مظاہرین خاتون میئر کے بال کاٹ کر انہیں گھسیٹتے رہے

دو مظاہرین کی ہلاکت کی افواہ سن کر مشتعل لوگوں نے ٹاؤن ہال کو بھی جلا دیا۔

مظاہرین نے خاتون میئرکوجوتے پہننے کی مہلت بھی نہ دی(اے ایف پی)

وسطی جنوبی امریکہ کے ملک بولیویا کے ایک چھوٹے قصبے میں حکومت کے خلاف احتجاج کرنے والے شہریوں نے مبینہ طور پرخاتون میئر پر حملہ کر دیا اور ان  پر سرخ رنگ انڈیل کر  بال کاٹ دیے۔

میئر پیٹریشیا آرس حکمران ماس پارٹی کی رکن ہیں۔ مظاہرین نے انہیں جوتے پہننے کی مہلت بھی نہ دی اور سڑکوں پر گھسیٹا۔ بعد میں پولیس انہیں ساتھ لے گئی۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق ونٹو کی میئر کو استعفے پر دستخط کرنے پر  مجبور کیا گیا اور ٹاؤن ہال کو آگ لگا دی گئی۔

ہجوم نے ونٹو کے قریب واقع پل بلاک کر دیا۔ ونٹو کوچابامبا کے علاقے کاایک قصبہ ہے جہاں 20 اکتوبر کے متنازع صدارتی انتخاب کے بعد مظاہرے شروع ہو گئے تھے۔

بولیویا کے اخبار لوس ٹیامپوس کے مطابق قریبی علاقے میں حکومت  مخالف مظاہرے میں دو افراد کی ہلاکت کی افواہیں سننے کے بعد  ہجوم نے ٹاؤن ہال کی طرف مارچ شروع کر دیا۔

اطلاعات کے مطابق ہجوم نے میئر کو پکڑا ، سڑکوں پر گھسیٹا اور’قاتل‘کے نعرے لگائے۔ بی بی سی نے کہا دو افراد کی ہلاکت کی افواہوں کے بعد ایک شخص کی موت کی تصدیق ہو گئی۔

بولیویا کے صدر ایووموریلز اور حزب اختلاف کی جماعتوں کے حامیوں کے درمیان سڑکوں پرہونے والی جھڑپوں کے دوران ہلاک ہونے والا شخص 20 سالہ طالب علم ہے۔

مزید پڑھ

اس سیکشن میں متعلقہ حوالہ پوائنٹس شامل ہیں (Related Nodes field)

صدر موریلز نے ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں ہلاک ہونے والے نوجوان کو’اپوزیشن گروپوں کی پرتشدد کارروائیوں کا شکار ہونے والا بے قصور شہری قرار دیا ۔ ‘

صدر نے کہا  ’اپوزیشن گروپ بولیویان کے ہمارے بھائیوں کے درمیان نسلی بنیادوں پر نفرت کی حوصلہ افزائی کر رہے ہیں۔‘

بولیویا میں گذشتہ صدارتی انتخاب کے بعد تین ہفتے سے مظاہرے جاری ہیں۔ صداتی الیکشن میں موریلز نے کامیابی حاصل کی ہے، وہ 2006 سے ملک کے صدر ہیں۔

صدارتی انتخاب میں پڑنے والوں ووٹوں کی گنتی 24 گھنٹے تک رکی رہنے سے صدر موریلز کی کامیابی پر شکوک پیداہونے لگے، بعد میں صدر موریلز کی حمایت میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا۔

عالمی حکومتیں بولیویا میں امن پر زور دیتے ہوئے جنوبی امریکی ممالک کی تنظیم (او اے ایس) سے صدارتی انتخاب کا آڈٹ کروانے کی حمایت کر رہی ہیں۔

او اے ایس نے دوبارہ الیکشن کروانے کی سفارش بھی کی ہے۔ صدر موریلز نے اتفاق کیا ہے کہ صدارتی انتخاب آڈٹ’لازمی‘کروایا جائے گا۔

اواے ایس نے انتخابی آڈٹ کے دوران ملک میں امن پر زور دیا۔ صدارتی انتخاب کے بعد سے شہروں میں نظام زندگی معطل ہے، ہر روز مارچ کیا جاتا ہے اور سڑکیں بند رکھی جاتی ہیں۔

بولیویا میں مظاہروں کی قیادت کرنے والے ایک رہنما ،جو صدر موریلز کی مخالفت کی علامت بن گئے ہیں، ملک کے دارالحکومت لاپاز پہنچ گئے ، جہاں انہوں نے گذشتہ ماہ کے متنازع صدارتی انتخاب کے بعد بائیں بازو کے صدر سے مستعفی ہونے کا رسمی طور پر مطالبہ کرنے کا منصوبہ بنا رکھا ہے۔

سانتاکروز کے علاقے سے تعلق رکھنے والے سول سوسائٹی رہنما لوئس فرنانڈو کماچو نے صدارتی محل کی طرف مارچ کا منصوبہ بنایا ہے۔ وہ صدر موریلز کے لیے استعفے لکھ کر ساتھ لے کر جائیں گے اور اس پر دستخط کا کہیں گے۔

© The Independent

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی دنیا