طور پر ایک ’جیریاٹرک (عمر رسیدہ) ماں ‘ سمجھا جاتا ہے، یہ اصطلاح 35 سال سے زیادہ عمر کے حاملہ ہونے والے کسی بھی خاتون کے لیے استعمال ہوتی ہے (اور یقین کریں، بالکل اسی طرح آپ کو ہسپتال میں ریفر کیا جاتا ہے، جو کہ خود اعتمادی کو مشکل بناتا ہے)۔ پھر بھی ملر – جو پہلے ہی اپنے سابق شوہر ٹام سٹریج کے ساتھ 13 سالہ بیٹی مارلو کی ماں ہیں اور ساتھ ہی 28 سالہ گرین کے ساتھ ایک 23 ماہ کی بیٹی کی بھی ماں ہیں – واضح طور پر اپنا پیٹ دکھانے کے بارے میں نہیں ہچکچاتی ہیں۔

اور نہ ہی اسے ہچکچانا چاہیے - ہم اس خیال سے بہت آگے نکل چکے ہیں کہ وکٹورین دور کی وراثت کے مطابق بنتے ہوئے بچے کا پیٹ کسی نہ کسی طرح شرمناک یا مکروہ ہوتا ہے، جب خواتین اپنے حمل کو خاص طور پر ڈیزائن کردہ زچگی کے سخت لباس کے ساتھ چھپاتی ہیں، جو سائیڈ لیسنگ، تہہ دار لباس اور ایمپائر کمر لائنوں سے ڈھیلے ہوتے ہیں۔ واضح طور پر حاملہ ہونے کو ’بے حیائی‘ کے طور پر دیکھا جاتا تھا - اور حاملہ خواتین کو اس وقت تک ’قید‘ کے ذریعے چھپایا جاتا تھا جب تک کہ ان کے بچے کی پیدائش نہ ہو۔

اس کے باوجود اب بھی – ڈیمی مور جیسے ستاروں کے 1991 میں سات ماہ کی حاملہ حالت میں وینٹی فیئر کے لیے عریاں کور کرنے کے باوجود، ریحانہ کا پن سٹرائپ سکرٹ، ٹکسڈو جیکٹ اور ٹکر میں میٹ گالا میں جھوم رہی تھیں، بیونس نے تکلیف دہ حد تک خوبصورت انسٹاگرام شاٹ کے ذریعے اعلان کیا کہ وہ جڑواں بچوں سے حاملہ ہیں، خولےکارڈیشن جنہوں نے اپنے انسانی بیگ کو چاندی کے ٹکڑے پہنا کر ’کیپنگ اپ ود دی کارداشیئنز‘ کرسمس کی تقریب میں  آئیں؛ جے لو، جو سرخ قالین پر بہتے سفید ورساسی میں چمک رہی تھیں۔ یا سرینا ولیمز، جنہوں نے 2017 میں میٹ گالا میں اپنے پیٹ کو خوبصورت سبز رنگ میں لپیٹ لیا تھا، یہ اب بھی کچھ مزیدار حد سے تجاوز کرنے والا تھا ۔ ایسے نجی وقت میں عورت کے جسم تک عوامی رسائی دینا آنکھیں کھولنے کے واقعات ہیں۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

شاید میں ترویج دے رہی ہوں: کسی ایسے شخص کے طور پر بولنا جو حاملہ ہو چکی ہے - دو بار - اور جانتی ہے کہ آپ کے جسم کا ہر انچ ایک عجوبہ کی طرح محسوس ہوتا ہے۔ جب آپ بچے کو اٹھا رہے ہوتے ہیں، تو آپ چھونے، آواز اور ہر ایک درد اور موڑ اور جھکنے کے لیے انتہائی حساس ہو جاتے ہیں۔ آپ بچے کی نشوونما کے ہر مرحلے کو قریب سے جانتے ہیں: سورج مکھی کے چھوٹے بیج سے لے کر بڑے تربوز تک۔

آپ کی واضح اور غیر واضح طور پر حوصلہ افزائی بھی کی جاتی ہے – ایک بڑی ماں کے طور پر (ملر کی طرح، میرا دوسرا بچہ 35 سال کی عمر میں نسبتاً دیر سے پیدا ہوا تھا) – خوف سے سایہ میں چھپ جانے سے کہ ’ماضی گزر گیا‘، نہ صرف سٹریچ مارکس، لائنی نیگرا اور سیلولائٹ، بلکہ بھورے بالوں اور جھریوں کا خوف ظاہر کرنے کے لیے۔ ہم سب جانتے ہیں کہ عمر پرستی ایک مسئلہ ہے – آپ کو صرف یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ خواتین پر بوٹوکس اور فلرز کے استعمال کے لیے کس طرح دباؤ ڈالا جاتا ہے، نیز ’اٹھے ہوئے‘ چہرے کا اضافہ، یہ سمجھنے کے لیے کہ مغربی معاشرے میں ’قدرتی طور پر‘ بوڑھا ہونا کوئی آپشن نہیں ہے - لیکن حمل میں عمر کا اضافہ کریں اور آپ واقعی ایک پدرانہ جنگ لڑ رہے ہیں۔ اور یہ وہ ہے جسے پسند کریں یا نہ کریں، صرف خواتین جیت نہیں سکتیں۔

