پاکستان سپر لیگ: مونچھوں سے گردن تک

پاکستان سپر لیگ جیسے جیسے آگے بڑھتی جا رہی ہے نئے نئے کھلاڑی تو اس کا حصہ بنتے ہی جا رہے ہیں لیکن ساتھ ساتھ کھلاڑیوں کے جشن کا انداز بھی تبدیل ہوتا جا رہا ہے۔

فوٹو: پاکستان سپر لیگ

کرکٹ کے کھیل میں جہاں ہر روز نت نئے تجربے کیے جا رہے ہیں، نئے قوانین متعارف کروائے جا رہے ہیں، ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جا رہا ہے وہیں کھلاڑیوں کے کھیلنے اور جشن منانے کے انداز بھی تبدیل ہوتے جا رہے ہیں۔

بلے باز کو آؤٹ کرنے کے بعد خوشی کا اظہار کرنے کے لیے بولروں کی جانب سے ہاتھوں کو ہوا میں بلند کرنا، پویلین کی جانب سے اشارہ کرنا یا پھر پروں کی طرح اپنے بازو کھول کر دوڑنا جیسے انداز اب پرانے ہو گئے ہیں۔

پاکستان سپر لیگ میں جہاں نیا ٹیلنٹ سامنے آ رہا ہے وہیں نئے اور پرانے کھلاڑی کچھ  نئے انداز میں جشن مناتے دکھائی دے رہے ہیں۔

لیکن بات یہاں نہیں رکی بلکہ اب تو پاکستان سپر لیگ کے ہر نئے سیزن کے لیے کھلاڑی جہاں کھیل کے حوالے سے ہر بار نئی منصوبہ بندی کے ساتھ میدان میں اترتے ہیں وہیں اپنے جشن کے انداز بھی تبدیل کر رہے ہیں۔

مونچھوں سے گردن تک

پاکستان سپر لیگ کے گذشتہ سیزن میں پاکستانی فاسٹ بولر وہاب ریاض ایسے ہی ایک نیے انداز میں دکھائی دیے تھے جسے بعد میں شائقین بھی اپنانے لگے۔

وہاب رہاض چہرے پر بڑی مونچھیں رکھے میدان میں اترے تو صرف یہی ان کے مداحوں کے لیے ایک الگ بات تھی لیکن جب انھوں نے پہلی وکٹ لی اور پچ پر کھڑے ہو کر مسکراہٹ کے ساتھ اپنی مونچھوں پر ہاتھ پھیرا تو اندازہ ہوا کہ یہ تو وہاب ریاض کا نیا ’سٹائل‘ ہے۔

مگر اب کی بار بات مونچھوں سے آگے بڑھ کر گردن تک آ گئی ہے۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے خلاف میچ میں پشاور زلمی کے وہاب ریاض نے جب وکٹ حاصل کی تو انھوں نے بالکل ہی ہٹ کر جشن منایا اور پہلے کانٹے کا اشارہ کیا اور اس کے بعد کسی پہلوان کی طرح گردن پر انگوٹھا پھیرتے ہوئے ’ختم کرنے‘ کرنے کا اشارہ کیا۔

ملتا جلتا مگر پرجوش

لاہور قلندرز کی ٹیم میں شامل نوجوان فاسٹ بولر شاہین شاہ آفریدی کا ذکر اپنی تیز رفتار گیندوں کی وجہ سے ہر زبان پر تو ہے ہی، لیکن اب کی بار وہ بھی اپنے نئے انداز کی وجہ سے مداحوں میں اور سوشل میڈیا پر چھائے ہوئے ہیں۔

ویسے تو شاہین شاہ آفریدی کسی بھی بلے باز کو آؤٹ کرنے کے بعد ہوا میں اچھل کر خوشی کا اظہار کرتے دکھائی دیتے ہیں لیکن پاکستان سپر لیگ 4 میں پشاور زلمی کے خلاف میچ میں جب انھوں نے اپنے پہلے ہی اوور میں پی ایس ایل کے سب سے کامیاب بلے باز کامران اکمل کو شاندار گیند پر کلین بولڈ کیا تو ان کے جشن کا انداز دیکھنے لائق تھا۔

شاہین آفریدی کا انداز تھا تو وہاب ریاض سے ملتا جلتا ہی لیکن وہ کچھ زیادہ پرجوش دکھائی دیے جب انھوں نے کانٹا لگانے کے بعد گردن پر ہاتھ پھیرنے کی بجائے سیدھا ’صفایا‘ کرنے کا ہی اشارہ کیا۔

شاید ان کے اتنے جذباتی ہونے کی وجہ ان کی ٹیم کی اس میچ میں مایوس کن کارکردگی تھی۔

’لائک اے کنگ‘

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016 کے فائنل میں انگلینڈ کے خلاف آخری اوور میں چار چھکے لگا کر اپنی ٹیم کو چیمپیئن بنانے والے ویسٹ انڈیز کارلوس بریتھویٹ پاکستان سپر لیگ میں لاہور قلندرز کا حصہ ہیں۔

دنیائے کرکٹ میں ویسٹ انڈین کھلاڑی اپنے پرجوش انداز اور جارحانہ کرکٹ کے لیے پہلے ہی مشہور ہیں، اور اپنے ایسے ہی رنگوں کی وجہ ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے کھلاڑی پی ایس ایل کو بھی رنگین بنا رہے ہیں۔

کارلوس بریتھویٹ بھی دیگر کھلاڑیوں کی طرح ایک نئے انداز کے ساتھ دبئی سٹیڈیم میں دکھائی دیے جب انھوں نے اسلام آباد یونائیٹڈ کے حسین طلعت کو آؤٹ کیا۔

کارلوس بریتھویٹ نے وکٹ لینے کے بعد اپنے دونوں ہاتھوں کو گھوماتے ہوئے ایک طرح کا رقص کیا اور آخر میں ’بوم‘ کی آواز لگائی۔ لاہور قلندرز کے سوشل میڈیا پیچ نے اس جشن پر کہا: ’سیلیبریٹنگ لائیک اے کنگ۔‘

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی