انڈیا: قرض خواہوں نے حاملہ خاتون پر ٹریکٹر چڑھا دیا

مقتولہ مونیکا کماری کے والد نے ایک فنانس کمپنی سے ٹریکٹر کی خریداری کے لیے قرض لیا تھا، جس کے اہلکار قسطوں کی عدم ادائیگی پر ٹریکٹر لے جانے لگے، اور انہیں روکنے کے دوران حاملہ خاتون کو ٹریکٹر سے ٹکر ماری گئی۔

ملزمان کے خلاف قتل کی ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے (فائل فوٹو اے ایف پی)

بھارت کی مشرقی ریاست جھارکھنڈ میں ایک حاملہ خاتون اس ٹریکٹر کی زد میں آکر ہلاک ہو گئی جس کو ایک فنانس کمپنی کے ملازمین ان کے والد سے چھیننے کی کوشش کر رہے تھے۔

جھارکھنڈ کے ہزاری باغ شہر کی پولیس نے بتایا کہ یہ واقعہ جمعرات کو اس وقت پیش آیا جب 22 سالہ اور دو ماہ کی حاملہ مونیکا کماری نے عہدیداروں کو ٹریکٹر لے جانے سے روکنے کی کوشش کی۔

مذکورہ عہدیدار مبینہ طور پر مہندرا گروپ کے ذیلی مالیاتی ادارے مہندرا فائنانس سے تعلق رکھتے تھے۔

مونیکا کماری کے والد متھلیش کمار مہتا، جو ایک کسان ہیں، نے 2018 میں ٹریکٹر کی خریداری کے لیے کمپنی سے قرض لیا، جو 44 اقساط میں ادا کرنا تھا اور ہر قسط کی رقم 14 ہزار 300 انڈین روپے تھی۔

انڈین اخبار دا کوئنٹ سے بات کرتے ہوئے مہتا نے کہا کہ کرونا کی وبا کی وجہ سے وہ گذشتہ چھ ماہ سے قسطیں ادا نہیں کر سکے تھے، اور جمعرات کو کمپنی ملازمین ان کے گھر پہنچ گئے۔

انڈین ایکسپریس نے ایک پولیس کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا: ’کسان [مہتا] اگلی چھ قسطیں ادا نہیں کر سکا، لیکن آخری تصفیہ تقریباً ایک لاکھ 20 ہزار پر ہوا۔ جب کسان رقم دینے گیا تو کمپنی نے مزید ایک لاکھ روپے کا مطالبہ کر دیا۔’

’لہذا کسان رقم ادا کیے بغیر ہی وہاں سے چلا گیا... بعد میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کسان 22 ستمبر تک ایک لاکھ 20 ہزار روپے ادا کرے گا، لیکن کمپنی کے ملازمین 15 ستمبر کو ہی ٹریکٹر ضبط کرنے کے لیے ان کے گھر پہنچ گئے۔‘

مونیکا کماری اپنے گھر پر تھیں جبکہ ان کے والد کھیتوں میں تھے۔ انہوں نے مبینہ طور پر انہیں روکنے کی کوشش کی لیکن وہ ٹریکٹر لے کر چلے گئے۔

متھلیش کمار مہتا نے بتایا کہ انہوں نے اپنی بیٹی کے ہمراہ موٹر سائیکل پر ایجنٹوں کا پیچھا کیا اور ساتھ والے گاؤں باریاتھ کے قریب انہیں پکڑ لیا۔

انہوں نے کہا کہ جب وہ ملازمین کو قائل نہ کر سکے تو ان افراد نے انہیں سنگین ’نتائج‘ سے ڈرانے کی کوشش کی۔

پولیس افسر نے بتایا کہ ’ایک جگہ کسان اور اس کی بیٹی نے انہیں روکنے کی کوشش کی اور جھگڑا شروع ہو گیا جس کے بعد خاتون کو دو بار اس ٹریکٹر کی مدد سے گرایا گیا اور ملزم بھاگ گیا۔‘

متھلیش کمار مہتا نے کہا کہ ریکوری ایجنٹ نے گاڑی کو پیچھے کرتے ہوئے اور ان بیٹی کے اوپر چڑھا دیا تھا۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

خاتون کو فوری طور پر ریاستی دارالحکومت رانچی کے ایک ہسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔

ہزاری باغ پولیس کے اہلکار منوج رتن چوتھی نے کہا کہ ’ہم نے قتل کی ایف آئی آر درج کر لی ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے۔‘

ٹوئٹر پر ایک بیان میں مہندرا گروپ کے چیف ایگزیکٹیو انیش شاہ نے کہا، ’ہم ہزاری باغ واقعے سے بہت غمگین اور پریشان ہیں۔ ایک انسانی المیہ پیش آیا ہے۔ ہم اس واقعے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کریں گے اور فریق ثالث کی وصولی کے اداروں کو استعمال کرنے کے موجودہ عمل کا بھی جائزہ لیں گے۔‘

انہوں نے کہا، ’ہم اس افسوسناک واقعے کی تحقیقات کے دوران حکام کی ہر ممکن مدد کریں گے اور سب سے بڑھ کر ہم اہل خانہ کے غم میں شریک ہیں۔‘

مہندرا گروپ کے چیئرمین آنند مہندرا نے بھی ٹویٹ کیے گئے اس بیان کو ری ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ’ یہ ایک خوفناک سانحہ ہے۔ میں انیش شاہ کی بھرپور حمایت کرتا ہوں۔ غم کی اس گھڑی میں ہمارے دل اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی ایشیا