یہی وجہ ہے کہ ریڈ کارپٹ پر ملر کی موجودگی بہت خوش آئند ہے۔ یہ ایک چھوٹی سی، غیر ضروری بات لگ سکتی ہے، لیکن دیکھیں کہ ہم کس چیز سے لڑ رہے ہیں: ہم جانتے ہیں کہ مائیں ادائیگی والے کام میں کم اور پارٹ ٹائم کام میں زیادہ وقت گزارتی ہیں، یعنی وہ زیادہ تجربے سے وابستہ کمائی میں اضافے سے محروم رہتی ہیں (اور انسٹی ٹیوٹ آف فسکل سٹڈیز کے مطابق ، ایک طرح کی تعلیم یافتہ ماؤں اور باپوں کے درمیان تنخواہ کا فرق 20 سال میں بڑھ جاتا ہے، فی گھنٹہ 30 فیصد کم)۔

ہم سب تنخواہ کے صنفی فرق سے بخوبی واقف ہیں، لیکن اسے ماؤں تک ممحدود کریں تو یہ اور بھی واضح اور شدید ہو جاتا ہے: ٹریڈز یونین کانگریس (TUC) کے لیے انسٹی ٹیوٹ برائے 1966 میں عوامی تحقیق کے مطابق ’نوجوان‘ ماوں کو (جو 33 سال کی عمر سے پہلے جنم دیتی ہیں) ان کے بے اولاد ساتھیوں کے مقابلے میں 15 فیصد کم معاوضہ دیا جاتا ہے۔ مساوات اور انسانی حقوق کمیشن کے مطابق نو میں سے ایک ماں (11 فیصد) کو برخاست کیا گیا، غیرضروری بنایا گیا، یا ان کے ساتھ اتنا برا سلوک کیا گیا کہ انہیں لگا کہ انہیں اپنی ملازمت چھوڑنی پڑے گی۔ یہ 54,000 قابل اور صلاحیت رکھننے والی خواتین ہیں جنہیں ہر سال برطانوی افرادی قوت سے ہٹا دیا جاتا ہے۔

اور جب بات بڑی عمر کی ماؤں کی ہوتی ہے، تو انگلینڈ میں 50+ (36 فیصد، یا 4.1 ملین) کی ایک تہائی سے زیادہ خواتین کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی عمر، جنس یا نسل کی بنیاد پر امتیازی سلوک کا سامنا کرنا پڑا ہے، جب کہ امریکہ میں ایک حالیہ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ بڑھاپے کی زچگی کے بارے میں بیانات کو ’عمر پرست، قابلیت پسند اور موجودہ پیدائش کے رجحانات کے مخالف‘ قرار دیا گیا ہے۔ وہ پھر سے ’جیریاٹرک مائیں‘ ہوں گی۔

یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہے کہ اس قسم کا داغ بڑی عمر کی ماؤں کو ایسا محسوس کرنے پر مجبور کرتا ہے کہ انہیں چھپ جانا چاہیے - ہمیں ’غیر فطری‘ یا ’غیر ذمہ دارانہ‘ سمجھا جاتا ہے، بچوں کو ’بہت دیر سے‘ پیدا کرنے کا قصوروار سمجھا جاتا ہے (جب ال پچینو 84 سال کی عمر میں بچہ پیدا کرتا ہے تو کوئی نوٹ نہیں کرتا)۔ یہ ایک زہریلا مکالماتی کھچڑی ہے جو اس وقت حملہ کرتی ہے جب آپ پہلے سے ہی عجیب اور غیر آرام دہ محسوس کر رہے ہوتے ہیں، جب آپ جس بات کی توقع نہیں کرتے کہ آپ کی جانچ کی جائے اور بال کی کھال نکالی جائے۔

اسی لیے ریڈ کارپٹ کی چکاچوند میں ملر کی منحرف صورت بہت اہم ہے۔ یہ آپ کے چالیس کی دہائی میں جنم دینے کے لیے نہ صرف اہم نمائندگی ہے، بلکہ یہ ’چپ رہنے‘ کے خیال پر بھی تنقید کر رہا ہے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی خواتین