کون سا بالاکوٹ نشانہ بنا؟

خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ کے علاقہ بالاکوٹ میں پولیس کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے فضائی ’حملہ‘ بالاکوٹ کے تھانہ صدر کے حدود میں واقع جبہ کے پہاڑی علاقے میں ہوا ہے۔

بالاکوٹ کا وہ مقام جہاں حملہ ہوا۔ فوٹو۔ آئی ایس پی آر

خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ کے علاقہ بالاکوٹ میں پولیس کا کہنا ہے کہ بھارت کی طرف سے فضائی ’حملہ‘ بالاکوٹ کے تھانہ صدر کے حدود میں واقع جبہ کے پہاڑی علاقے میں ہوا ہے۔

بھارت کی جانب سے مبینہ حملے کی مقام کے بارے میں متضاد خبریں سوشل میڈیا پر گردش کر رہی ہے تاہم پولیس ذرائع نے دی انڈپینڈنٹ کو تصدیق کی ہے کہ یہ واقعہ خیبر پختونخوا کے ضلع بالاکوٹ میں ہوا ہے۔

تھانہ صدر کے ایک پولیس اہلکار نے انڈپینڈنٹ کو بتایا کہ جبہ ایک پہاڑی علاقہ ہے اور اس کی حدود ضلع کے چار تھانوں کے ساتھ ملی ہوئے ہیں۔ انہو ں نے بتایا کہ پولیس نے اپنی تفتیشی ٹیم اسی جگہ پر روانہ کی ہے تاکہ شواہد اکھٹے کیے جا سکیں۔

جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا اس حملے میں کسی قسم کا جانی و مالی نقصان ہوا ہے تو انہوں نے بتایا کہ ابھی تک اس کی تصدیق نہیں ہوئی ہے لیکن تفتیشی ٹیم واپس آ کر اس بارے میں بہتر بتا سکتی ہے۔

ایک دوسرے اعلٰی پولیس آفیسر نے انڈپینڈنٹ کو بتایا کہ کہ ان کو گاوں کے لوگوں کی طرف سے ایسی کوئی اطلاع رات کے وقت نہیں ملی ہے کہ انہوں نے دھماکوں کی آوازیں سنی ہیں۔ تاہم انہوں نے بتایا ’بھارتی جارحیت کا جواب پاکستان ائیر فورس کی جانب سے دیا گیا ہے اور ان کے طیاروں کو بھگایا ہے۔‘

اس حملے کے بارے میں پاک فوج کے شعبہ تعلق عامہ کے سربراہ جنر ل آصف غفور نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ بھارتی جنگی طیارے نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مظفر آباد سیکٹر کے قریب کشمیر کی حدود میں داخل ہوئے۔

ٹویٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی طیارے پاکستان ائیر فورس کی بروقت کارروائی کی وجہ سے ’پے لوڈ‘ گرا کر واپس چلے گئے جس میں کسی قسم  کا جانی و مالی نقصان نہیں ہوا ہے۔  تاہم اس حوالے سے ترجمان نے اپنے ٹویٹ میں بالاکوٹ کا ذکر کیا جبکہ اس حوالے سے وضاحت نہیں دی گئی ہے کہ یہ کون سا بالاکوٹ ہے۔

کنفیوژن کیوں پیدا  ہوئی؟

بھارت کی جانب سے ’حملے‘ کی جگہ کے بارے میں کنفیوژن اس وجہ سے پیدا ہوگئی کہ ایک بالاکوٹ خیبر پختوخوا کے ضلع مانسہرہ میں واقع ہے جہاں پر پولیس ذرائع تصدیق کرتی ہے کہ یہ واقعہ ہوا ہے۔

 یہ وہی بالاکوٹ کا علاقہ ہے جو پاکستان میں 2005 کے تباہ کن زلزلے  میں تباہ ہوا تھا اور اس کو دوبارہ تعمیر کیا گیا ہے۔

یہ علاقہ پشاور سے تقریبات پانچ گھنٹے کی مصافت پر واقعہ ہے جو زیادہ تر پہاڑیوں پر مشتمل  ہے جبکہ خیبر پختونخوا کے ضلع ایبٹ آباد جہاں پر اسامہ بن لادن کو مارا گیا تھا سے تقریبا 50 کلومیٹر کے فاصلہ پر ہے۔

بالاکوٹ جانے کے لیے براستہ مانسہرہ، ناران، جیل خد اور چلاس جی ٹی روڈ استعمال کرنا پڑتا ہے جبکہ پشاور اسلام آباد موٹروے پر جا کر ایبٹ آباد انٹرچینج پر اتر کر وہاں سے  بھی لوگ جا سکتے ہیں۔

دوسرا بالاکوٹ کہاں ہے؟

خیبر پختوخوا کے بالاکوٹ کے علاوہ ایک بالاکوٹ جس کے انگریزی میں سپیلنگ خیبر پختونخوا کے بالاکوٹ سے قدرے مخلتف ہیں۔ ایک کوBalakot   جبکہ دوسرے کو Balakote  کہا جاتا ہے۔

یہ بالاکوٹ ضلع پونچ کا علاقہ ہے جس کے کچھ علاقے آزاد جموں و  کشمیر جبکہ کچھ علاقے بھارتی انتظامیہ کے قبضے میں ہیں۔

بالاکوٹ کا یہ علاقہ ایل او سی پر  تین اطراف سےجڑا ہوا ہے اور بعض اطلاعات یہی آ رہی تھیں کہ بھارتی فضائی ’حملہ‘ اسی بالاکوٹ میں ہوا ہے تاہم پولیس کی جاب سے تصدیق ہوئی ہے کہ واقعہ خیبر پختوخوا کے علاقے میں ہوا ہے۔

whatsapp channel.jpeg

زیادہ پڑھی جانے والی پاکستان